پاکستان میں گوگل دفتر ٹیک سیکٹر کیلئے بڑی پیش رفت: وزیر آئی ٹی
اشاعت کی تاریخ: 17th, November 2025 GMT
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وفاقی وزیر برائے آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ ڈیجیٹل پاکستان ایکٹ ہمارے ڈیجیٹل وژن کو قانونی تحفظ اور تقویت دیتا ہے۔ اسلام آباد میں 27ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزارت آئی ٹی کو وزیر اعظم آفس، ایس آئی ایف سی، وفاقی کابینہ کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل کی قیادت میں افواج، سرکاری ادارے، نجی شعبہ دوران جنگ ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوئے۔ وزارت آئی ٹی، پی ٹی اے، فورسز اور نجی ماہرین نے بھی مل کر سائبر دفاع مضبوط کیا۔ شزا فاطمہ نے کہا کہ گوگل کا پاکستان میں دفتر کھولنے کا فیصلہ ٹیک سیکٹر کے لئے بڑی پیش رفت ہے۔ کلاڈ انفراسٹرکچر پاکستان کے ڈیجیٹل مستقبل کی بنیاد ہے۔ شہریوں کی پوری زندگی کو جامع ڈیجیٹل ماحول میں منتقل کرنا ہمارا ہدف ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف کی عالمی تبلیغی اجتماع میں شرکت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251117-08-21
رائے ونڈ (آن لائن)وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے عالمی تبلیغی اجتماع میں شرکت کی اور اختتامی دعا میں بھی شامل رہے۔ ملک کی سلامتی، عالم اسلام کے استحکام اور مضبوطی کے لیے خصوصی دعا کی گئی ۔ہر بندہ جب اپنے آپ کو درست کرے گا تو پورا معاشرہ بہتر ہو گا۔ وفاقی وزیر سردار محمد یوسف کی عالمی تبلیغی جماعت کے بزرگوں سے خصوصی ملاقاتیں ہوئیں۔ اس موقع پر سردار محمد یوسف نے کہا کہ تبلیغی جماعت معاشرے میں دین کے فروغ اور اصلاح نفس کے لیے بھرپور کردار ادا کر رہی ہے۔ اہل اسلام پر مصائب اور جان لیوا آزمائشیں شکلیں بدل بدل کر آ رہی ہیں۔ موجود مشکلات سے نجات کا راستہ توحید و سنت پر عمل ہے۔ سردار محمد یوسف نے کہا کہ تبلیغی جماعت اسلام کا ابدی اور لاثانی پیغام پوری دنیا میں پھیلا رہی ہے۔ تزکیہ نفوس کے لیے کی جانے والی محنت کے مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔معاشرے کا ہر فرد اگر اپنی ذمہ داری محسوس کرے تو ماحول تبدیل ہو سکتا ہے۔ تبلیغی جماعت کا کام دین کا بنیادی کام ہے۔ تبلیغی جماعت دراصل ایمان کی تحریک ہے۔ ہم سب کو مل کر مثبت اور تعمیری ماحول کو فروغ دینا ہو گا۔ ہماری تمام جدوجہد کا مرکز اور محور ملک کی سلامتی اور بقاء ہونا چاہیے۔ دورہ میں پروفیسر سجاد قمر، قاری محبوب الرحمن، سردار سید غلام، مولانا جمیل فاروقی بھی ہمراہ تھے۔