اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)قومی اسمبلی کے سابق سپیکر اور تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے پیپلز پارٹی کو پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی سنجیدہ ہے تو عدم اعتماد لائیں، ہم ساتھ دینے کیلئے تیار ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ختم ہو گئے ہیں جس کے باعث راجہ پرویز اشرف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے قومی اسمبلی سے واک آوٹ کا اعلان کیا ، اس موقع پر اسد قیصر نے پیپلز پارٹی کو پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی سنجیدہ ہے تو عدم اعتماد لائیں، ہم ساتھ دینے کیلئے تیار ہیں، پیپلز پارٹی کی فرینڈلی فائرنگ اور فرینڈلی اپوزیشن کو ویلکم کرتے ہیں ۔اجلاس میں پیپلز پارٹی کے آغا رفیق اللہ نے کورم کی نشاندہی کی ، ایوان میں ارکین کی تعداد پوری نہ ہونے پر ڈپٹی سپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی کر دی ۔

بھارت میں ہوٹل کا خراب کھانا کھانے سے آسٹریلوی کھلاڑیوں کی طبیعت بگڑ گئی

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: قومی اسمبلی پیپلز پارٹی

پڑھیں:

وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں ہم ساتھ دیں گے، پی ٹی آئی کی پیپلز پارٹی کو پیشکش

پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ن کے درمیان جاری سیاسی کشیدگی کے دوران پاکستان تحریک انصاف نے پیپلزپارٹی کو پیشکش کی ہے کہ آپ وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں ہم ساتھ دیں گے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے بیان کے بعد پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی آمنے سامنے ہیں۔ پیپلز پارٹی نے آج احتجاجاً قومی اسمبلی اور سینیٹ سے واک آؤٹ کیا، اور مریم نواز کے بیان کی شدید مذمت کی۔

مزید پڑھیں: سیاسی کشیدگی: مریم نواز کے بیان پر پیپلز پارٹی کا سینیٹ اجلاس سے پھر واک آؤٹ

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے سینیئر رہنما پاکستان پیپلز پارٹی راجا پرویز اشرف نے کہاکہ میرا تعلق پنجاب سے ہے لیکن ہم سب سے پہلے پاکستانی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ کوئی اس بھول میں نہ رہے کہ پیپلز پارٹی کو دیوار سے لگا دے گا، ہمیں سمجھ نہیں آتی کہ متنازعہ بیانات دینے کی آخر وجہ کیا ہے۔

راجا پرویز اشرف نے کہاکہ ایسا نہ ہو کہ پھر صوبائیت کی بدبو پھیلا دی جائے، ہم تو پاکستان کھپے کا نعرہ لگانے والے لوگ ہیں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے ممبر قومی اسمبلی و سابق اسپیکر اسد قیصر نے کہاکہ پیپلز پارٹی کے فرینڈلی فائر بیک کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی پوائنٹ اسکورنگ نہ کرے، یہ لوگ اگر سنجیدہ ہیں تو وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں ہم ساتھ دیں گے۔

واضح رہے کہ حال ہی میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اپنے مشورے اپنے پاس رکھیں، ہر مسئلے کا بینظیر انکم اسپورٹ پروگرام نہیں ہے، اس کے بعد سے دونوں جماعتوں کے درمیان کشیدگی شروع ہوگئی، خصوصاً سندھ اور پنجاب کی حکومتیں آمنے سامنے ہیں۔

وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کوئی بیان جاری کرتی ہیں، تو سندھ سے شرجیل میمن اور دیگر کی جانب سے جواب آ جاتا ہے۔ عظمیٰ بخاری نے شرجیل میمن کا مناظرے کا چیلنج بھی قبول کرلیا ہے۔

دوسری جانب صدر مملکت آصف علی زرداری نے بھی اس سیاسی کشیدگی کا فوری نوٹس لیتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کو کراچی طلب کرلیا ہے، جہاں اس حوالے سے مشاورت کی جائےگی۔

یہ بھی پڑھیں: سیاسی کشیدگی: مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کا افہام و تفہیم کے ذریعے مسائل حل کرنے پر اتفاق

ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے اس معاملے پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے مؤقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں اپنے صوبے کے حوالے سے کسی بھی بات کا جواب دینے کا پورا حق حاصل ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسد قیصر پیپلز پارٹی تحریک عدم اعتماد شہباز شریف مریم نواز مسلم لیگ ن وزیراعظم پاکستان وزیراعلٰی پنجاب وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کے 15 سے 18 اراکین قومی اسمبلی ہمارے ساتھ ہیں، حذیفہ رحمان کا دعویٰ
  • پیپلز پارٹی کا سینیٹ اور قومی اسمبلی میں شدید احتجاج، واک آؤٹ
  • مسلم لیگ ن سے سیاسی تناو ، پیپلز پارٹی نے سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے بھی واک آوٹ کر دیا
  • پیپلز پارٹی والے اگر سنجیدہ ہیں تو عدم اعتماد پیش کریں، ہم ساتھ دیں گے، اسد قیصر
  • پیپلز پارٹی کا سینیٹ اور قومی اسمبلی سے واک آؤٹ، ن لیگ سے معافی کا مطالبہ
  • وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں ہم ساتھ دیں گے، پی ٹی آئی کی پیپلز پارٹی کو پیشکش
  • وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں ہم ساتھ دیں گے، پی ٹی آئی کی پیپلز پارٹی کو پیشکش
  • پاکستانی عوام کسی صورت اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے ،اسد قیصر
  • پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی کا بائی کاٹ مستقل طور پر ختم کرنے سے انکار کر دیا