گرین لائن منصوبے کی وجہ سے ایم اے جناح روڈ کا برا حال ہو گیا: مرتضی وہاب
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2025ء)میئر کراچی بیرسٹرمرتضی وہاب نے کہاہے کہ گرین لائن منصوبے کی وجہ سے ایم اے جناح روڈ کا برا حال ہو گیا، 2017 کی این او سی پر 2025 میں وہ دوبارہ کام شروع کرتے ہیں۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گرین لائن کے لیے 2017 میں این او سی جاری کی تھی، 8 سال بعد بھی کہہ رہے ہیں ہم صحیح اور میئر صاحب غلط ہیں۔
مرتضی وہاب نے کہاکہ گرین لائن دوبارہ شروع کرنے کے لیے 7 جولائی 2025 کو ہمیں خط لکھا گیا، 9 جولائی کو جواب دیا اور کہا کہ نیا کام شروع کرنے سے پہلے پرانے کام کو ختم کریں، ہم نے پوچھا کہ کام کے شروع اور ختم کرنے کی مدت بتائی جائے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے لکھے گئے خط کا آج تک جواب نہیں ملا، کیا وفاقی حکومت کے ادارے کے پاس حق ہے کہ وہ مقامی حکومت کو بائی پاس کرے، جب روڈ کا برا حال ہوتا ہے تو کیا آپ وزیراعظم سے سوال پوچھتے ہیں یا میئر سی ایم اے جناح روڈ کی اسٹریٹ لائٹ اور سیوریج سب خراب ہو گیا ہے۔(جاری ہے)
میئر کراچی نے کہاکہ یہ گرین لائن ٹاور تک نہیں بنا رہے، گرین لائن جامع کلاتھ مارکیٹ تک بنا رہے ہیں، وفاقی حکومت کو شرم نہیں کہ 9 سال سے این او سی پڑی ہوئی ہے، کہتے ہیں کوئی ایس او پی نہیں کہ میئر کو پیسے دیئے جائیں، مصطفی کمال کے دور میں وفاقی حکومت لوکل گورنمنٹ کو پیسے دیتی تھی۔مرتضی وہاب نے کہا کہ ریڈ لائن کا مسئلہ لاگت میں اضافے کا ہے، ریڈ لائن کا جس ریٹ پر ٹھیکہ ہوا تھا آج اس میں اضافہ ہو چکا ہے، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ریڈ لائن کے ٹیکنیکل ایشو کو حل کریں، ریڈ لائن پروجیکٹ کی لاگت میں اضافے کا فیصلہ نہیں کریں گے تو لاگت مزید بڑھے گی۔انہوں نے کہاکہ کریم آباد انڈر پاس ڈیڑھ دو ماہ میں مکمل ہو جائے گا، کے ایم سی نے اپنی 106 سڑکوں پر کام شروع کر دیا ہے، دو ماہ میں مکمل کر لیں گے۔انہوں نے کہا کہ ٹائون نے بغیر سوچے سمجھے ایس ایس جی کو سڑکیں کھودنے کی اجازت دے دی، ٹائون نے ایس ایس جی سے نہیں پوچھا کہ کام کب تک مکمل کریں گے، جو ٹھکیدار صحیح کام نہیں کرے گا اسے بلیک لسٹ کردیں گے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا گرین لائن نے کہا کہ ریڈ لائن
پڑھیں:
گرین لائن فیز 2 منصوبہ 2026ء میں مکمل کرلیں گے، ترجمان حکومت پاکستان
پریس کانفرنس کے دوران ترجمان حکومت پاکستان کا کہنا تھا کہ ہم جماعت اسلامی کی طرح آپ کو تنقید کا نشانہ نہیں بنا رہے، میں آپ کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہوں، بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعلیٰ سے سندھ کیلئے شہباز اسپیڈ کی ڈیمانڈ کی تھی، کراچی میں ترقیاتی کاموں کی بیچ میں میئر اسپیڈ آگئی۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان حکومت پاکستان برائے اطلاعات سندھ بیرسٹر راجہ خلیق الزماں انصاری نے پی ٹی وی سینٹر اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ میں نے چند قبل گرین لائن منصوبہ کا دورہ کیا تھا، فیز ٹو پر کام تیزی سے جاری تھا مگر اب میئر کراچی نے توسیعی کام رکوا دیا، وفاق کراچی کے شہریوں کو سہولیات دینا چاہتا ہے اس سلسلے میں نے پی آئی ڈی سی ایل سے ملاقات کی۔ راجہ انصاری کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے ساتھ منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانا چاہتا ہوں، وفاق 2016ء میں منصوبہ کی منظوری دی، دو ہزار سترہ میں کے ایم سی نے منظوری دی۔ بیرسٹر راجہ انصاری نے کہا کہ روزانہ 42 ہزار لوگ گرین لائن سے سفر کر رہے ہیں، 21 کلومیٹر پر مشتمل مین کوریڈور تیار ہوگیا اب سیکنڈ فیز کامن کوریڈور گرمندر سے میونسپل پارک صدر تک تعمیر ہونا تھا جو پہلے سے منظور شدہ ہے چند روز قبل گرومند سے کام اسٹارٹ کیا، 2017ء کی این اوسی پر ہم نے دوسرا فیز مکمل کرنا تھا۔ راجہ انصاری نے کہا کہ میئر صاحب نے کام اسٹارٹ ہوتے ہی کام بند کرا دیا ہے، کام بند کرانے سے حکومت کو روزانہ کی بنیاد پر نقصان ہورہا ہے، وفاق نے اس سے قبل بھی عبدالستار ایدھی ایکسچینج، این وی جے ہائی اسکول سمیت سیوریج کے مسائل بھی حل کرائے ہیں۔
بیرسٹر راجہ خلیق الزماں انصاری نے کہا کہ ہم مل کر کام کرنا چاہتے ہیں مجھے کام رکوانے کی منطق سمجھ میں نہیں آرہی، اگر ہمیں کام کرنے دیا جائے تو حون 2026ء میں گرین منصوبے کا کام مکمل کرلیں گے۔ راجہ انصاری کا کہنا تھا کہ فیڈرل گورنمٹ کراچی میں 22 میگا منصوبے 3 سو 34 ارب سے شروع کرنے جارہی ہے، ان تمام منصوبوں پر بھی سندھ حکومت اور میئر کراچی کے ساتھ مل کر کام کریں گے، میئر صاحب یہ کوئی پوائنٹ اسکورننگ نہیں یے ہم کراچی سمیت سندھ کے لوگوں کیلئے کام کرنا چاہتے ہیں، ہم جماعت اسلامی کی طرح آپ کو تنقید کا نشانہ نہیں بنا رہے، میں آپ کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہوں۔ ترجمان حکومت پاکستان نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعلیٰ سے سندھ کیلئے شہباز اسپیڈ کی ڈیمانڈ کی تھی، کراچی میں ترقیاتی کاموں کی بیچ میں میئر اسپیڈ آگئی۔ رکاوٹوں سے متعلق ایک سوال پر راجہ انصاری بولے عدالتوں میں غیروں کیخلاف جاتے ہیں میئر ہمارے اپنے ہیں، میں سمجھتا ہوں پی آئی ڈی سی ایل کے افسران کو میئر کراچی سے ملنے نہیں دیا جارہا، ہم تمام منصوبے مکمل کرکے صوبائی حکومت کے ہی حوالے کریں گے۔