امریکا میں ایک بار پھر شٹ ڈاؤن شروع، ہزاروں ملازمین کی تنخواہیں رک گئیں
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکا میں ایک بار پھر شٹ ڈاؤن نافذ ہوگیا، جس کے نتیجے میں ہزاروں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں رکنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق حکومتی فنڈنگ سے متعلق بل امریکی سینیٹ سے منظور نہ ہوسکا جس کے باعث شٹ ڈاؤن شروع ہوا۔ اس کے نتیجے میں متعدد سرکاری اداروں کی سرگرمیاں معطل ہوگئی ہیں اور اندازہ ہے کہ تقریباً 75 ہزار ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی روک دی جائے گی۔
ادھر ڈیموکریٹس اور ری پبلکن رہنماؤں نے ایک دوسرے پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید شروع کر دی ہے۔ ڈیموکریٹک پارٹی کی سابق نائب صدر کملا ہیرس نے لکھا کہ ری پبلکنز نے صرف اس لیے شٹ ڈاؤن کیا کیونکہ وہ عوام کی ہیلتھ کیئر کے لیے فنڈز بڑھانے پر تیار نہیں تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وائٹ ہاؤس، ایوان نمائندگان اور سینیٹ کی کنٹرولنگ ری پبلکنز کے پاس ہے، اس لیے اس شٹ ڈاؤن کی ذمہ داری بھی انہی پر عائد ہوتی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: شٹ ڈاؤن
پڑھیں:
بوئنگ نے 737 میکس کی جگہ نیا طیارہ تیار کرنے کے منصوبے پر کام شروع کر دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی ایوی ایشن کمپنی بوئنگ نے اپنے موجودہ ماڈل 737 میکس کی جگہ لینے کے لیے ایک نیا تنگ باڈی اور سنگل آئسل طیارہ تیار کرنے کے منصوبے پر کام شروع کر دیا ۔ یہ بات وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ میں سامنے آئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق نیا ماڈل ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اور اس کی تیاری کے لیے فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کی منظوری درکار ہوگی۔بوئنگ کے سی ای او کیلی اورٹبرگ نے کمپنی کے کمرشل ایئرکرافٹ بزنس کے لیے ایک نئے پروڈکٹ چیف کو تعینات کیا ہے ۔