بچے سکہ، مقناطیس یا کچھ اور نِگل لیں تو کیاکریں؟
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ہر چیز کو منہ میں ڈالنا اور چکھنا چھوٹے بچوں کی نشوونما کے دوران ایک قدرتی بات ہے۔ تاہم اپنی اس فطرت کے باعث اکثر بچے ایسی اشیا نگل لیتے ہیں جو جسم کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہیں۔ ان چیزوں میں سکے، کھلونے، بٹن، سیل وغیرہ بچوں کے پیٹ میں جا کر سنگین طبی مسائل پیدا کر سکتے ہیں۔ پچھلے کچھ برسوں میں اِن واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جس سے والدین کی آگاہی بہت ضروری ہے۔’اگر کوئی ایسی چیز بچے کی غذائی نالی میں داخل ہو جائے تو بچہ روئے گا اور کچھ دیر بعد وہ پُرسکون ہو جائے گا۔ اس کے بعد آپ ڈاکٹر کے پاس جائیں اور سینے اور پیٹ کا ایکسرے کروائیں اور ان کے مشورے کے مطابق علاج کریں۔ایسی چیز غذائی نالی سے گزرتی ہے تو 90 فیصد معاملات میں یہ معدے میں جاتی ہے۔ پھر کیلے جیسے زیادہ فائبر والے پھل کھانے یا جلاب آور دوا کھانے سے اسے پاخانے کے راستے نکلنے میں مدد مل سکتی ہے۔اگر کوئی چیز سانس کی نالی میں اٹک گئی ہے تو بھی ایمرجنسی علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر وہ شے تھوک کے ساتھ باہر نہ آئے تو برونکوسکوپی کی جاتی ہے۔ بہت کم کیسز میں سرجری کی جاتی ہے۔‘ ان واقعات سے پیدا ہونے والی طبی پیچیدگیوں کو روکنے کے لیے والدین کی آگاہی ضروری ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
وزیرِ اعظم کی جاتی امرا میں نواز شریف سے ملاقات، آزاد کشمیر کی صورتحال سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی، سابق وزیرِ اعظم اور صدر مسلم لیگ (ن) محمد نواز شریف سے اہم ملاقات کی اور اپنے حالیہ بیرون ملک دوروں کے حوالے سے آگاہ کیا اور آزاد کشمیر کی حالیہ صورتحال اور کامیاب مزاکرات پر تفصیلی بریفنگ دی۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف جاتی امرا جہاں انہوں نے صدر مسلم لیگ (ن) میاں محمد نواز شریف سے ملاقات کی۔
وزیرِ اعظم نے صدر مسلم لیگ ن کو اپنے حالیہ بیرون ملک دوروں کے حوالے سے آگاہ کیا، وزیرِ اعظم نے میاں محمد نواز شریف کو آزاد کشمیر کی حالیہ صورتحال اور کامیاب مزاکرات پر بھی تفصیلی بریفنگ دی۔
کل وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف ملائیشین وزیرِ اعظم انور ابراہیم کی دعوت پر ملائیشیاء کے دو روزہ دورے پر روانہ ہونگے۔
ملائیشیاء کے وزیرِ اعظم نے میاں محمد نواز شریف کو بھی دورہء ملائیشیاء کی دعوت دی تھی، مگر میاں محمد نواز شریف نے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کسی اور مناسب وقت پر یہ دورہ کرنے کی بات کی۔