data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: مجبوری کے باعث حج پر نہ جاسکنے والے رجسٹرڈ عازمین کے لیے اچھی خبر سامنے آئی ہے۔

ذرائع کے مطابق فوت یا شدید بیمار عازمین کے حوالے سے وزارتِ مذہبی امور کی پالیسی سامنے آگئی ہے، جس کے تحت کسی بھی مجبوری کے تحت حج پر نہ جانے والے یا فوتگی کی صورت میں ان افراد کا کوئی دوسرا رشتے دار حج پر جانے کا اہل ہوگا۔

دستاویز کے مطابق مجبوری کی وجہ سے حج پر نہ جانے والا شخص بھی کسی کو نامزد کرسکتا ہے، جبکہ بوجہ مجبوری حج پر نہ جاسکنے والے شخص کو رقم واپس لینے کا بھی اختیار ہوگا۔

مزید بتایا گیا ہے کہ رقم واپسی یا متبادل شخص کو حج پر بھجوانے کے لیے ٹھوس وجہ بتانا ہوگی، رجسٹرڈ حاجی کی بیماری یا انتقال کا دستاویزی ثبوت بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔ وزارتِ مذہبی امور کا کہنا ہے کہ حج پر نہ جانے کی وجہ درج کرکے اسٹامپ پیپر جمع کرانا ہوگا، جبکہ درخواست کے ہمراہ بینک رسید اور شناختی کارڈ کی کاپی بھی دینا ہوگی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کا یکم دسمبر سے آغاز ہوگا، کرن رجیجو

پارلیمانی وزیر نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ صدر نے پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس یکم سے 19 دسمبر تک منعقد کرنے کی حکومت کی تجویز کو منظوری دے دی ہے، جو پارلیمانی امور کی ہنگامی صورتحال سے مشروط ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کی تاریخوں کا اعلان کیا۔ شیڈول کے مطابق پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس یکم سے 19 دسمبر تک ہوگا۔ مرکزی حکومت نے اعلان کیا کہ سیشن یکم دسمبر سے شروع ہوں گے۔ کل 19 دنوں تک چلنے والے سیشن 19 دسمبر کو ختم ہوں گے۔ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے آغاز کی تاریخ کا باضابطہ اعلان مرکزی پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ صدر دروپدی مرمو نے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس 2025ء کے انعقاد سے متعلق مرکزی حکومت کی طرف سے بھیجی گئی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اس سلسلے میں انہوں نے ایک پوسٹ کی۔ انہوں نے پوسٹ میں اختتام پر کہا کہ ایک تعمیری اور بامعنی اجلاس کے منتظر ہیں جو ہماری جمہوریت کو مضبوط کرے اور لوگوں کی امنگوں کو پورا کرے۔

کرن رجیجو نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ صدر نے پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس یکم سے 19 دسمبر تک منعقد کرنے کی حکومت کی تجویز کو منظوری دے دی ہے، جو پارلیمانی امور کی ہنگامی صورتحال سے مشروط ہے۔ اس سے اجلاسوں کے انعقاد کی راہ ہموار ہوئی ہے، حکومت جلد ہی ان اجلاسوں میں زیر بحث آنے والے مسائل پر کام شروع کر دے گی۔ پارلیمنٹ کے مانسون سیشن میں 21 جولائی سے 21 اگست کے درمیان 21 اجلاس ہوئے تھے تاہم راجیہ سبھا اور لوک سبھا دونوں میں بار بار رکاوٹوں کی وجہ سے بہت کم کام کاج ہوا۔ جہاں لوک سبھا نے مقررہ 120 گھنٹوں میں سے صرف 37 گھنٹے کام کیا، وہیں راجیہ سبھا صرف 41 گھنٹے اور 15 منٹ ہی چل سکی، جو بالترتیب صرف 31 فیصد اور 38.8 فیصد کام کیا۔ سرمائی اجلاس میں بطور راجیہ سبھا چیئرمین نائب صدر سی پی رادھا کرششن صدارت کریں گے۔ انہوں نے 12 ستمبر کو 15ویں نائب صدر کے طور پر حلف لیا۔

متعلقہ مضامین

  • ملک بھر میں انسداد اسمگلنگ کریک ڈاؤن، 8 کروڑ کی منشیات برآمد
  • ملک بھر میں انسداد اسمگلنگ کریک ڈاؤن؛ 8 کروڑ کی منشیات برآمد، ملزمان گرفتار
  • پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کا یکم دسمبر سے آغاز ہوگا، کرن رجیجو
  • سعودی حکومت کا انوکھا فیصلہ، بیمار افراد کیلئے حج کرنا ممنوع قرار
  • رائے ونڈ جانے والے تمام راستے بند، انخلاء کے دوران ون وے ٹریفک سسٹم نافذ
  • ایف آئی اے کی کراچی ایئرپورٹ پر کارروائی، غیرقانونی راستے سے بیلاروس جانے والے دو مسافر گرفتار
  • شام‘ سرکاری ملازمین مہنگی گاڑیوں سے محروم
  • پولیس نے عمرہ کی آڑ میں اٹلی جانے والے 5 ملزمان حراست میں لے لیے
  • کراچی: عمرہ کی آڑ میں اٹلی جانے کی کوشش کرنے والے 5 افراد گرفتار
  • حکومت نے 27 ویں ترمیم کے مسودے کو حتمی منظوری دیدی