Islam Times:
2025-10-26@18:20:46 GMT

بی جے پی کیساتھ اتحاد کا سوال ہی نہیں ہے، سریندر چودھری

اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT

بی جے پی کیساتھ اتحاد کا سوال ہی نہیں ہے، سریندر چودھری

نامہ نگاروں کیساتھ بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے ہمیشہ اپنے اصولوں پر قائم رہتے ہوئے ووٹوں کی خرید و فروخت سے گریز کیا۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے نائب وزیراعلٰی سریندر چودھری نے بی جے پی کے ساتھ کسی بھی مفاہمت یا سمجھوتے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس (این سی) حکومت سے علیحدہ ہونا پسند کرتے گی، مگر کبھی بھی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی۔ میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی کی طرف سے نگروٹہ اسمبلی حلقے سے شمیم بیگم کو امیدوار بنانا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ نیشنل کانفرنس بی جے پی سے کسی قسم کے سیاسی اتحاد کے موڑ میں نہیں ہے۔

سریندر چودھری نے ان باتوں کا اظہار جموں کے نگروٹہ حلقے کے انتخابی مہم کے آغاز کے دوران کیا۔ نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے ہمیشہ اپنے اصولوں پر قائم رہتے ہوئے ووٹوں کی خرید و فروخت سے گریز کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے راجیہ سبھا انتخابات میں تین نشستیں جیتیں، چوتھی پر بھی مضبوط پوزیشن میں تھے، مگر چند ارکان نے دھوکہ دیا اور بی جے پی کے حق میں ووٹ دیا۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ہمیشہ "ووٹ چوری" کی سیاست کرتی ہے اور اس بار یہ بات واضح ہوگئی۔

سریندر چودھری نے بھی تسلیم کیا کہ بی جے پی کے پاس صرف 28 ووٹ تھے، مگر اضافی ووٹ کہاں سے آئے، اس کا جواب ابھی تک نہیں دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے تمام دباؤ کے باوجود اپنی اخلاقی برتری قائم رکھی۔ سریندر چودھری کے مطابق ہم نے نہ پیسے دیے، نہ لالچ دکھایا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے جموں و کشمیر کے عوام کی آواز کے لئے لڑائی لڑی، تین نشستیں جو ہم نے جیتی ہیں وہ عوام کی ہیں اور ہمارے نمائندے ان کی آواز دہلی تک پہنچائیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہا کہ نیشنل کانفرنس انہوں نے کہا کہ سریندر چودھری کرتے ہوئے بی جے پی کے ساتھ

پڑھیں:

آر ایس ایس غیر رجسٹرڈ تنظیم ہوتے ہوئے کروڑوں کا فنڈ کہاں سے حاصل کررہی ہے، بی کے ہری پرساد

کانگریس کے سینیئر لیڈر نے کہا کہ آر ایس ایس نے خود کو ایک تنظیم کے طور پر رجسٹر نہیں کرایا، تاکہ وہ حکومتی قوانین اور ضابطوں کی تعمیل سے بچ سکے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست کرناٹک کے وزیر پریانک کھرگے اور کانگریس کے سینیئر لیڈر بی کے ہری پرساد نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے رجسٹرڈ تنظیم نہ ہونے اور اس کی فنڈنگ پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ آر ایس ایس نے خود کو ایک تنظیم کے طور پر رجسٹر نہیں کرایا، تاکہ وہ حکومتی قوانین اور ضابطوں کی تعمیل سے بچ سکے۔ آر ایس ایس کو مسلسل ہدف تنقید بنا رہے پریانک کھرگے نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آر ایس ایس کا رجسٹریشن میرے منہ پر پھینک دو اور کہو کہ آر ایس ایس ایک رجسٹرڈ تنظیم ہے۔ واضح رہے کہ پریانک کھڑگے نے حال ہی میں آر ایس ایس کو لے کر وزیراعلٰی سدارمیا کو خط لکھا تھا۔ اس کے علاوہ عوامی جگہوں پر اس کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے اور اس سے منسلک سرکاری ملازمین کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔

