دبئی: تیز آواز اور زیادہ ہارن دینے والی گاڑیوں کی نگرانی اب اے آئی کرے گا
اشاعت کی تاریخ: 17th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دبئی میں شور مچانے والی گاڑیوں پر قابو پانے کے لیے نیا اے آئی ریڈار سسٹم نصب کر دیا گیا ہے۔
پولیس اب اس جدید سسٹم کے ذریعے ہر گاڑی کے شور پر نظر رکھے گی اور قواعد کی خلاف ورزی کرنے والوں پر فوری کارروائی ہوگی۔
شور مچانے والی گاڑیوں پر ڈیڑھ لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا، جبکہ زیادہ ہارن بجانے یا بلند آواز میں گانے سننے پر بھی جرمانہ ہوگا۔ اس اقدام کا مقصد دبئی کو دنیا کا پرسکون اور مہذب ترین شہر بنانا ہے۔
پولیس نے بتایا ہے کہ ریڈار سسٹم کی تعداد آنے والے مہینوں میں بتدریج بڑھائی جائے گی تاکہ شہر بھر میں یہ اقدامات مؤثر ثابت ہوں۔
یہ اقدام دبئی کے شہریوں اور سیاحوں کے لیے صاف، محفوظ اور پر سکون ماحول یقینی بنانے کی کوشش ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
آئین کی پاسداری کیلئے دو طریقہ کار ہیں، یا استعفیٰ دیا جائے، یا سسٹم میں رہ کر کوشش کی جائے،سینیٹر علی ظفر
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)تحریک انصاف کے سینیٹر علی ظفر نے کہاکہ آئین کی پاسداری کیلئے دو طریقہ کار ہیں، یا استعفیٰ دیا جائے، یا سسٹم میں رہ کر کوشش کی جائے۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں سینیٹر علی ظفر نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ہماری عدلیہ کی تاریخ میں بہت اتار چڑھاؤآتے ہیں،عدلیہ پر بہت زوال بھی آیا، عدلیہ کو ختم کرنے کی کوشش بھی کی گئی۔
ان کاکہناتھا کہ آئین کی پاسداری کیلئے دو طریقہ کار ہیں، یا استعفیٰ دیا جائے، یا سسٹم میں رہ کر کوشش کی جائے، خاموش رہنا سسٹم کا ساتھ دینے کا برابر ہے،ان کاکہناتھا کہ تحریک اچانک شروع نہیں ہوتی، انشاء اللہ تحریک چلے گی۔
منشیات شہروں تک آخر پہنچتی کیسے ہے؟بارڈر پر کیوں نہیں روکا جاتا؟جسٹس جمال مندوخیل کا استفسار
مزید :