2030ء سے قبل ملک کو تمام ویکسین بنانے میں خود کفیل ہونا چاہیے: مصطفیٰ کمال
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
---فائل فوٹو
وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ 2030ء تک عالمی اداروں سے امداد میں ملنے والی ویکسین کی فراہمی بتدریج بند ہو جائے گی، 2030ء سے پہلے ملک کو ویکسین میں ناصرف خود کفیل بلکہ ویکسین برآمد کرنی چاہیے۔
مصطفیٰ کمال نے ڈاؤ یونیورسٹی میں پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے دفتر کا افتتاح کر دیا۔
اس موقع پر اُنہوں نے اینٹی ریبیز کی ویکسین کی لیبارٹری کا بھی دورہ کیا۔
اِن کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی کوشش ہے کہ پولیو سمیت تمام ویکسین ملک میں تیار کی جائیں۔
مصطفیٰ کمال نے یہ بھی کہا کہ حکومت ویکسین کی تیاری کے لیے ملک کے سرکاری اور نجی اداروں کو بھرپور سپورٹ کرے گی، ڈاؤ میں تیار ویکسین کی تیاری کی سہولت جدید ترین ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ویکسین کی
پڑھیں:
ایچ پی وی ویکسین کے نتائج نہ مل سکے‘ سندھ حکومت نے پھر بھی ویکسین کیلیے 797 ملین روپے مختص کردیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251109-08-27
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) شہر قائد سمیت سندھ بھر میں لڑکیوں کو سروائیکل کینسر سے بچاؤ کے لیے لگائی جانے والی حفاظتی HPV ویکسین مہم کے مطلوبہ نتائج حاصل نہ کرنے کے باوجود بھی حکومت سندھ نے اس ویکسین کی خریداری کے لیے 797 ملین روپے مختص کردیے۔ایکسپریس نیوز کے مطابق مذکورہ رقم سے 3 سال کے لیے ویکسین خریدی جائے گی، اس ویکسین کو 2026ء سے بچوں کے حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام (EPI) میں شامل کیا جائے گا۔واضح رہے کہ کراچی سمیت سندھ میں گزشتہ ماہ ستمبر میں شروع کی گئی HPV ویکسین مہم 15دن کے لیے شروع کی گئی تھی جس میں والدین کی اکثریت نے عدم اعتماد کا اظہارکرتے ہوئے اور اپنی بیٹیوں کو مذکورہ ویکسین لگوانے سے انکار کردیا تھا۔ کراچی سمیت سندھ بھر کی 9 سے 15 سال کی 4.1 ملین لڑکیوں کو یہ لگانے کا ہدف دیا گیا تھا مگر مہم اپنا ہدف مکمل نہ کرسکی، سرکاری و پرائیویٹ اسکولوں میں بھی زیرتعلیم لڑکیوں کی اکثریت نے ویکسین لگوانے سے مکمل انکار کیا یہ ویکسین بین الاقوامی تنظیم نے فراہم کی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اس مہم کے نتائج کو بنیاد بناکر ویکسین کو EPI پروگرام میں شامل کرے گی، کراچی میں اس مہم کے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کیے جاسکے۔