لندن کے میئر سر صادق خان نے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نسل پرست، جنس پرست، خواتین اور مسلمان مخالف قرار دیتے ہوئے کہا یوں محسوس ہوتا ہے کہ میں ٹرمپ کے دماغ میں بغیر کرائے کے موجود ہوں۔

عالمی میڈیا کے مطابق امریکی صدر نے گزشتہ روز سر صادق خان کو ایک مرتبہ پھر تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور صادق خان کو خطرناک میئر قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ صادق خان لندن میں شرعی قوانین کا نفاذ چاہتے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ لندن بدل چکا ہے، غیر قانونی تارکین نے یورپ پر ہلہ بول دیا ہے۔

میئر لندن سر صادق خان کے ترجمان نےصدر ٹرمپ کے الزامات کو یکسر مسترد کر دیا تھا اور کہا تھا کہ لندن دنیا کے عظیم شہروں میں سے ایک ہے جو امریکا کے بڑے شہروں سے زیادہ محفوظ ہے، امریکیوں کی ریکارڈ تعداد لندن منتقل ہو رہی ہے جنہیں ہم یہاں خوش آمدید کہتے ہیں۔

دوسری جانب لیبر اراکین بھی میئر لندن سر صادق خان کی حمایت میں آواز بلند کر رہے ہیں۔

ہیلتھ سیکرٹری ویس اسٹریٹنگ نے کہا ہے کہ سر صادق خان لندن میں شرعی قوانین نافذ نہیں کر رہے،ایم پی روپا حق نے صدر ٹرمپ کے دعوے کو قطعی جھوٹ قرار دیا جبکہ ایم پی روزینہ خان نے امریکی سفیر کو طلب کرنے کا مطالبہ کیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے میئر لندن صادق خان نے کہا ایسا محسوس ہوتا ہے کہ میں بغیر کرائے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے دماغ میں موجود ہوں۔

سر صادق خان نے امریکی صدر پر جوابی لفظی گولہ باری کرتے ہوئے کہا ڈونلڈ ٹرمپ نسل پرست اور جنس پرست ہونے کے ساتھ ساتھ خواتین اور اسلام کے خلاف ہیں۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ٹرمپ کے

پڑھیں:

ٹرمپ کی ڈاکو مینٹری میں ایڈیٹنگ تنازع، بی بی سی کے ڈی جی اور سی اِی او نے استعفیٰ دیدیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ڈاکو مینٹری میں ایڈیٹنگ تنازع پر برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے ڈائریکٹر جنرل Tim Davie اور سی اِی او Deborah Turness نے استعفیٰ دیدیا۔

بی بی سی پر الزامات ہیں کہ وہ اپنی رپورٹنگ میں سیاسی غیر جانبداری برقرار رکھنے میں ناکام رہا۔

دستاویزی فلم میں 6 جنوری، 2021 کو ٹرمپ کی تقریر کے مختلف حصوں کو اس انداز میں جوڑا گیا کہ یوں لگا جیسے وہ اپنے حامیوں سے کہہ رہے ہوں کہ وہ ان کے ساتھ کیپٹل ہل کی جانب مارچ کریں اور ’شدید مزاحمت‘ کریں۔

ایڈیٹ شدہ پرو گرام گذشتہ سال امریکی انتخابات سے ایک ہفتہ قبل نشر کیا گیا تھا۔ دی ٹیلی گراف اخبار میں شایع بی بی سی کی اندرونی رپورٹ کے کے مطابق بی بی سی نے غزہ جنگ کی رپورٹنگ میں بھی اسرائیل مخالف تعصب کا مظاہرہ کیا تھا۔

اسرائیل حماس جنگ کوریج، ٹرانس ایشوز اور ٹرمپ تقریر ایڈیٹنگ تنازع پر بی بی سی کی جانب سے معافی مانگنے کا امکان ہے۔

وائٹ ہاؤس براڈ کاسٹر کو ’پروپیگنڈا مشین‘ قرار دے چکا ہے۔ بی بی سی ڈائریکٹر جنرل کے استعفے کے بعد ٹرمپ نے دی ٹیلی گراف کا شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ مضامین

  • جو بائیڈن انتخابی دھاندلی سے اقتدار میں آئے‘ ٹرمپ
  • قاتل کا اعتراف
  • ٹرمپ کی ڈاکو مینٹری میں ایڈیٹنگ تنازع، بی بی سی کے ڈی جی اور سی اِی او نے استعفیٰ دیدیا
  • ٹرمپ نے جنوبی افریقہ میں ہونیوالے جی 20 اجلاس کا بائیکاٹ کردیا
  • امریکی سینیٹ نے حکومتی بندش ختم کرنے کے بل کو مسترد کر دیا
  • جنوبی افریقا میں جی 20اجلاس منعقد ہونا افسوسناک ہے‘ٹرمپ
  • نیو یارک اور لندن کے مسلم میئرز کو مذہب کی بنیاد پر تنقید کا سامنا
  • مودی کی ایما پر پاکستان مخالف پروپیگنڈا میں پیش پیش افغان میڈیا کے جھوٹ کا بھی پردہ چاک
  • امریکی ایٹمی دھمکیوں اور بڑھکوں پر چین کا سخت ردِعمل
  • میں ایران پر اسرائیلی حملے کا انچارج تھا،ٹرمپ