Express News:
2025-11-17@10:24:43 GMT

بنگلادیشی عدالت نے شیخ حسینہ واجد کو مجرم قرار دے دیا

اشاعت کی تاریخ: 17th, November 2025 GMT

بنگلادیش کی انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل-1 نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کو انسانیت کیخلاف جرائم کیس میں مجرم قرار دے دیا ہے۔

بنگلادیش کی انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل-1 نے معزول و مفرور وزیراعظم شیخ حسینہ اور ان کے دو اعلیٰ عہدیدار ساتھیوں کے خلاف گزشتہ سال جولائی کی بغاوت کے دوران انسانیت کے خلاف جرائم کے جرم میں یہ فیصلہ دیا ہے۔

مقدمے میں سابق وزیر داخلہ اسد الزماں خان کمال اور سابق انسپکٹر جنرل پولیس چودھری عبداللہ المامون کو بھی شریک جرم نامزد کیا گیا ہے۔

اسد الزماں تاحال مفرور ہیں جبکہ مامون زیر حراست ہیں اور اعتراف جرم کیا ہوا ہے۔ مامون ریاستی گواہ بھی بنے ہوئے ہیں۔ 2010 میں ٹریبونل کے قیام کے بعد سے وہ ریاستی گواہ بننے والے پہلے ملزم ہیں۔

کیس کا فیصلہ جسٹس محمد غلام مرتضیٰ کی سربراہی میں تین رکنی ٹریبونل نے 453 صفحات پر مشتمل فیصلے کا حصہ پڑھنے کے بعد دیا۔

اس سے قبل ٹربیونل نے 78 سالہ شیخ حسینہ واجد کو بھارت سے واپس آکر ٹرائل میں پیش ہونے کی ہدایت دی تھی جسکی خلاف ورزی کرتے ہوئے شیخ حسینہ نے ہدایت کو مسترد کردیا تھا۔

استغاثہ نے ٹربیونل سے تینوں مجرمان کے اثاثے ضبط کرنے اور متاثرہ خاندانوں میں تقسیم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

حسینہ واجد کیخلاف عدالت کا فیصلہ، سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم نے حامیوں کو کیا پیغام دیا؟

بنگلہ دیش کی برطرف وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے اپنے خلاف عدالتی فیصلے سے قبل اپنے حامیوں کے لیے ایک آڈیو پیغام جاری کیا۔

اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ محمد یونس کی عبوری حکومت عوامی لیگ کو انتخابات میں حصہ لینے سے روکنا چاہتی ہے۔ سابق وزیراعظم نے الزام لگایا کہ ان پر لگائے گئے الزامات جھوٹے ہیں اور وہ ایسے فیصلوں کی پروا نہیں کرتیں۔

واضح رہے کہ بنگلہ دیش کی خصوصی عدالت نے شیخ حسینہ واجد کو انسانیت کیخلاف جرائم کا مرتکب قرار دے دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: بنگلہ دیش کی خصوصی عدالت نے شیخ حسینہ واجد کو انسانیت کیخلاف جرائم کا مرتکب قرار دے دیا

شیخ حسینہ نے کہا کہ عوامی لیگ نچلی سطح سے وجود میں آئی ہے اور یہ اقتدار کسی غاصب کی جیب سے نہیں ہے، لہذا جماعت کو ختم کرنا اتنا آسان نہیں۔

آڈیو پیغام میں انہوں نے نوبیل انعام یافتہ محمد یونس اور ان کی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ آئین کی خلاف ورزی کر کے منتخب نمائندوں کو زبردستی ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام خود انصاف کریں گے اور بنگلادیش کو درست سمت میں لائیں گے۔

انہوں نے اپنے حامیوں کو یقین دلایا کہ عدالت کا فیصلہ انہیں نہیں روک سکتا اور کہا کہ وہ اپنے ملک کے لوگوں کے لیے کام جاری رکھیں گی۔ شیخ حسینہ نے کہا، مجھے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، میں زندہ ہوں اور اللہ نے مجھے زندگی دی ہے، وہی اسے لے گا۔

یہ بھی پڑھیے: شیخ حسینہ کے خلاف متوقع فیصلے سے قبل ڈھاکا سمیت 3 اضلاع میں فوجی دستے تعینات

سابق وزیراعظم نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزامات کو بھی رد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 10 لاکھ روہنگیا پناہ گزینوں کو تحفظ دیا اور اب ان پر اسی کے برعکس الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔

شیخ حسینہ نے حامیوں کو بتایا کہ لوگ ان کے احتجاج کی کال پر فوری ردعمل دے چکے ہیں اور عوام نے ان پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے والدین، بہن بھائیوں کو کھو چکی ہیں اور ان کا گھر بھی جلایا گیا، لیکن وہ عوام کی بھلائی کے لیے کام جاری رکھیں گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بنگلہ دیش شیخ حسینہ واجد

متعلقہ مضامین

  • بنگلادیشی عدالت نے شیخ حسینہ کو انسانیت کیخلاف جرائم کا مجرم قرار دیدیا، سزائے موت کا حکم
  • بنگلہ دیش کی عدالت نے معزول وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو سزائے موت سنا دی
  • بنگلادیشی عدالت نے شیخ حسینہ واجد کو سزائے موت کا حکم دے دیا
  • شیخ حسینہ کو اپنے ہی قائم کردہ عدالت نے سزائے موت سنا دی
  • حسینہ واجد کیخلاف عدالت کا فیصلہ، سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم نے حامیوں کو کیا پیغام دیا؟
  • بنگلہ دیش کی عدالت نے حسینہ واجد کو انسانیت کیخلاف جرائم کا مرتکب قرار دیدیا
  • شیخ حسینہ واجد کو سزائے موت دی جائے، بنگلہ دیش کی خصوصی کرائم ٹریبونل نے فیصلہ سنا دیا
  • حسینہ واجد پر انسانیت کیخلاف جرائم کے مقدمے کا فیصلہ کل سنایا جائے گا
  • انسانیت کے خلاف جرائم کا مقدمہ، بنگلہ دیشی عدالت حسینہ واجد کے خلاف فیصلہ کل سنائے گی