ویب ڈیسک: پنجاب فوڈ اتھارٹی کی جانب سے فیروز والا میں ایک کولڈ اسٹور پر کامیاب کارروائی کے دوران 60 ہزار کلو ایکسپائر ریڈی ٹو کک فروزن چکن، 400 کلو فنگس زدہ مصالحہ جات اور ناقابلِ استعمال سبزیاں تلف کر دی گئیں۔

ڈی جی فوڈ اتھارٹی عاصم جاوید کی سربراہی میں فوڈ سیفٹی ٹیموں نے چھاپہ مارا، جہاں بدبودار اور مضر صحت چکن جس میں کڑاہی بوٹی، چکن تکہ بوٹی، فجیتا، کلیجی، گردن اور کباب شامل تھے، ضبط کر کے تلف کیے گئے۔

جلد کے ٹیٹوز سے اکتا کر چینی نوجوان دانتوں پر ٹیٹوز بنوانے لگے

حکام کے مطابق ایکسپائر اور تازہ اسٹاک کو ایک ہی ریک میں بغیر کسی تفریق کے ذخیرہ کیا گیا تھا، جو کہ ایس او پیز کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ کولڈ اسٹور کی حالت بھی انتہائی خراب تھی، جہاں مرے ہوئے چوہے بھی پائے گئے۔

مزید انکشاف ہوا کہ یہ ناقص میٹ اور مصالحہ جات معروف فوڈ چینز، مارٹس اور بڑے ریسٹورنٹس کو سپلائی کیے جا رہے تھے، جو کہ عوامی صحت کے لیے سنگین خطرہ بن سکتے تھے۔

ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ اگر تلف کیے گئے گوشت کو کھانے میں استعمال کیا جاتا تو یہ انسانی صحت کے لیے انتہائی مضر ثابت ہو سکتا تھا۔

بنگلادیش کرکٹ بورڈ میں پہلی مرتبہ خاتون سلیکٹر کا تقرر

کارروائی کے دوران 6 کروڑ 15 لاکھ روپے سے زائد مالیت کا ایکسپائر چکن تلف کیا گیا، جبکہ جعلسازی کرنے پر 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا اور 2 ملزمان کو گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
 
 

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: فوڈ اتھارٹی

پڑھیں:

کرپشن میں ملوث راولپنڈی ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے مزید 16 ملازمین برطرف

راولپنڈی(نیوز ڈیسک)ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی میں کرپشن، مایوس کن کارکردگی اور ڈسپلن کی خلاف ورزی پر مزید16 ملازمین کو برطرف کر دیا گیا ہے جبکہ مزید 200 ملازمین کی برطرفی کا عمل جاری ہے۔

سی ای او ہیلتھ راولپنڈی ڈاکٹر احسان غنی نے انکشاف کیا کہ ناقص کارکردگی اور خلاف ورزی پر 14 ملازمین کی ایک ماہ کی تنخواہ بطور جرمانہ کاٹی گئی جبکہ 3 ملازمین کے انکریمنٹ ضبط کیے گئے ہیں۔

دوسری جانب سابق سی ای او ڈاکٹر انصر اسحاق نے موجودہ سی ای او ڈاکٹر احسان غنی کے خلاف 2 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کر دیا ہے۔ دعویٰ جوہر عقیل کیس رپورٹ میں دیے گئے منفی ریمارکس کی بنیاد پر دائر کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی بھرتیوں کا بھی انکشاف ہوا ہے، جن میں 1500 سینٹری پیٹرول اور 62 اینٹامالوجسٹ شامل ہیں۔ محکمہ صحت پنجاب نے معاملے پر 3 دن میں رپورٹ طلب کی تھی تاہم 3 ماہ گزرنے کے باوجود تحقیقات کا آغاز نہ ہو سکا۔

انکوائری آفیسر ڈاکٹر معیز منظور کا کہنا ہے کہ وہ سیلاب ڈیوٹی پر ہیں اور فارغ ہو کر انکوائری کریں گے، تاہم ذرائع کے مطابق معاملے کو دبانے کے لیے تحقیقات میں جان بوجھ کر تاخیر کی جا رہی ہے۔ دستاویزات کے مطابق انکوائری کے لیے پہلا مراسلہ 24 اکتوبر 2024 کو، دوسرا 8 جنوری 2025 کو اور تیسرا 16 اپریل 2025 کو بھجوایا گیا تھا۔

گزشتہ مالی سال میں 89 دن کے لیے عارضی سینٹری ورکرز بھرتی کیے گئے جبکہ اینٹامالوجسٹ بھرتی کے لیے انٹرویو کی تاریخ یکم اپریل مقرر کی گئی۔ کمیٹی جولائی میں تشکیل دی گئی، 30 جولائی کو سکروٹنی کے بعد اگلے روز 1500 امیدواروں کو تقرر نامے جاری کر دیے گئے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • کرپشن میں ملوث راولپنڈی ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے مزید 16 ملازمین برطرف
  • لکی مروت: سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی، 2 دہشت گرد ہلاک، 2 گرفتار
  • مریم نواز کی عاصم جاوید کو غذائی دہشتگردوں کیلئے زمین تنگ کرنے کی ہدایت
  • ہمت اور محنت کی مثال: پشاور کی خاتون کا کامیاب آن لائن شہد بزنس
  • ناروے میں الیکٹرک طیارے کی کامیاب پرواز، اس ٹیکنالوجی میں رکاوٹ کیا ہے؟
  • یمن کے اسرائیل کیخلاف کامیاب میزائل اور ڈرون حملے
  • ایک گھنٹے میں یمن کے اسرائیل کیخلاف کامیاب میزائل اور ڈرون حملے
  • لاہور میں پہلا کوآبلیشن سینٹر قائم، کینسر کے مریضوں کا کامیاب آپریشن
  • محسن نقوی کا خضدار میں کامیاب آپریشن پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین