اسرائیل، حماس امن معاہد ہ طے ، اسرائیل کی دو سالہ بربریت کا خاتمہ، غزہ میں جنگ بندی معاہدہ نافذ العمل WhatsAppFacebookTwitter 0 9 October, 2025 سب نیوز

قاہرہ(آئی پی ایس ) مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدہ آج نافذ العمل ہو گیا ہے، اسرائیلی حکومت بھی آج شام تک تصدیق کر دے گی۔ مصری وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدہ اہم لمحہ ہے، شرم الشیخ میں ہونے والی مثبت پیش رفت غزہ جنگ میں ایک اہم موڑ کی نمائندگی کرتی ہے، مصری وزیر خارجہ بدرعبدالعاطی آج پیرس روانہ ہوں گے، وزارتی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

مصری صدر نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی قائم کرنے اورجنگ کے خاتمے کامعاہدہ طے پایا گیا، اسرائیلی عہدیدار کے مطابق غزہ سے20اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اتواریا پیرکومتوقع ہے۔ مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے اطلاق کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دو سال کی تکالیف کے بعد غزہ میں جنگ بندی معاہدہ طے پا گیا، دنیا امن کی فتح کے تاریخی لمحے کا مشاہدہ کررہی ہے، دنیا ایک تاریخی لمحے کی گواہ ہے،جہاں امن کی فتح حاصل کی۔

دوسری طرف اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے معاہدے کی منظوری کیلئے سکیورٹی کابینہ اورحکومت کا اجلاس آج شام طلب کررکھا ہے۔ قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر بیان میں کہا کہ اسرائیل اور حماس نے امن منصوبے کے پہلے مرحلے پر دستخط کر دیئے گئے، تمام یرغمالیوں کو بہت جلد رہا کر دیا جائے گا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے لکھا کہ اسرائیلی افواج ایک متفقہ لائن تک پیچھے ہٹ جائیں گی، یہ مضبوط، پائیدار اور دائمی امن کی طرف پہلا قدم ہوگا، تمام فریقوں کے ساتھ منصفانہ برتا کیا جائے گا۔

امریکی صدر کا کہنا ہے کہ مسلم دنیا، اسرائیل، تمام پڑوسی ممالک اور امریکا کیلئے عظیم دن ہے، قطر، مصر اور ترکی کا شکریہ، اس تاریخی اور بے مثال واقعے کو ممکن بنایا۔اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیلی یرغمالیوں کو گھر پہنچائیں گے، حماس کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ کے خاتمے، اسرائیلیوں کے انخلا اور یرغمالیوں کے تبادلے کو محفوظ بنانے کیلئے معاہدہ طے پا گیا۔حماس نے امریکی صدر، عرب ثالثوں اور بین الاقوامی فریقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کو معاہدے کی تمام شرائط پر مکمل عمل درآمد کے لیے پابند کریں اور اسے کسی بھی تاخیر یا وعدہ خلافی سے روکیں۔

قطری وزارت کا بھی کہنا ہے کہ غزہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے پر معاہدہ طے پا گیا ہیجس کے نتیجے میں جنگ کے خاتمے، اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور امداد کی فراہمی ممکن ہو گی۔علاوہ ازیں فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے کہا کہ فرانس امن کے قیام میں کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے، فریقین معاہدے کی شرائط پر سختی سے عمل کریں۔کینیڈا کے وزیرِاعظم مارک کارنی نے کہا کہ وہ اس بات پر بہت پر سکون محسوس کر رہے ہیں کہ یرغمالی جلد اپنے خاندانوں سے دوبارہ مل جائیں گے، برسوں کی شدید تکالیف کے بعد امن بالآخر قائم ہوتا ہوا محسوس ہو رہا ہے۔

یورپی کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈیر لاین نے معاہدے تک پہنچنے کے لیے کی جانے والی سفارتی کوششوں کو سراہا ہے اور کہا ہے کہ وہ اسرائیلی حکومت اور فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے دیے گئے تعاون سے حوصلہ افزا محسوس کر رہی ہیں، اب تمام فریقوں کو معاہدے کی شرائط پر مکمل طور پر عمل کرنا ہوگا۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کایا کالاس نے کہا کہ یہ معاہدہ ایک اہم پیش رفت کی علامت ہے اور یہ تباہ کن جنگ کے خاتمے اور تمام یرغمالیوں کی رہائی کا حقیقی موقع پیش کرتا ہے۔دوسری جانب ترکی کے صدر رجب طیب اردغان نے کہا کہ وہ اس بات پر انتہائی خوش ہیں کہ مذاکرات کے نتیجے میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا ہے تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم اپنی جدوجہد اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک ایک آزاد فلسطینی ریاست قائم نہیں ہو جاتی۔ ادھر سعودی عرب نے معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے معاہدے سے مکمل اسرائیلی انخلا، سلامتی واستحکام کی بحالی ہوگی،امید ہے معاہدے سے دوریاستی حل اورجامع امن کیلئے عملی اقدامات شروع کرے گا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرشبلی فراز کی خالی سینیٹ نشست پر انتخاب، رہنما پی ٹی آئی عرفان سلیم نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے شبلی فراز کی خالی سینیٹ نشست پر انتخاب، رہنما پی ٹی آئی عرفان سلیم نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے معاہدہ کافی نہیں عملدرآمد لازم ، حماس کا اسرائیل کو شرائط کا پابند بنانے کا مطالبہ عادل راجا لندن ہائیکورٹ میں ہتک عزت کا کیس ہار گئے، بطور ہرجانہ 13 کروڑ روپے ادا کرنا ہوں گے سپر ٹیکس: قانون کی افادیت یا ناکافی ہونے کا فیصلہ پارلیمنٹ کرتی ہے، جسٹس مندوخیل اسرائیل نے غزہ میں روزانہ کتنا جانی و مالی نقصان کیا؟ نئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا انتخاب: اپوزیشن کس طرح نمبر گیم سے بازی پلٹ سکتی ہے؟ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: غزہ میں جنگ بندی معاہدہ جنگ کے خاتمے معاہدے کی معاہدہ طے ہے کہ غزہ نے کہا کہ کہ وہ اس کی صدر کے لیے امن کی

