بچوں کے کھلونے کی قیمت اور خصوصیات نے سب کو دنگ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ کھلونے صرف سستے داموں دستیاب ہوتے ہیں تو آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ دنیا کی مقبول ترین لگژری کمپنی مرسڈیز بینز نے بچوں اور بڑوں کے لیے ایسا کھلونا متعارف کرادیا ہے جس کی قیمت سن کر سب کے ہوش اُڑ جائیں۔
یہ مرسڈیز بینز SL300 کا سکیلڈ ورژن ہے جسے 1950 اور 1960 کی دہائی کی مشہور کلاسک گاڑی کو مدِنظر رکھ کر تیار کیا گیا ہے۔
اس کھلونے کی قیمت 49 ہزار امریکی ڈالرز رکھی گئی ہے جو پاکستانی کرنسی میں ایک کروڑ 37 لاکھ 83 ہزار روپے بنتی ہے۔ یہ قیمت سن کر عام والدین کے لیے اسے خریدنا تقریباً ناممکن ہے، مگر لگژری کا شوق رکھنے والوں اور معیار پر سمجھوتا نہ کرنے والوں کے لیے یہ ایک شاندار پیشکش ہے۔
یہ چھوٹا ورژن بظاہر کھلونا ضرور ہے مگر اس کی تیاری اور خصوصیات کسی عام کھلونے سے کہیں بڑھ کر ہیں۔ اس کار کو بچوں اور بڑوں دونوں کے لیے بنایا گیا ہے اور اسے ایک مکمل فعال ماڈل کہا جا رہا ہے۔
اس میں مرسڈیز بینز کی اصل کار جیسی خصوصیات شامل کی گئی ہیں، جن میں لیٹرل ایگزاسٹ، ڈیش بورڈ پر موجود گیجز اور سوئچز شامل ہیں۔ سب سے بڑھ کر اس پر اصل مرسڈیز کا مشہور بیج بھی نمایاں انداز میں لگا ہوا ہے، جو اسے مزید حقیقی اور پرکشش بناتا ہے۔
خصوصیات کی بات کی جائے تو یہ کھلونا کار کسی حیرت سے کم نہیں۔ اس میں 120 کلوگرام تک بوجھ اٹھانے کی صلاحیت ہے جس کا مطلب ہے کہ صرف بچے ہی نہیں بلکہ بڑے بھی مزے سے اس میں بیٹھ کر سفر کر سکتے ہیں۔ مزید یہ کہ اس میں 1.
ماہرین کے مطابق اس کھلونے کو محض ایک کھیل کا سامان سمجھنا غلط ہوگا، بلکہ یہ ایک لگژری کلیکٹرز آئٹم ہے جسے امیر والدین اپنے بچوں کے لیے یا خود اپنی کلیکشن میں شامل کرنے کے لیے خرید سکتے ہیں۔
یہ مرسڈیز بینز کے اس منفرد فلسفے کی عکاسی کرتا ہے کہ کمپنی اپنے برانڈ کو نہ صرف اصل گاڑیوں تک محدود رکھنا چاہتی ہے بلکہ ہر عمر کے شائقین کے لیے ایک خصوصی لگژری تجربہ فراہم کرنا چاہتی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مرسڈیز بینز کے لیے
پڑھیں:
برطانیہ میں کھانے پینے کی اشیاء کی “بائے ون گیٹ ون فری” ڈیلز پر پابندی عائد، وجہ کیا ہے؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برطانیہ میں کھانے پینے کی اشیاء پر دی جانے والی “بائے ون، گیٹ ون فری” ڈیلز پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
حکومت نے یہ اقدام موٹاپے پر قابو پانے اور خاص طور پر بچوں کو غیر صحت مند غذا کے نقصانات سے بچانے کے لیے اٹھایا ہے۔ اس فیصلے کے تحت غیر صحت مند کھانے پینے کی اشیاء پر ایک کے ساتھ ایک فری ڈیلز ختم کر دی گئی ہیں۔
حکام کے مطابق یہ پابندی سپر مارکیٹوں، بڑی دکانوں اور آن لائن اسٹورز پر نافذ ہوگی، جب کہ ریستوران اور کیفیز میں بعض مشروبات کی مفت ری فل آفرز پر بھی اس کا اطلاق ہوگا۔
برطانوی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ یہ اقدام بچوں کو صحت مند اور خوشگوار زندگی دینے کی طرف ایک اہم قدم ہے، کیونکہ موٹاپا نہ صرف انہیں زندگی کی بہترین شروعات سے محروم کرتا ہے بلکہ طویل مدتی صحت کے مسائل کا بھی باعث بنتا ہے۔