پریانک کھرگے نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کہا کہ اس غیر رجسٹرڈ تنظیم کے لئے پیسہ کہاں سے آ رہا ہے، کپڑے سلوانے کے لئے، مارچ نکالنے کے لئے، عمارتیں بنوانے کے لئے پیسے کہاں سے آ رہے ہیں۔ انہون نے کہا کہ اگر آپ (آر ایس ایس) غیر رجسٹرڈ ہیں، تو آپ کو پیسہ کہاں سے مل رہا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس نے اس لئے رجسٹریشن نہیں کرایا تاکہ وہ قانون کے دائرے میں نہ آئے۔ کانگریس لیڈر نے آر ایس ایس پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ اگر آپ رجسٹریشن کراتے ہیں تو آپ کو ٹیکس کی ادائیگی کرنی ہوگی، کمپنی رجسٹرار، سوسائٹی رجسٹریشن ایکٹ اور این جی او ایکٹ کی تعمیل کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی و ذاتی عطیات اور گھریلو فنڈنگ کے بارے میں معلومات شیئر کرنی ہوں گی، اس لئے وہ رجسٹریشن نہیں کرا رہے ہیں۔

دوسری جانب صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کانگریس کے سینیئر لیڈر بی کے ہری پرساد نے بھی آر ایس ایس کے رجسٹریشن نہ ہونے اور اس کی فنڈنگ پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ فنڈنگ کے بارے میں جانکاری دینے کے لئے اس کا رجسٹریشن ہونا چاہیئے۔ انہوں نے 700 کروڑ روپے کی عمارت بنائی ہے، پیسہ کہاں سے آیا، وہ یہ سب غیر قانونی طریقے سے کر رہے ہیں۔ اس درمیان کھرگے کی تنقید پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے بی جے پی لیڈر اور سابق نائب وزیراعلٰی سی این اشوتھ نارائن نے کہا کہ ہر تنظیم کا رجسٹرڈ ہونا ضروری نہیں ہے۔ انہوں نے نامہ نگاروں سے کہا کہ جمہوریت میں ہر شخص اور تنظیم کو قانونی اور آئینی طور پر اپنی سرگرمیوں کو منظم کرنے کی آزادی ہے، ایسی کوئی شرط نہیں ہے کہ اسے رجسٹرڈ تنظیم ہی ہونا چاہیئے۔

متعلقہ مضامین

  • وقت گزرنے کیساتھ پاکستان ترقی کی جانب جارہا ہے، نواز شریف کی وزیراعظم سے گفتگو
  • بی جے پی نے ہمیں راجیہ سبھا انتخاباتی ڈیل کی پیشکش کی تھی لیکن ہم نے مسترد کردی، فاروق عبداللہ
  • افسوس بلوچستان کے بےشمار قدرتی وسائل اور اس کی دولت اب بھی زمین کے اندر دفن ہے، وزیر اعظم
  • امید ہے ”این سی“ کے منتخب ارکان راجیہ سبھا میں کشمیریوں کی موثر نمائندگی کریں گے، محبوبہ مفتی
  • کسی بھی جماعت پر پابندی سے نتائج حاصل نہیں ہوئے،بیرسٹر عمیر نیازی
  • پی ایس ڈی پی کے فیصلے بند کمروں میں کیے جائیں تو غلط ہے، شازیہ مری
  • موجودہ حکومت چوری کے مینڈیٹ پر قائم ہے، علامہ ولایت حسین جعفری
  • آر ایس ایس غیر رجسٹرڈ تنظیم ہوتے ہوئے کروڑوں کا فنڈ کہاں سے حاصل کررہی ہے، بی کے ہری پرساد
  • گورنر پنجاب نے ن لیگ سے اتحاد کو “مجبوری کا الائنس” قرار دے دیا