بھارت سے دوبارہ شکست کے بعد مریم نفیس کی محسن نقوی سے دلچسپ درخواست
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے میں بھارت کے ہاتھوں ایک اور شکست کے بعد پاکستانی اداکارہ مریم نفیس کا ردعمل سوشل میڈیا پر توجہ کا مرکز بن گیا۔
اداکارہ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی کو مخاطب کرتے ہوئے ٹیم میں انڈر 19 کھلاڑیوں کو موقع دینے کی اپیل کی۔
مریم نفیس نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر ہلکے پھلکے انداز میں لکھا ’’محسن برو، انڈر 19 والے پلیئرز کھلوالو، پلیز۔‘‘
ان کا یہ پیغام مداحوں میں تیزی سے وائرل ہو گیا اور شائقین کرکٹ نے بھی مختلف ردعمل کا اظہار کیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز کھیلے گئے سپر فور مرحلے کے دوسرے میچ میں پاکستان نے بھارت کو جیت کے لیے 172 رنز کا ہدف دیا تھا، جسے بھارتی ٹیم نے 19 ویں اوور میں 4 وکٹوں کے نقصان پر باآسانی حاصل کر لیا۔ اس سے قبل گروپ مرحلے میں بھی پاکستان کو بھارت کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
تازہ ناکامی کے بعد پاکستان کے فائنل تک پہنچنے کے امکانات مزید کم ہو گئے ہیں۔ گرین شرٹس کو ایونٹ میں اپنی جگہ برقرار رکھنے کے لیے آئندہ دونوں میچز لازمی جیتنے ہوں گے۔ اگر پاکستان کسی ایک مقابلے میں بھی ناکام ہوا تو ٹیم ٹورنامنٹ سے باہر ہو جائے گی۔
بھارت کے خلاف لگاتار شکستوں نے جہاں شائقین کو مایوس کیا ہے، وہیں مریم نفیس کی مزاحیہ اپیل نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی ہے اور یہ موضوع مداحوں کی گفتگو کا حصہ بن گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مریم نفیس
پڑھیں:
محسن نقوی کا اب وزیراعظم بننا نا ممکن ہو چکا، رانا ثناء اللّٰہ
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ وزیر داخلہ محسن نقوی کا اب وزیراعظم بننا نا ممکن ہو چکا۔ اب پلوں کے نیچے سے بہت سا پانی بہہ چکا ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام جرگہ میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے اپنے وزیر داخلہ بننے کی خبروں کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔
رانا ثناء اللّٰہ کا تفصیلی انٹرویو آج رات 10 بجے جیو نیوز پر پروگرام جرگہ میں نشر ہوگا۔
دوسری جانب فیصل آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے سعودی عرب سے معاہدے پر کہا کہ ایک سیاسی اور دوسری عسکری قوت ہے، جب یہ دونوں قوتیں سامنے آتی ہیں تو اس کو پھر ورلڈ سُپر پاور ہی کہا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب جو پاکستان کے خلاف جارحیت کے عزائم رکھتے ہیں ان کو بھی سوچنا ہوگا کہ کیا ان کو ٹیبل پر بیٹھ کر معاملات حل کرنے ہیں یا مزید ذلت کا سامنا کرنا ہے۔