وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر سیلاب متاثرہ علاقوں میں سڑکوں کی بحالی شروع
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
کراچی:
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی ہدایت پر سیلاب متاثرہ علاقوں میں ہنگامی بنیادوں پر سڑکوں کی بحالی شروع کر دی گئی۔
صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق، مریم اورنگزیب، کاظم پیرزادہ، صوہیب بھرت، رانا سکندر حیات نے اپنی نگرانی میں ہنگامی بنیادوں پر روڈز بحالی کی شروع کروائی۔
وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے ٹیم سی ایم کو شاباش دی۔ علی پور میں روڈز اور شگاف پر کرنے کے لیے ہنگامی طور پر ٹیمیں سرگرم ہیں۔
محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کی ٹیمیں سیلاب سے متاثر ہونے والے روڈز کی جلد از جلد بحالی کے لیے دن رات کوشاں ہیں، سیلابی ریلوں کی وجہ سے ہونے والے شگاف پر کرنے کے لیے بھاری مشینری کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
علی پور کے علاقے میں عارضی پل بنا کر عوام کے لیے کھول دیا گیا جبکہ خیرپور سادات کے علاقے میں متاثرہ سڑکوں کی تعمیر شروع کر دی گئی
بستی دیسی کے قریب سیلاب سے پڑنے والے شگاف کو پر کر دیا گیا جبکہ کل کنول روڈ بستی عظیم شاہ میں بھی سیلابی ریلے سے پڑنے والے شگاف کو پر کر دیا گیا۔
ماڑی روڈ عظمت پور پر پڑنے والے شگاف کو پر کرنے کا کام تیزی سے جاری ہے، خیر پور سلطان پور روڈ پر پڑنے والا شگاف پر کر دیا گیا، سڑک کو عوام کے لیے کھول دیا گیا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان دیا گیا کے لیے
پڑھیں:
مون سون کا سیزن ختم، سیلاب زدہ علاقوں سے پانی نکلنا شروع ہوگیا ہے: ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب
ڈائریکٹر جنرل پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے آج سے مون سون کا سیزن ختم ہو گیا ہے اور آئندہ ہفتے بارش کا کوئی امکان نہیں ہے۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا مون سون سیزن ختم ہونے کے بعد سیلاب زدہ علاقوں سے پانی نکلنا شروع ہو گیا ہے، پانی کا لیول کم ہونے کی وجہ سے اب کافی اضلاع میں کشتیاں بھی آپریشنل نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں مرالہ سے لے کر پنجند تک پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے، ابھی پانی کا لیول کم ہو رہا ہے ، بند توڑنا نہیں پڑا ہے۔ان کا کہنا تھا سیلاب کی صورتحال میں تمام اداروں نے مل کر کام کیا، پنجاب میں آج تک 28 اضلاع میں 4 ہزار 755 دیہات متاثر ہوئے، سب سے زیادہ علی پور، ملتان اور جلال پور میں لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے۔عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا 24 لاکھ 82 ہزار ایکڑ زرعی رقبہ زیر آب آیا، چاول کی فصل 15 فیصد اور گنے کی فصل 22 فیصد متاثر ہو ئی ہے، محکمہ زراعت نے مویشیوں کو چارہ دینے میں بہت مدد کی اور لائیو اسٹاک کو بچایا۔ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ 425 میڈیکل کیمپس میں متاثرین کو طبی امداد فراہم کی گئی، کل سانپ کے کاٹنے کی وجہ سے ایک ہلاکت ہوئی، اب تک پوری سیلابی صورتحال میں 123 افراد جاں بحق ہوئے۔