پڑھیں:

غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ نافذالعمل ہوگیا؛ مصری میڈیا کا دعویٰ

غزہ میں برسوں سے جاری خونریزی کے بعد بالآخر جنگ بندی معاہدہ نافذالعمل ہوگیا۔ مصری میڈیا کے مطابق یہ تاریخی پیش رفت پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر 2 بجے ہوئی، جب فریقین کے درمیان طے پانے والا غزہ امن معاہدہ عملی طور پر مؤثر ہوگیا۔

مصری نشریاتی ادارے القاہرہ ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ معاہدے کے نفاذ کے بعد غزہ میں فائر بندی اور فوجی کارروائیوں کا سلسلہ رک گیا ہے۔

مصر کی وزارتِ خارجہ نے اس پیش رفت کو ’’اہم اور نازک لمحہ‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ شرم الشیخ میں ہونے والے مذاکرات نے غزہ جنگ میں ایک فیصلہ کن موڑ فراہم کیا ہے۔

مصری وزیرِ خارجہ بدر عبدالعاطی کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ پیرس روانہ ہوں گے، جہاں وہ غزہ کی صورتحال پر ہونے والے وزارتی اجلاس میں شریک ہوں گے تاکہ امن عمل کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔

ادھر اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے بیان میں کہا ہے کہ جنگ بندی آج شام اسرائیلی حکومت کی باضابطہ توثیق کے بعد نافذالعمل ہوگی۔ ایک اسرائیلی عہدیدار کے مطابق غزہ میں موجود 20 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اتوار یا پیر کو متوقع ہے، جسے امن معاہدے کا پہلا عملی مرحلہ قرار دیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب غیر ملکی خبر ایجنسیوں کے مطابق حماس اور اسرائیل کے درمیان دستخط آج متوقع ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ فریقین دوپہر تک معاہدے پر باضابطہ دستخط کریں گے، جس کے بعد 24 گھنٹوں کے اندر اسرائیلی فوج کا جزوی انخلا شروع ہو جائے گا۔

اسی تناظر میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے معاہدے کی منظوری کے لیے دو خصوصی اجلاس طلب کرلیے ہیں، جبکہ اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ عمل درآمد کی تیاریوں کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

تل ابیب میں یرغمالیوں کے اہلِ خانہ نے امید کا اظہار کرتے ہوئے اس معاہدے کو ’’امن کی جانب ایک مثبت قدم‘‘ قرار دیا ہے۔

ادھر غزہ شہر اور خان یونس کی گلیوں میں جنگ سے تھکے ہوئے شہری ایک دوسرے کو گلے لگاتے اور معاہدے کی مبارکباد دیتے نظر آئے۔ ان کے چہروں پر برسوں بعد امن کی امید کی چمک دیکھی گئی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اعلان کیا تھا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان امن معاہدے پر دستخط مکمل ہو چکے ہیں، اور توقع ظاہر کی تھی کہ پیر سے یرغمالیوں کی واپسی کا عمل شروع ہو جائے گا۔

عالمی سطح پر بھی یہ پیش رفت خوش آئند قرار دی جا رہی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل، وزیراعظم پاکستان اور دیگر عالمی رہنماؤں نے کہا ہے کہ یہ معاہدہ مشرقِ وسطیٰ میں امن کے قیام کی جانب ایک امید افزا کوشش ہے، جو خطے کے لیے نئے دور کی شروعات ثابت ہو سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کابینہ سے منظوری ملنے تک جنگ بندی نافذ العمل نہیں ہوگی؛ اسرائیل کا یوٹرن
  • جنگ بندی معاہدہ ہوتے ہی اسرائیلی وزیرِ خزانہ کا جارحانہ موقف
  • غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ نافذالعمل ہوگیا، مصری میڈیا کا دعویٰ
  • غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ نافذالعمل ہوگیا؛ مصری میڈیا کا دعویٰ
  • اسرائیل کی دو سالہ بربریت کا خاتمہ، غزہ میں جنگ بندی معاہدہ نافذ العمل
  • اسرائیلی قیدیوں کی واپسی کے بعد حماس کا خاتمہ ضروری ہے، بیزلیل اسموتریچ
  • عزہ امن معاہدے کے پہلے مرحلے میں جنگ بندی‘یرغمالیوں کی رہائی ‘اسرائیلی فوجوں کی واپسی شامل ہے.رپورٹ
  • حماس اسرائیل معاہدہ، اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کب شروع ہوگی؟ ٹرمپ نے بتا دیا
  • غزہ میں دو سالہ جنگ انسانی المیہ بن گئی، یو این آر ڈبلیو اے کا فوری جنگ بندی کا مطالبہ