بالی ووڈ کے بادشاہ کہلائے جانے والے اداکار شاہ رخ خان کو بالآخر بھارتی حکومت کی جانب سے پہلا نیشنل فلم ایوارڈ مل گیا۔

بھارتی شوبز انڈسٹری کو تین دہائیوں سے زیادہ دینے کے باوجود انہیں یہ اعزاز پہلی بار دیا گیا ہے۔

بھارت میں نیشنل فلم ایوارڈز کا سلسلہ 1954 سے جاری ہے اور ہر سال منعقدہ اس فیسٹیول میں اداکاروں، فلموں اور فلمی صنعت سے وابستہ مختلف شعبہ جات کو اعزازات دیے جاتے ہیں۔ امسال کے ایوارڈز میں شاہ رخ خان کو بہترین اداکار کے اعزاز سے نوازا گیا، جب کہ نئے اداکار وکرانت میسی کو بھی اسی کیٹیگری میں ایوارڈ دیا گیا۔

اداکارہ رانی مکھرجی کو بہترین اداکارہ کا نیشنل ایوارڈ ملا۔ اس کے علاوہ بہترین فیچر فلم کا ایوارڈ ’بارہویں فیل‘ کو دیا گیا، جب کہ تامل، تیلگو اور گجراتی سمیت مقامی زبانوں کی فلموں کو بھی مختلف ایوارڈز سے نوازا گیا۔

71ویں نیشنل فلم ایوارڈز 2025 کے فیسٹیول میں مجموعی طور پر 21 ایوارڈز تقسیم کیے گئے، جو 19 مختلف کیٹیگریز میں تھے۔ تقریب میں بہترین ہندی فلم، بہترین ہدایتکار، دادا صاحب پھالکے ایوارڈ، بہترین فلم نقاد، بہترین گیت، بہترین ایکشن ڈائریکشن، بہترین پلے بیک سنگر (خواتین و مرد)، بہترین کوریوگرافی، میک اپ، کاسٹیوم ڈیزائن، سنیماٹوگرافی اور ساؤنڈ ڈیزائن سمیت کئی دیگر کیٹیگریز کے ایوارڈز شامل تھے۔

شاہ رخ خان نے اپنے کیریئر کا آغاز 1988 میں بھارتی سرکاری ٹی وی ’’دوردرشن‘‘ کے ڈراموں سے کیا، جب کہ ان کی پہلی فلم دیوانہ 1992 میں ریلیز ہوئی تھی۔ پہلی ہی فلم میں وہ ناظرین کے دل جیتنے میں کامیاب ہوگئے اور اسی سال انہوں نے سات فلموں میں کام کرکے بالی ووڈ میں اپنی جگہ بنا لی۔

گزشتہ 33 برسوں میں شاہ رخ خان نے درجنوں یادگار اور کامیاب فلمیں پیش کیں اور متعدد نجی فلمی ایوارڈز اپنے نام کیے، مگر نیشنل فلم ایوارڈ کا اعزاز انہیں پہلی بار ملا ہے، جسے مداح ایک تاریخی لمحہ قرار دے رہے ہیں۔

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: نیشنل فلم ایوارڈ شاہ رخ خان

پڑھیں:

این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کے حصے میں کمی نہ کرنے کی گارنٹی دی گئی تھی: بیرسٹر گوہر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کے حصے میں کمی نہ ہونے کی گارنٹی دی گئی تھی، اور قومی اسمبلی میں 74 ارکان کے دستخط کے بعد اپوزیشن لیڈر کا عہدہ پی ٹی آئی کا حق بنتا ہے۔

اسلام آباد میں اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے بتایا کہ ملاقات میں اپوزیشن لیڈر کی تعیناتی کے عمل پر تفصیلی مشاورت کی گئی، جس میں اسد قیصر، جنید اکبر اور عاطف خان بھی شریک تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر کو آگاہ کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی نے رولز کے مطابق ریکوزیشن جمع کرادی ہے، لہٰذا لیڈر آف اپوزیشن کا حق اُن جماعتوں کا ہے جو ایوان میں اپوزیشن بینچوں پر بیٹھی ہیں، اسپیکر نے جواب میں کہا کہ یہ معاملہ فی الحال سپریم کورٹ کے نوٹس میں ہے اور عدالتی کاپی موصول ہونے کے بعد ہی پیش رفت ممکن ہوگی۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے فیصلہ کیا ہے کہ پیر تک سپریم کورٹ کے فیصلے کی کاپی اسپیکر آفس میں جمع کرادی جائے گی تاکہ اپوزیشن لیڈر کی تعیناتی کا عمل مکمل ہوسکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آرٹیکل 243 سکیورٹی فورسز سے متعلق ہے، اس پر بات اس وقت کی جائے گی جب ترمیمی مسودہ سامنے آئے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ آئینی ترامیم ہمیشہ اتفاقِ رائے سے ہونی چاہئیں کیونکہ آئین پوری قوم کا مشترکہ معاہدہ ہے۔

بیرسٹر گوہر نے خیبرپختونخوا ہاؤس پر پولیس بھیجنے کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کے خلاف کارروائی کرنی ہو تو عدالت کے بیلف کے ذریعے وارنٹ دینا زیادہ مناسب طریقہ ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • پنجاب کے اہم شہر میں نادرا کا خواتین کیلئے پہلا مخصوص رجسٹریشن سینٹر قائم
  • جنوبی افریقہ کے خلاف بہترین کارکردگی پر ابرار احمد مین آف دی قرار
  • جنگ بندی پر ٹرمپ کے مشکور، دشمن کے 7 بہترین جنگی طیارے گرائے: وزیراعظم
  • ایوانِ بالا کا اجلاس تاخیر سے شروع، 27ویں آئینی ترمیمی بل پیش
  • این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کے حصے میں کمی نہ کرنے کی گارنٹی دی گئی تھی: بیرسٹر گوہر
  • دنیا بھر میں جاپانی ’الیکٹرک سالٹ‘ کی دھوم، متعدد اہم ایوارڈز اپنے نام کر لیے
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر نے بہترین قیادت فراہم کی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز
  •  سکھ یاتریوں نے گورودوارہ سچا سودا میں مذہبی رسومات ادا کیں، حسن ابدال پہنچ گئے 
  • 12 ویں تعمیر ایوارڈز میں نوجوان پاکستانی کاروباری افراد کی پذیرائی
  • امریکا میں تاریخ رقم؛ پہلا مسلم میئر منتخب