قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ
اشاعت کی تاریخ: 9th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251009-03-1
حالانکہ اِس سے پہلے موسیٰؑ کی کتاب رہنما اور رحمت بن کر آ چکی ہے، اور یہ کتاب اْس کی تصدیق کرنے والی زبان عربی میں آئی ہے تاکہ ظالموں کو متنبہ کر دے اور نیک روش اختیار کرنے والوں کو بشارت دے دے۔ یقینا جن لوگوں نے کہہ دیا کہ اللہ ہی ہمارا رب ہے، پھر اْس پر جم گئے، اْن کے لیے نہ کوئی خوف ہے اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔ ایسے سب لوگ جنت میں جانے والے ہیں جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے اپنے اْن اعمال کے بدلے جو وہ دنیا میں کرتے رہے ہیں۔(سورۃ الاحقاف:12تا14)
سیدنا ابوہریرہ سے روایت ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص تلاش علم کی راہ پر چلتا ہے اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت کی راہ آسان بنا دیتے ہیں۔ (مسند احمد، مسلم)٭ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب جمعہ کا دن ہوتا ہے تو مسجد کے ہر دروازے پر فرشتے مقرر ہو جاتے ہیں جو پہلے آنے والوں کا نام لکھتے ہیں پھر جب امام منبر پر بیٹھ جاتا ہے تو وہ اپنے صحیفے لپیٹ کر خطبہ سننے کے لیے آ جاتے ہیں‘‘۔ (بخاری)
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
دنیا بھر میں ذیابیطس کی بلند ترین شرح، پاکستان پہلے نمبر پر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد انٹرنیشنل ڈائبیٹیز فیڈریشن (IDF) کی 2025 کی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ذیابیطس کی بلند ترین شرح رکھنے والے ممالک میں پاکستان پہلے نمبر پر آ گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ملک کی بالغ آبادی میں ذیابیطس کا پھیلاؤ 30.8 فیصد تک پہنچ چکا ہے، جسے عالمی ادارے نے ’’انتہائی تشویشناک‘‘ قرار دیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ شرح عالمی اوسط سے تین گنا زیادہ ہے، جو پاکستان میں ایک بڑے صحت عامہ کے بحران کی نشاندہی کرتی ہے۔
گلف نیوز میں شائع ہونے والی آئی ڈی ایف کی تازہ رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ذیابیطس کے علاج پر خرچ ایک ٹریلین ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ یہ مسئلہ آنے والے برسوں میں کئی ممالک کے لیے ایک بڑے اور پیچیدہ چیلنج کی شکل اختیار کر سکتا ہے۔
اگست 2025 میں جاری ہونے والی ڈائبیٹیز اٹلس رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا میں 20 سے 79 سال کی عمر کے 589 ملین افراد ذیابیطس کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں، یعنی ہر نو میں سے ایک شخص اس بیماری کا شکار ہے۔ ان میں سے 252 ملین افراد ابھی تک تشخیص کے بغیر ہیں اور علاج نہ ہونے کے باعث سنگین پیچیدگیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