ڈیجیٹل پاکستان ایکٹ ڈیجیٹل وژن کو قانونی تحفظ دیتا ہے، شزا فاطمہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (صباح نیوز) وفاقی وزیر برائے آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل پاکستان ایکٹ ہمارے ڈیجیٹل وژن کو قانونی تحفظ اور تقویت دیتا ہے۔ اسلام آباد میں ہونے والی 27ویں نیشنل سیکورٹی ورکشاپ میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزارت آئی ٹی کو وزیر اعظم آفس، ایس آئی ایف سی، وفاقی کابینہ کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ڈیجیٹل سیکٹر اقتصادی سلامتی، اسٹریٹجک مضبوطی، عالمی مسابقت کا بنیادی ستون ہے۔ ڈیجیٹل گورننس، اے آئی، سائبر سیکورٹی پاکستان کے مستقبل کیلیے فیصلہ کن شعبے ہیں۔ ہم اپنی سائبر ریزیلنس کو مسلسل مضبوط بنا رہے ہیں۔ شزا فاطمہ کا کہنا ہے کہ گوگل کا پاکستان میں دفتر کھولنے کا فیصلہ ٹیک سیکٹر کیلیے بڑی پیش رفت ہے، کلاؤڈ انفرااسٹرکچر پاکستان کے ڈیجیٹل مستقبل کی بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کی پوری زندگی کو ایک جامع ڈیجیٹل ماحول میں منتقل کرنا ہمارا ہدف ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
وفاقی حکومت کا صحافیوں کے تحفظ کے لیے خودمختار کمیشن قائم
وفاقی حکومت نے صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کے تحفظ کے ایکٹ 2021ء کی شق 11 کے تحت صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کے تحفظ کے لیے ایک خودمختار کمیشن قائم کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:نوشہرہ میں نامعلوم موٹرسائیکل سواروں کی فائرنگ سے صحافی قتل
وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق یہ کمیشن قانون کے تحت مقرر کردہ اختیارات استعمال کرے گا اور تفویض کردہ فرائض انجام دے گا۔
کمیشن میں وزارت اطلاعات کے پی آئی او/ای ڈی جی (ایکس آفیشیو) اور وزارت انسانی حقوق کے ڈائریکٹر جنرل ایچ آر (ایکس آفیشیو) بھی شامل ہیں۔ کمیشن کے دیگر اراکین میں پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ سے غلام نبی یوسفزئی، نیشنل پریس کلب اسلام آباد سے نیئر علی، پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان سے نوید اکبر چوہدری، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (برنا) سے افضل بٹ، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (برنا عظیم گروپ) سے حسن عباس، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (دستور) سے محمد نواز رضا، کراچی یونین آف جرنلسٹس سے طاہر حسن خان، پنجاب یونین آف جرنلسٹس سے تمثیلہ چشتی، خیبر یونین آف جرنلسٹس سے نادیہ صبوحی اور بلوچستان یونین آف جرنلسٹس سے خلیل احمد شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:4 سال، پاکستان میں 42 صحافی قتل
ترجمان وزارت اطلاعات کے مطابق اس کمیشن کا قیام صحافیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے اور میڈیا پروفیشنلز کے حقوق کے فروغ کے لیے ایک اہم اقدام ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
صحافی تحفظ ایکٹ عطا تارڑ میڈیا پروفیشنلز