اورکزئی میں مشتی قبیلے کا خوارج کے ظلم و ستم اور بھتہ خوری کیخلاف جرگہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
پشاور:
خیبر پختونخوا (اورکزئی) کے علاقے حسن زودرہ میں مشتی قبیلے کے عوام نے خوارج کے خلاف ڈٹ جانے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق مشتی قبیلے کے عمائدین اور عوام کی جانب سے خوارج کے ظلم و جبر اور بھتہ خوری کے خلاف ایک اہم جرگہ منعقد کیا گیا۔
جرگے سے قبل خوارج کے کارندے مبینہ طور پر بھتہ وصول کرنے آئے تھے، تاہم قبیلے کے عوامی ردعمل کے باعث وہ فرار ہونے پر مجبور ہوگئے۔
جرگے کا مقصد عوام کو خوارج کے مظالم کے خلاف متحد کرنا اور امن کے قیام کے لیے مشترکہ حکمت عملی طے کرنا تھا۔ اس موقع پر قبائلی عمائدین نے کہا کہ خوارج کو معصوم عوام سے بھتہ وصول کرنے نہیں دیا جائے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہم ریاست اور سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑے ہیں اور علاقے میں امن کے قیام کے لیے ہر ممکن تعاون جاری رکھیں گے۔
جرگہ اراکین نے سیکیورٹی فورسز اور پولیس اہلکاروں کی آمد پر والہانہ استقبال کیا جبکہ قبائل کی جانب سے پولیس اور فورسز کے حق میں نعرے بھی لگائے گئے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خوارج کے
پڑھیں:
کیڈٹ کالج وانا پر بزدلانہ حملہ سیکیوٹی فورسز نے ناکام بنا دیا، 2 خوارج ہلاک
جنوبی وزیرستان کے کیڈٹ کالج وانا پر بھارتی سرپرستی میں سرگرم فتنہ الخوارج کے دہشتگردوں نے بزدلانہ حملہ کیا، جسے سیکیورٹی فورسز نے ناکام بنادیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق سیکورٹی فورسز نے بر وقت کارروائی کرتے ہوئے دو خوارج کو ہلاک کردیا جب کہ 3 خوارج کالج کے احاطے میں داخل ہو کر ایڈمنسٹریٹو بلاک میں محصور ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق محصور خوارج افغانستان میں بیٹھے اپنے ہینڈلرز سے ہدایات وصول کر رہے ہیں۔ خوارج کا ہدف قبائلی علاقوں کے نوجوانوں میں خوف پھیلانا ہے۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ حملہ آوروں نے پریمیئر سیکیورٹی توڑنے کی کوشش میں ناکامی کے بعد بارود سے بھری گاڑی کالج کے مین گیٹ سے ٹکرادی۔
یہ خوارج ویسی ہی وحشیانہ اقدام کی دہشت گردی کی واردات دہرانے کی کوشش کر رہے تھے، جیسی اے پی سی میں کی گئی تھی۔ پاکستان دہشت گردوں اور افغانستان میں موجود ان کی قیادت کے خلاف جواب کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
سیکیورٹی فورسز کا شوال، درہ آدم خیل میں آپریشن، 20 خوارج مارے گئےآئی ایس پی آر کے مطابق سیکورٹی فورسز نے درہ آدم خیل میں بھی خوارج کے خلاف خفیہ اطلاعات پر آپریشن کیا۔ جہاں فائرنگ کے تبادلے میں 12 دہشت گرد مارے گئے۔
آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ افغانستان میں دہشت گرد گروہوں کی موجودگی افغان طالبان کے دعوؤں کے برعکس ہے۔ بھارتی سرپرستی میں سرگرم خوارج کے خاتمے کے لیے کلیرنس آپریشن جاری ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کا کہنا ہے کہ عزم اور استحکام کے ساتھ بلا روک ٹوک انسدادِ دہشت گردی اقدامات جاری رکھیں گے۔ بیرونی سر پرستی میں کام کرنے والی اس دہشت گردی کا خاتمہ ہر صورت ممکن بنایا جائے گا۔