ڈکی بھائی اور دیگر سوشل میڈیا انفلوئنسرز سے رشوت لینےکے معاملے میں بڑی پیشرفت
اشاعت کی تاریخ: 6th, November 2025 GMT
ڈکی بھائی اور دیگر سوشل میڈیا انفلوئنسرز سے رشوت لینےکے معاملے میں بڑی پیشرفت WhatsAppFacebookTwitter 0 6 November, 2025 سب نیوز
لاہور (آئی پی ایس) ڈکی بھائی اور دیگر سوشل میڈیا انفلوئنسرز سے رشوت کے معاملے میں ملوث نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے 7 گرفتار افسران کے استعفے وزارت داخلہ کو موصول ہوگئے۔
ذرائع نے کہا کہ نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن نے ملزمان کے استعفے دو دن پہلے وزارت داخلہ کو بھجوائے، وزارت داخلہ نے اب تک ان استعفوں کی منظوری نہیں دی۔
گزشتہ ہفتے اینٹی کرپشن سرکل لاہور نے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے آٹھ افسران کے خلاف کرپشن کا مقدمہ درج کیا۔
گرفتار آٹھ میں سے سات افسران میں ایڈیشنل ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز، سب انسپیکٹرز شامل ہیں، ملزمان کیخلاف کرپشن کے مقدمات درج ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبر“چین-پاکستان تجارت ‘بادلوں کے سنہری راستے’ میں داخل” ستائیسویں آئینی ترمیم کی حمایت کے لیے ایم کیو ایم نے اپنے مطالبات وزیراعظم کے سامنے رکھ دیے ایمان مزاری اور ان کے شوہر ہادی علی چٹھہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ جسٹس گلگت بلتستان سردار شمیم کی مدت ملازمت میں توسیع ستائیسویں آئینی ترمیم؛ وزیراعظم آج اتحادی جماعتوں کے قائدین سے ملاقات کریں گے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کے خلاف متنازعہ ٹویٹس کیس کی سماعت مکران کوسٹل ہائی وے پر کوچ اور ایل پی جی ٹرک میں تصادم سے7 افراد جاں بحقCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
کرپشن الزامات پر گلگت بلتستان کے دو افسران معطل
معطل ہونے والوں میں ڈویژنل اکاؤنٹس آفیسر ایجوکیشن ورکس ڈویژن گلگت عامر محمد اور چیف انجینئر شفاء علی شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کرپشن الزامات پر گلگت بلتستان کے دو افسران کو معطل کر دیا گیا۔ معطل ہونے والوں میں ڈویژنل اکاؤنٹس آفیسر ایجوکیشن ورکس ڈویژن گلگت عامر محمد اور چیف انجینئر شفاء علی شامل ہیں۔ نوٹیفکیشن کے مطابق عامر محمد کے خلاف ایف آئی آر نمبر 95/025 اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پولیس اسٹیشن گلگت میں درج کی گئی تھی، جس میں دفعہ 409، 406، 420، 465، 468، 471، 477A، 161، 109، 34 تعزیرات پاکستان 1860ء اور انسداد بدعنوانی ایکٹ 1947ء کی دفعات شامل ہیں۔ اکاؤنٹنٹ جنرل کے مطابق مذکورہ افسر کی خدمات کو سول سرونٹس (افیشینسی اینڈ ڈسپلن) رولز 2020ء کے رول 5 (1) کے تحت فوری طور پر معطل کیا گیا ہے۔ یہ احکامات سیکریٹری اِن چارج گلگت بلتستان کونسل سیکریٹریٹ اسلام آباد کی منظوری سے جاری کیے گئے ہیں۔ دوسری جانب ایجوکیشن ورکس ڈیپارٹمنٹ کے چیف انجینئر شفاء علی کیخلاف بھی ایف آئی آر درج تھی، انہیں الزامات کی تحقیقات مکمل ہونے تک تین ماہ تک کیلئے معطل کر دیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ان کیخلاف کارروائی وزیر اعلیٰ کی منظوری سے عمل میں لائی گئی ہے۔