ایسا ریکارڈ جسے توڑنے کا خواب بھی کوئی نہ دیکھے! صائم ایوب کا کرکٹ میں نیا کارنامہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان کے بائیں ہاتھ کے اوپنر صائم ایوب ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی میں ایک بار پھر ناکام ثابت ہوئے اور بنگلہ دیش کے خلاف بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔
یہ ایشیا کپ میں ان کی چوتھی ڈک ہے جبکہ سال 2025 میں ان کا چھٹا ڈک ہے، جس کے ساتھ انہوں نے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک ناپسندیدہ عالمی ریکارڈ کی برابری کر لی۔ صائم ایوب اب زمبابوے کے رچرڈ نگاراوا کے برابر آ گئے ہیں، جنہوں نے 2024 میں چھ مرتبہ صفر پر آؤٹ ہونے کا ریکارڈ بنایا تھا۔
یہ غیر خوشگوار سنگ میل اس بات کا عکاس ہے کہ 2025 صائم ایوب کے لیے کتنا کٹھن سال رہا ہے۔ اگرچہ ماضی میں وہ اپنی صلاحیتوں کی جھلک دکھا چکے ہیں، تاہم بڑی اور مستقل مزاج اننگز کھیلنے میں ناکامی نے شائقین اور ماہرین کرکٹ کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: صائم ایوب
پڑھیں:
کرکٹ میں نئی تاریخ رقم: بھارتی بلے باز کا لگاتار 8 چھکے مار کر عالمی ریکارڈ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
عالمی کرکٹ میں ایک نئے باب کا اضافہ ہوا ہے، جہاں ایک بھارتی کرکٹر اَکاش کمار چودھری نے بلے بازی کی تاریخ کو از سر نو لکھ دیا ہے۔
خبر رساں اداروں کے مطابق آکاش کمار چودھری نے فرسٹ کلاس کرکٹ کے ایک میچ میں لگاتار آٹھ چھکے لگانے کا ناقابلِ تصور کارنامہ انجام دے کر کرکٹ کے دو لیجنڈز سر گارفیلڈ سوبرز اور روی شاستری کا دہائیوں پرانا ریکارڈ پاش پاش کر دیا ہے۔
یہ حیران کن اور جارحانہ اننگز صرف ایک نیا ریکارڈ نہیں بلکہ فرسٹ کلاس کرکٹ کی دنیا کی تیز ترین نصف سنچری کا باعث بھی بنی۔
یہ غیر معمولی بیٹنگ پرفارمنس بھارت میں جاری معروف رانجی ٹرافی ٹورنامنٹ کے دوران دیکھنے میں آئی۔ یہ میچ ریاست گجرات کے شہر سورت میں میگھالیہ اور اروناچل پردیش کی ٹیموں کے درمیان کھیلا جا رہا تھا۔ دوسرے دن جب میگھالیہ کی ٹیم 576 کے مجموعی اسکور پر چھ وکٹیں گنوا چکی تھی، تو 25 سالہ اَکاش کمار چودھری آٹھویں نمبر پر بلے بازی کے لیے کریز پر اترے۔
ابتدائی چند گیندوں پر دو سنگل رنز لے کر اپنی آنکھیں جمانے کے بعد اَکاش نے اروناچل پردیش کے بائیں ہاتھ کے اسپنر لیمار دابی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے دابی کے ایک ہی اوور کی تمام چھ گیندوں کو باؤنڈری سے باہر پھینکتے ہوئے لگاتار چھ چھکے رسید کر دیے، جس نے سٹیڈیم میں موجود شائقین کو دنگ کر دیا۔
https://jasarat.com/wp-content/uploads/2025/11/indian-player.mp4یہ ایسا کارنامہ ہے جو اس سے قبل فرسٹ کلاس کرکٹ کی طویل تاریخ میں صرف دو عظیم کھلاڑیوں کے حصے میں آیا تھا۔ ویسٹ انڈیز کے لیجنڈ سر گارفیلڈ سوبرز نے 1968 میں اور بھارت کے سابق کپتان روی شاستری نے 1985 میں یہ ریکارڈ قائم کیا تھا۔
تاہم اَکاش چودھری کی برق رفتاری یہاں نہیں رکی۔ اگلے ہی اوور میں جب اروناچل پردیش کے آف اسپنر ٹی این آر موہت گیند کرانے آئے تو اَکاش نے ان کی ابتدائی دو گیندوں پر بھی دو مزید فلک شگاف چھکے لگا دیے، یوں انہوں نے چھکوں کی تعداد کو لگاتار آٹھ تک پہنچا دیا۔
اس کے ساتھ ہی وہ فرسٹ کلاس کرکٹ کی تاریخ میں مسلسل آٹھ چھکے لگانے والے دنیا کے پہلے اور واحد کھلاڑی بن کر کرکٹ ریکارڈز میں اپنا نام سنہری حروف میں درج کرا گئے۔
اس تباہ کن بیٹنگ کے نتیجے میں اَکاش چودھری نے صرف 11 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کر کے فرسٹ کلاس کرکٹ کی سب سے تیز ترین نصف سنچری کا ریکارڈ بھی اپنے نام کر لیا۔
ان کے اس غیر معمولی کھیل کے بعد میگھالیہ کی ٹیم نے 629 رنز پر اپنی اننگز ڈکلیئر کرنے کا فیصلہ کیا اور اَکاش چودھری محض 14 گیندوں پر 50 رنز بنا کر ناقابلِ شکست پویلین لوٹے۔
اس اننگز میں زیادہ تر رنز چھکوں کی مدد سے بنے، جس نے نہ صرف میگھالیہ کی ٹیم کو ایک مضبوط پوزیشن فراہم کی بلکہ کرکٹ کے مداحوں کو ایک یادگار کارکردگی بھی فراہم کر دی۔