دنیا بھر میں سوشل میڈیا پر تخلیقی AI امیجز کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ نینو بنانا سے لے کر AI ساڑھی، مشہور شخصیات کے پولاروائڈز اور دیگر رجحانات میں لوگ اپنی تصاویر اپ لوڈ کرکے نت نئے تجربات کر رہے ہیں۔

تاہم ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ ذاتی تصاویر کو AI امیج جنریٹرز پر اپ لوڈ کرنے کے سنگین نقصانات بھی ہیں جو پرائیویسی کے نقصان سے لے کر معاشرتی مسائل تک پھیل سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جعلی خبروں اور ڈیپ فیک سے اب ’ڈیسی‘ نمٹے گی

ماہرین کے مطابق سب سے بڑا خطرہ یہ ہے کہ آپ کی تصاویر کو استعمال کرکے جعلی اور گمراہ کن ڈیپ فیکس بنائے جا سکتے ہیں جو ہراسگی، بلیک میلنگ یا شناخت کی چوری جیسے مسائل پیدا کرسکتے ہیں۔

دوسرا بڑا خطرہ یہ ہے کہ ایک بار تصویر اپ لوڈ کرنے کے بعد صارف اپنے ہی چہرے اور شناخت پر کنٹرول کھو دیتا ہے۔ آپ کی تصاویر کو کسی بھی تناظر میں بغیر اجازت استعمال کیا جا سکتا ہے، چاہے وہ پرتشدد یا غیر اخلاقی مواد ہو۔

مزید یہ کہ ایسے رجحانات کی وجہ سے اصلی اور نقلی تصاویر میں فرق کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے جس سے صحافت، اشتہارات اور بصری ذرائع پر مبنی دیگر شعبوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گوگل نے ڈیپ فیک عریاں تصاویر اور فحش ویڈیوز والے اشتہارات پر پابندی عائد کردی

ایک اور بڑا خدشہ یہ ہے کہ کمپنیاں صارفین کی تصاویر کو بغیر کسی اطلاع یا اجازت کے تجارتی مقاصد کے لیے یا دیگر AI ماڈلز کی تربیت میں استعمال کرسکتی ہیں۔

پرائیویسی اور ڈیٹا سکیورٹی کے حوالے سے بھی تشویش موجود ہے کیونکہ تصاویر کے ذریعے بایومیٹرک معلومات جیسے چہرے کے نقوش اور مقامات تک رسائی حاصل کی جاسکتی ہے۔ ان معلومات کو محفوظ کرنے کے بعد بعض کمپنیاں انہیں تیسرے فریق کے ساتھ شیئر یا فروخت بھی کرسکتی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ AI سسٹمز میں پائے جانے والے تعصبات ان تصاویر کے ذریعے مزید بڑھ سکتے ہیں، جس سے صنفی یا نسلی امتیاز پر مبنی نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔ یہ صورتحال نہ صرف انفرادی سطح پر نقصان دہ ہے بلکہ سماجی سطح پر بھی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کوئی بتائے نہ بتائے، چیٹ جی پی ٹی بتائے گا

اسی لیے صارفین کو مشورہ دیا جا رہا ہے کہ وہ اپنی تصاویر کسی بھی AI امیج جنریٹر پر اپ لوڈ کرنے سے پہلے اچھی طرح سوچیں اور ان خطرات کو ذہن میں رکھیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

AI we news اے آئی امیج جنریٹو بلیک میلنگ ڈیپ فیک ڈیٹا چوری.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلیک میلنگ ڈیپ فیک ڈیٹا چوری اپ لوڈ کرنے تصاویر کو سکتے ہیں کرنے کے ڈیپ فیک

پڑھیں:

حقیقی امن سمندروں کے تحفظ سے وابستہ ہے،جنید انوار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد (صباح نیوز) وفاقی وزیر بحری امور محمد جنید انوار چودھری نے کہا ہے کہ حقیقی امن سمندروں اور سمندری حیات کے تحفظ سے وابستہ ہے، پاکستان اپنے بحری ورثے کے تحفظ کیلیے پرعزم ہے۔ عالمی یومِ امن پر پیغام میں انہوں نے کہا کہ صرف جنگ نہ ہونا امن نہیں، فطرت سے ہم آہنگی ضروری ہے، کچھوے، شارک اور مرجان کی انواع شدید خطرات سے دوچار ہیں، مینگروز کاربن محفوظ اور مچھلی کے ذخائر برقرار رکھنے کا ذریعہ ہیں، مینگروز کی کٹائی اور غیر قانونی ماہی گیری ہرگز برداشت نہیں کریں گے، جنید انوار چودھری نے کہا کہ عوام اور میڈیا سمندری حیات کے تحفظ کی کوششوں میں ساتھ دیں، سمندر کاربن جذب کر کے درجہ حرارت اور آفات کے خطرات کم کرتے ہیں، پاکستان اپنے بحری ورثے کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مصنوعی میٹھے سے یادداشت اور توجہ کو لاحق پوشیدہ خطرات
  • ایف بی آر کی ٹیکس چوری میں ملوث جیولرز کیخلاف کارروائی کی تیاری، ڈیٹا بھی حاصل کرلیا
  • پاکستان کی آدھی معیشت سیلابی خطرات کی زد میں ہونے کا انکشاف
  • سندھ، سیلابی ریلوں کی آمد میں مسلسل کمی، بڑے نقصانات کے خطرات ختم، 8 افراد جاں بحق
  • حقیقی امن سمندروں کے تحفظ سے وابستہ ہے،جنید انوار
  • کراچی، مسجد کے نل چوری کرنے والا شخص رنگے ہاتھوں پکڑا گیا
  • غیرملکیوں کو بلیک میل کرنے والا ملزم افغان سرحد کے قریب سے گرفتار
  • موٹروے پولیس کی کارروائی، حفاظتی باڑ اور درخت چوری کرنے والا ملزم گرفتار
  • سوشل میڈیا پر دولت کی نمائش کرنے والوں کا ڈیٹا اکٹھا، ایف بی آر بڑی کارروائی کے لیے تیار