جب تک ہماری سرزمین پر قابض دشمن کا منحوس سایہ باقی ہے، ہتھیار نہیں رکھیں گے، حماس
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
بیان کے ایک حصے میں کہا گیا ہے کہ مزاحمت ایک قومی اور اخلاقی ذمہ داری ہے، جس کا حق فلسطینی عوام نے دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مزاحمت اسلامی فلسطین، حماس نے اپنے بیان میں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کے بیانات کی شدید مذمت کی ہے۔ حماس کے بیان کے ایک حصے میں کہا گیا ہے کہ مزاحمت ایک قومی اور اخلاقی ذمہ داری ہے، جس کا حق فلسطینی عوام نے دیا ہے۔ حماس نے مزید کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کا یہ اصرار کہ حماس کا حکومت میں کوئی کردار نہیں ہوگا، فلسطینی عوام کے اپنی منزل خود طے کرنے کے ناقابل تنسیخ اور تاریخی حق سے متصادم ہے۔ حماس کے بیان میں یہ بھی واضح طور پر کہا گیا ہے کہ جب تک ہماری سرزمین پر قابض دشمن کا منحوس سایہ موجود ہے، ہتھیار نہیں رکھیں گے۔ یاد رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب میں حماس اور فلسطینی مزاحمتی گروپوں کو غیر مسلح کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
مزاحمت کو غیر مسلح کرنیکا ہر منصوبہ ناکام رہے گا، الجہاد الاسلامی فی فلسطین
جہاد اسلامی فلسطین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے اعلان کیا ہے کہ مزاحمت کو غیر مسلح کرنیکی طاقت اور اختیار کسی بھی بین الاقوامی فریق کے پاس نہیں لہذا اس مقصد کیلئے بنایا گیا کوئی بھی منصوبہ ناکامی سے دوچار ہو گا! اسلام ٹائمز۔ فسلطینی مزاحمتی تحریک الجہاد الاسلامی فی فلسطین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد الہندی نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں بین الاقوامی فورس تعینات کرنے سے متعلق امریکی منصوبے کے مسودے میں جان بوجھ کر ابہامات رکھے گئے ہیں جبکہ صرف ایک ایسی فورس کہ جس کے پاس نگرانی کی ذمہ داری ہو جیسا کہ یونیفل (UNIFIL)، اور جس کے اختیارات اور اس کے مشن کی مدت متعین کر دی گئی ہو، کی غزہ میں تعیناتی قابل قبول ہے۔ محمد الہندی نے واضح کیا کہ کسی بھی بین الاقوامی قوت کے پاس مزاحمت کو غیر مسلح کرنے یا غزہ میں عام شہریوں کی حفاظت یا پولیس کو تربیت دینے کی ذمہ داری اور اختیار حاصل نہیں ہو گا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ فلسطین کی قومی آزادی کے دوران مزاحمت کو غیر مسلح کرنے کا کوئی بھی منصوبہ ناکامی سے دوچار ہو گا کیونکہ یہ قابض دشمن کے تزویراتی مفادات کو پورا کرتا ہے۔