سندھ، سیلابی ریلوں کی آمد میں مسلسل کمی، بڑے نقصانات کے خطرات ختم، 8 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
خیرپور، میہڑ، ہنگورچہ، پڈعیدن (نیوز ڈیسک) دریائے سندھ میں سیلاب کی صورتحال نچلی سطح تک پہنچ گئی سیلابی ریلوں کی آمد میں مسلسل کمی کے باعث بڑے نقصانات کے خطرات ختم ہوگئے، دریائے سندھ میں پانی کی سطح بلند ہونے سے سیلابی ریلا کچے کے شہر نوگوٹھ میں داخل ہوگیا،سیلابی ریلے سے ایل ایس بند میں شگاف پڑگیا، 70دیہات متاثر ہوئے ، جبکہ ایس ایم سگیوں بچاؤبند کے مقام پر 5لاکھ کیوسک کاسیلابی ریلا گزر رہا ہے، تحصیل صوبھوڈیرو کے سینکڑوں دیہات زیر آب آگئے، سیلابی زدہ علاقوں میں 4افراد سمیت 8افراد جاں بحقہوگئے، متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سیلاب کی دریائی پٹی میں تباہ کاریاں، رابطے منقطع، فصلیں تباہ، دیہات کو شدید خطرات
بہاولنگر( نیوزڈیسک) دریائے ستلج میں بہاولنگر کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب آگیا، فصلیں تباہ ہو گئیں، زمینی رابطے منقطع ہو گئے۔
دریائی بیلٹ میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری رہیں، موضع کوٹ لنگاہ، توگیرہ اور دیگر علاقوں کے رابطے منقطع ہوگئے، دریائے سندھ میں کنڈیارو کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب آگیا، کچے کے قدیمی گاؤں بکھری کو بچانے کیلئے بنایا گیا بند توڑ دیا گیا۔
کچے کے علاقوں میں تل، کپاس اور جوار کی فصلیں تباہ ہوگئیں، 50 سے زائد دیہات ڈوبنے کا خدشہ پیدا ہوگیا، گڈو بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے، پانی کی آمد 4 لاکھ 26 ہزار 847 کیوسک ریکارڈ کی گئی، دریائے سندھ میں کوٹری بیراج کے مقام پر پانی کی آمد میں مزید اضافہ ہوگیا۔
بیراج پر درمیانے درجے کی سیلابی صورتحال برقرار رہی، گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران 9 ہزار کیوسک کا اضافہ ہوا، سکھر بیراج پر پانی کے بہاؤ میں 62 ہزار کیوسک کمی آگئی، سیلاب سے شجاع آباد کی بستی ماڑا میں خوفناک تباہی ہوئی، متاثرین تاحال گھروں میں آباد نہیں ہو سکے۔
علی پور میں 7 متاثرین سیلابی پانی میں ڈوب کر دم توڑ گئے، موضع پکا نائچ میں سیلابی پانی سے بھرے گڑھے میں ڈوب کر 3 افراد چل بسے، بستی کارچ کے 3 رہائشی راشن لیکر واپسی پر ریلے کی نذر ہوگئے۔
Post Views: 1