اسرائیل نے امدادی سامان کی غزہ آمد پھر روک دی، بڑھتی سردی میں فلسطینی گیلے خیموں میں رہنے پر مجبور
اشاعت کی تاریخ: 17th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ میں موسمِ سرما کی پہلی بارش نے پہلے سے متاثرہ فلسطینیوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ شدید بارش سے پناہ گزینوں کے ہزاروں خیمے پانی میں ڈوب گئے، جبکہ لاکھوں بے گھر افراد کھلے آسمان تلے امداد کے منتظر ہیں۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے ایک بار پھر خیموں اور دیگر امدادی سامان کی غزہ میں آمد روک دی ہے، جس کے باعث ٹھنڈ اور بارش سے متاثرہ فلسطینی گیلے خیموں میں رہنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
غزہ میں بارش کے پانی کی نکاسی کا کوئی مناسب انتظام نہ ہونے کے باعث صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے۔ مقامی افراد نے اپنے خیموں کو پانی سے بچانے کے لیے اردگرد گڑھے کھودنا شروع کر دیے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے فلسطینی پناہ گزین (UNRWA) کے مطابق 13 لاکھ فلسطینیوں کے لیے امدادی سامان موجود ہے، مگر اسرائیلی پابندیوں کے باعث وہ پہنچ نہیں پا رہا۔ ادارے کے سربراہ کا کہنا ہے کہ سرد موسم اور بارش میں امداد کی فراہمی پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہو گئی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
غزہ: اسرائیل نے مزید 15 فلسطینی شہداء کی لاشیں واپس کیں، کل تعداد 330 ہوگئی
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیل نے مزید 15 فلسطینی شہداء کی لاشیں واپس کر دی ہیں۔ وزارتِ صحت نے ٹیلیگرام پر جاری بیان میں بتایا کہ یہ لاشیں بین الاقوامی کمیٹی آف ریڈ کراس کے ذریعے غزہ پہنچائی گئی ہیں، جس کے بعد کل موصول ہونے والی شہداء کی لاشوں کی تعداد 330 ہو گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ اب تک واپس کی گئی 330 لاشوں میں سے صرف 97 کی شناخت ممکن ہو سکی ہے، جبکہ باقی لاشیں شناخت کے منتظر ہیں۔
دریں اثنا، غزہ میں شدید بارشوں کے بعد عارضی کیمپوں میں پانی جمع ہونے سے بے گھر فلسطینیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ اقوامِ متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی پابندیوں کی وجہ سے امدادی سامان کی فراہمی متاثر ہو رہی ہے، جس کے باعث لاکھوں خاندان محفوظ پناہ گاہوں سے محروم ہیں۔
واضح رہے کہ اکتوبر 2023 سے اسرائیل کی غزہ پر بمباری کے نتیجے میں کم از کم 69,187 فلسطینی شہید اور 170,703 شہری زخمی ہو چکے ہیں۔