پاکستان فلسطینیوں کی نسل کشی رکوانا چاہتا، فیصلہ حماس نے کرنا ہے، خرم دستگیر
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نائب صدر مسلم لیگ نون کا کہنا تھا کہ عرب ممالک اور پاکستان کی طرف سے معاہدے پر آوازیں اٹھی ہیں، یہ وہ معاہدہ نہیں ہے جو پہلے شیئر کیا گیا تھا۔ اُنہوں نے کہا کہ معاہدے میں ترمیم کی وجہ سے اعتراض اٹھائے جا رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ نائب صدر مسلم لیگ نون خرم دستگیر نے کہا ہے کہ پاکستان فلسطینیوں کی نسل کشی رکوانا چاہتا ہے فیصلہ حماس نے کرنا ہے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ عرب ممالک اور پاکستان کی طرف سے معاہدے پر آوازیں اٹھی ہے، یہ وہ معاہدہ نہیں ہے جو پہلے شیئر کیا گیا تھا۔ اُنہوں نے کہا کہ معاہدے میں ترمیم کی وجہ سے اعتراض اٹھائے جا رہے ہیں، معاہدے میں 2-3 بہت مثبت چیزیں ہیں، معاہدے سے نسل کشی رکنے کا راستہ نظر آیا ہے۔
نائب صدر مسلم لیگ نون کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کی نسل کشی ہورہی ہے، قطر کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کا خیر مقدم کیا گیا، امریکی اقدام دوحہ واشنگٹن تعلقات کا عکاس ہے، صدر ٹرمپ نے کہا قطر پر حملہ امریکا کی سلامتی پر حملہ تصور ہوگا، خرم دستگیر نے مزید کہا کہ گارنٹی یکطرفہ نہیں ہونی چاہیے، اگر نسل کشی رک جائے تو ڈپلومیسی کو ایک موقع دینا چاہیے، پاکستان چاہتا ہے کہ فلسطینیوں کی نسل کشی نہ ہو، فیصلہ تو حماس نے کرنا ہے ہم حماس کے فیصلے کا انتظار کریں گے، آئندہ دنوں میں معاہدے سے متعلق مزید چیزیں سامنے آئیں گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فلسطینیوں کی نسل کشی خرم دستگیر نے کہا
پڑھیں:
ٹرمپ کی حماس کو غزہ جنگ بندی معاہدہ قبول کرنے کیلئے اتوار تک کی ڈیڈ لائن
امریکی صدر کا کہنا ہے کہ حماس کے پاس معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے اتوار کی شام 6 بجے تک کا وقت ہے، حماس کے پاس معاہدہ کرنے کا یہ آخری موقع ہے، معاہدے پر دیگر ممالک دستخط کرچکے ہیں۔ امریکی صدر نے حماس کو دھمکی دی کہ حماس معاہدہ نہیں کرسکا تو اس کو سخت نتائج بھگتنا پڑیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کو غزہ جنگ بندی معاہدہ قبول کرنے کے لیے ڈیڈ لائن دے دی۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ حماس کے پاس معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے اتوار کی شام 6 بجے تک کا وقت ہے، حماس کے پاس معاہدہ کرنے کا یہ آخری موقع ہے، معاہدے پر دیگر ممالک دستخط کرچکے ہیں۔ امریکی صدر نے حماس کو دھمکی دی کہ حماس معاہدہ نہیں کرسکا تو اس کو سخت نتائج بھگتنا پڑیں گے، معاہدہ کرنے سے حماس کے جنگجوؤں کی بھی جان بچ جائے گی۔
ٹرمپ نے فلسطینیوں کو بھی خبردار کیا کہ بے گناہ فلسطینی غزہ شہر کو خالی کر کے محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔ خیال رہے کہ رواں ہفتے امریکی صدر نے اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے 20 نکاتی غزہ امن معاہدے کا اعلان کیا تھا اور کہا کہ اس پر تمام مسلم اور عرب ملکوں نے اتفاق کیا ہے۔