بھارتی شہر کلکتہ میں موسلا دھار بارشوں نے گزشتہ 39 برس کا ریکارڈ توڑ دیا اور زندگی کا نظام درہم برہم ہوکر رہ گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق صرف 24 گھنٹوں کے دوران کلکتہ اور اس کے مضافات میں 251 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جو اس سے قبل 1986 میں ہوئی تھی۔ غیر معمولی بارشوں کے نتیجے میں شہر مکمل طور پر مفلوج ہوگیا ہے اور معمولاتِ زندگی شدید متاثر ہوئے ہیں۔

شدید بارش کے بعد تعلیمی اداروں کو دو روز کے لیے بند کر دیا گیا ہے، جبکہ اہم شاہراہیں زیرِ آب آنے سے ٹریفک جام ہوگیا۔ ٹرانسپورٹ کا نظام بھی بری طرح متاثر ہوا ہے، ریلوے سروس معطل جبکہ درجنوں پروازیں تاخیر یا منسوخی کا شکار ہیں۔ بارش کے پانی میں ڈوبی گلیاں اور سڑکیں شہریوں کے لیے مشکلات کا باعث بنی ہوئی ہیں۔

اطلاعات کے مطابق بارشوں کے بعد مختلف حادثات میں کم از کم 10 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں، جن میں سے 8 افراد کرنٹ لگنے کے باعث ہلاک ہوئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ شہریوں کو محفوظ مقامات تک منتقل کیا جاسکے۔

ماہرین موسمیات کے مطابق اس قدر شدید بارش غیر معمولی موسمیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہے، اور آنے والے دنوں میں مزید بارشوں کا امکان بھی رد نہیں کیا جاسکتا۔ شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

پڑھیں:

کراچی، تیز رفتار منی بس کی ٹکر، 2 کمسن بھائی جاں بحق، 11 افراد زخمی

کراچی (نیوزڈیسک)پولیس حکام کے مطابق کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں حب ریور روڈ پر تیز رفتاری اور غفلت سے ڈرائیونگ کے باعث پیش آنے والے حادثے میں 2 کم عمر بھائی جاں بحق اور 11 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

ڈی آئی جی ساؤتھ سید اسد رضا نے ڈان کو بتایا کہ ایکس-8 روٹ کی منی بس نے سعید آباد تھانے کی حدود میں واقع سورتی قبرستان کے قریب موٹر سائیکل پر سوار دونوں بھائیوں کو ٹکر ماری، حادثے کے بعد منی بس ڈرائیور کے بے قابو ہو کر الٹ گئی، جس کے نتیجے میں 11 مسافر زخمی ہو گئے۔

ڈی آئی جی اسد رضا کے مطابق حادثے کی بنیادی وجہ غفلت اور لاپرواہی سے ڈرائیونگ تھی، حادثے کے بعد ڈرائیور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

ریسکیو حکام کے مطابق زخمیوں کو سول ہسپتال کراچی کے ٹراما سینٹر منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے 18 سالہ علی شاہ اور اس کے 15 سالہ بھائی دانیال کی موت کی تصدیق کی۔

زخمیوں کی شناخت عاشق خان، سعید احمد، شعیب، عبدالبسیل، محمد کمال، سلیم، زینت منیر، عقیل ملک، سلمان، مقصود نوشاد اور ایک نامعلوم 30 سالہ شخص کے طور پر کی گئی۔

ایگزیکٹو ڈائریکٹر ٹراما سینٹر ڈاکٹر صابر میمن نے 2 کم عمر بھائیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی۔

دریں اثنا، وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا اور کمشنر کراچی اور کے ایم سی انتظامیہ کو فوری امدادی اقدامات کی ہدایت کی، انہوں نے زخمیوں کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے اور حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کا حکم بھی دیا۔

متعلقہ مضامین

  • شدید خشک سالی: رواں سال بارش نہ ہوئی تو تہران کو خالی کرانا پڑسکتا ہے، صدر مسعود پزشکیان
  • روس: ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، 4 افراد ہلاک، 3 شدید زخمی
  • امریکا نے ہنگری کو روسی توانائی خریدنے کی ایک سالہ رعایت دے دی
  • سلامتی کونسل : پاکستان کی سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کی شدید مذمت
  • شہریوں کا ڈیٹا فروخت کرنے والا ملزم گرفتار، کروڑوں پاکستانیوں کا ریکارڈ برآمد
  • لاہور ہائیکورٹ میں جدید ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم قائم کردیا گیا
  • کراچی کا فضائی معیار انتہائی مضرِ صحت: اے کیو آئی 251 ریکارڈ
  • ٹریفک حادثات و دیگر واقعات میں 7افراد جاں بحق ،3زخمی
  • کراچی، تیز رفتار منی بس کی ٹکر، 2 کمسن بھائی جاں بحق، 11 افراد زخمی
  • ویتنام‘ طوفانی بارشوں‘ سیلابی صورتحال سے ہلاکتوں میں مزید اضافہ