غزہ پر اسرائیلی فوج کے بدترین حملے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 37 فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
غزہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوج کے تازہ فضائی اور زمینی حملوں میں بچوں اور خواتین سمیت مزید 37 فلسطینی شہید ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ کے بےگھر فلسطینیوں کے اسکولوں، اسپتالوں، کیمپوں، خیموں اور خوراک تقسیم کرنے والے مرکز پر بمباری کی گئی، جس کے نتیجے میں بچوں اور عورتوں سمیت کم از کم 37 فلسطینی شہید اور 175 زخمی ہوئے ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق صیہونی فوج نے غزہ میں خوراک کی تلاش میں نکلنے والے نہتے شہریوں پر حملے جاری ہیں، اسرائیلی بمباری اور فائرنگ کے نتیجے میں خوراک کے حصول کے لیے باہر نکلنے والے مزید 5 افراد شہید اور 20 زخمی ہو چکے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 175 زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا، جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں بھوک اور غذائی قلت کے باعث پیدا ہونے والے شدید انسانی بحران کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 440 ہو گئی ہے، جن میں 147 بچے بھی شامل ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے مزید کئی رہائشی ٹاورز کو میزائل حملوں سے تباہ کر دیا، جس کے بعد صرف چند دنوں میں 3 لاکھ 20 ہزار سے زائد فلسطینی غزہ شہر سے ہجرت پر مجبور ہوئے اور پناہ گزین کیمپوں میں گنجائش ختم ہونے کے قریب پہنچ گئی۔
وزارت کے مطابق گذشتہ ماہ اقوامِ متحدہ کے تعاون سے قائم بھوک کی نگرانی کے نظام انٹیگریٹڈ فوڈ سکیورٹی فیز کلاسیفیکیشن (IPC) کی جانب سے غزہ کو باضابطہ طور پر قحط زدہ علاقہ قرار دیے جانے کے بعد اب تک 133 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں 27 بچے بھی شامل ہیں۔
دو مارچ سے اسرائیلی حکام نے غزہ کی تمام سرحدی گزرگاہیں مکمل طور پر بند کر رکھی ہیں، جس کے نتیجے میں 24 لاکھ کی آبادی قحط کے شکنجے میں جکڑ گئی ہے۔
وزارت نے بتایا کہ 27 مئی سے اب تک انسانی امداد حاصل کرنے کی کوشش کے دوران اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 2,531 ہو گئی ہے، جب کہ زخمیوں کی مجموعی تعداد 18,531 سے تجاوز کر گئی ہے۔
فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ غزہ میں 18 مارچ سے دوبارہ شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 12,880 سے تجاوز کر گئی ہے۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے اب تک 55,119 سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔
فلسطینی فٹبال ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ 22 ماہ میں اسرائیلی حملوں میں اب تک 662 فلسطینی کھلاڑی اور اسپورٹس عہدے دار شہید ہوئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق صیہونی فوج نے 22 ماہ سے جاری جنگ میں 251 فلسطینی صحافی شہید کیا ہے۔
7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 65 ہزار 419 سے تجاوز کر گئی ہے جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں۔
حکومتی میڈیا دفتر کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے صیہونی فوج کی بمباری میں اب تک شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 83,740 سے تجاوز کر چکی ہے، ملبے تلے دبے ہزاروں افراد کو مردہ قرار دیا جا رہا ہے۔
غزہ وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں کے باعث زخمیوں کی تعداد 167,160 تک پہنچ گئی ہے۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں سے تجاوز کر حملوں میں کی تعداد کے مطابق کے دوران کے بعد گئی ہے
پڑھیں:
اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمبار ی اور فائرنگ: ایک ہی دن میں 63 فلسطینی شہید
غزہ: اسرائیلی فوج نے بدھ کے روز غزہ کی پٹی میں وحشیانہ بمباری اور فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم 63 فلسطینیوں کو شہید جبکہ درجنوں کو زخمی کر دیا۔
طبی ذرائع اور سول ڈیفنس کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔غزہ سِول ڈیفنس کے بیان میں کہا گیا کہ غزہ شہر کے علاقے الدرج میں بے گھر فلسطینیوں کو نشانہ بنانے والی فضائی کارروائی میں 22 افراد شہید ہوئے جن میں 9 بچے اور 6 خواتین شامل ہیں۔ اسی علاقے میں ایک رہائشی عمارت پر بمباری کے نتیجے میں مزید 2 افراد جاں بحق ہوئے۔
شہر کے دیگر علاقوں میں بھی کئی حملے کیے گئے۔ صبرا محلے میں 8 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ الرمال کے علاقے میں اسرائیلی فائرنگ سے ایک شہری زندگی کی بازی ہار گیا۔ تل ہوہ میں بے گھر فلسطینیوں کو لے جانے والی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس میں 2 افراد شہید اور کئی زخمی ہوئے۔ شجاعیہ میں بھی فضائی بمباری سے 2 شہری جاں بحق ہوئے۔
ادھر وسطی غزہ میں النصیرات پناہ گزین کیمپ کے قریب ایک بے گھر فلسطینیوں کے اجتماع پر فضائی حملے میں 11 افراد شہید اور 17 زخمی ہوئے۔ اسی کیمپ میں دو گھروں پر حملوں سے مزید 5 افراد جاں بحق ہوئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔جنوبی غزہ کے شہر رفح میں امداد لینے کے لیے جمع شہریوں پر اسرائیلی فائرنگ کی گئی جس میں 9 افراد شہید ہوئے، جبکہ خان یونس میں بھی ایک فلسطینی فوج کی گولیوں کا نشانہ بن گیا۔