تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ سید حسن نصراللہ کی شہادت نے انکے مشن اور پیغام کو مزید مستحکم اور عالمگیر کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جامع مسجد امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام اور مرکزی ماتم بارگاہ جیکب آباد میں شہید مقامت سید حسن نصراللہ کی پہلی برسی کے موقع پر ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی۔ اس موقع پر شہدائے راہِ حق کی یاد میں شمع روشن کی گئیں اور شہداء کی تصاویر پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ سید حسن نصراللہ کی شہادت نے ان کے مشن اور پیغام کو مزید مستحکم اور عالمگیر کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیرت ہے کہ اللہ کے اولیاء کو بے دردی سے قتل کرنے والے اور ستر ہزار شہداء کے قاتل و مجرم ٹرمپ اپنے آپ کو نوبل امن انعام کا حقدار سمجھتے ہیں۔ یہی شخص دنیا بھر میں ظلم اور بربریت کی نئی داستانیں رقم کرنے والا اور اسرائیلی قتل عام کا سرپرست ہے۔ ایسے سفاک مجرم اور قاتل اقوام متحدہ کے ایوانوں میں کھڑے ہو کر امن کے دعوے دار بنتے ہیں۔

علامہ مقصود علی ڈومکی نے مزید کہا کہ فلسطین کے مستقبل کا فیصلہ نہ امریکہ کر سکتا ہے اور نہ کوئی اور، بلکہ فلسطین کے وارث فلسطینی عوام ہیں۔ اپنے وطن پر قابض دہشت گردوں کے خلاف آزادی کی تحریک چلانے والے فلسطینی عوام کو دہشت گرد قرار دینا ظلم ہے۔ اصل دہشت گرد اسرائیل ہے جس نے فلسطینی سرزمین پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے۔ تقریب میں ضلع صدر ایم ڈبلیو ایم نذیر حسین جعفری، نائب صدر استاد خادم حسین برڑو، ڈویژنل صدر یوتھ ونگ اللہ بخش میرالی، بزرگ شیعہ رہنماء سید لال شاہ بخاری، تنویر عباس برڑو، سید علی رضا شاہ، متولی مرکزی امام بارگاہ سید علی اصغر شاہ اور دیگر نے شمعیں روشن کرکے شہید امت اور شہدائے راہ حق کو خراج عقیدت پیش کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حسن نصراللہ کی کہا کہ

پڑھیں:

جنگ بندی کے بعد اسرائیل نے  مزید  15 فلسطینی لاشیں واپس کردیں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ کی وزارت صحت نے ہفتے کے روز اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے جنگ بندی کے تحت بین الاقوامی کمیٹی برائے ریڈ کراس کے ذریعے 15 فلسطینی لاشیں واپس کی ہیں۔ وزارت کے مطابق اس منتقلی کے بعد غزہ میں واپس آنے والی لاشوں کی تعداد 300 ہو گئی ہے۔

وزارت نے بتایا کہ فرانزک ٹیمیں اب تک 89 لاشوں کی شناخت کر چکی ہیں اور مزید معائنہ جاری ہے تاکہ انہیں دستاویزی شکل دی جا سکے اور بعد میں اہل خانہ کے حوالے کیا جا سکے۔ فلسطینی حکام نے کہا کہ واپس کی جانے والی کئی لاشوں پر تشدد کے آثار پائے گئے، جن میں بندھی ہوئی ہتھکڑیاں، آنکھوں پر پٹیاں اور چہرے کے نقائص شامل ہیں، اور یہ لاشیں بغیر نام کے واپس کی گئی ہیں۔

غزہ میں فرانزک سہولیات اسرائیلی ناکہ بندی اور لیبارٹریز کی تباہی کے باعث کام نہیں کر رہیں، جس کی وجہ سے اہل خانہ اپنی عزیزوں کی شناخت کپڑوں یا جسمانی نشانات سے کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

جنگ بندی سے پہلے اسرائیل کے قبضے میں غزہ کے 735 فلسطینی لاشیں تھیں، جنہیں “نمبر کی قبرستانوں” میں رکھا گیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق اسرائیل کے جنوبی فوجی اڈے Sde Teiman میں تقریباً 1,500 فلسطینی لاشیں رکھی گئی ہیں۔

غزہ پر حملوں کے بعد اسرائیل نے 69,000 سے زائد افراد ہلاک کر دیے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں، جبکہ 170,600 سے زائد افراد زخمی ہوئے اور تقریباً 9,500 افراد لاپتہ ہیں، جن میں کئی اب بھی ملبے تلے یا تباہ شدہ گھروں میں پھنسے ہوئے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • فلسطینی بچوں پر اعتبار نہیں ہو سکتا
  • جیکب آباد ،بینظیر روڈ پارک پر سیوریج کاپانی جمع سے گڑھے پڑے ہوئے ہیں
  • جیکب آباد،سیوریج کی عدم صفائی ،روڈ راستے تباہی کے دہانے پر
  • تحریک آزادی کشمیر کے شہداء کے مشن کو ہر حال میں پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا، مقررین سیمینار
  • جنگ بندی کے باوجود غزہ میں اسرائیلی بمباری،متعدد فلسطینی شہید
  • جیکب آباد میں بھی ڈینگی بے قابو، 3مریضوں میں وائرس کی تصدیق
  • اسلام آباد پولیس کے تمغہ غازی اور تمغہ شجاعت حاصل کرنے والے پولیس افسران کے اعزاز میں پولیس لائنز میں پروقار تقریب
  • جنگ بندی کے بعد اسرائیل نے  مزید  15 فلسطینی لاشیں واپس کردیں
  • علامہ اقبال۔۔۔۔۔۔ ایک روشن ستارہ
  • اجتماع عام میں نوجوانوں میں اُمید کی شمع روشن کرنے کا پلان دیں گے، حمیرا طارق