منفرد طلاق معاہدہ، شوہر 10 برس تک سابقہ بیوی کی بلیوں کا خرچ اٹھائے گا
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
ترکی کے شہر استنبول میں ہونے والے ایک طلاق معاہدے نے سب کی توجہ حاصل کرلی، جس میں ایک غیر معمولی شرط شامل کی گئی ہے کہ شوہر اپنی سابق بیوی کی بلیوں کے اخراجات برداشت کرتا رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اب تک کی مختصر ترین شادی، صرف 3 منٹ میں طلاق، وجہ کیا بنی؟
تفصیلات کے مطابق معاہدے میں طے پایا کہ بلیاں سابق بیوی کے پاس رہیں گی، جبکہ شوہر ہر 3 ماہ بعد تقریباً 10 ہزار تُرک لیرا اُن کی دیکھ بھال کے لیے ادا کرے گا۔
یہ ادائیگیاں 10 سال تک یا بلیوں کی زندگی تک جاری رہیں گی، جبکہ معاہدے میں یہ شق بھی شامل ہے کہ رقم ترکی کی سرکاری افراطِ زر کی شرح کے مطابق ہر سال ایڈجسٹ کی جائے گی۔
ترک قانون کے تحت بلیوں جیسے پالتو جانور اب بھی منقولہ جائیداد کے زمرے میں آتے ہیں، تاہم حالیہ برسوں میں عدالتوں نے ایسے معاہدوں کی منظوری دینی شروع کردی ہے جو جانوروں کی فلاح و بہبود کو بھی مدِنظر رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شادی نہ کرنے والے ملازمین کو نوکری سے ہاتھ دھونا پڑے گا، انوکھی پالیسی کا اعلان
یہ کیس ایک نئے رجحان کے طور پر دیکھا جارہا ہے، جہاں طلاق کے معاہدوں میں اب انسانوں کے مالی معاملات کے ساتھ ساتھ پالتو جانوروں کی دیکھ بھال کی ذمہ داریاں بھی شامل کی جا رہی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
استنبول بلی بیوی ترکی خرچہ شوہر طلاق.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: استنبول بلی بیوی ترکی خرچہ شوہر طلاق
پڑھیں:
مصطفیٰ کمال نے انسدادِ پولیو مہم کی پذیرائی کیلئے منفرد تجویز پیش کردی
— فائل فوٹووفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے والدین کو ذمے داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
مصطفیٰ کمال نے قومی انسدادِ پولیو مہم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں پولیو مہم 15 تا 21 دسمبر منعقد کی جائے گی، والدین سے اپیل ہے کہ وہ پولیو ورکرز سے تعاون کریں، اپنے 5 سال سے کم عمر بچوں کو پولیو وائرس سے بچانے کےلیے انہیں 2 قطرے لازمی پلوائیں۔
اُنہوں نے کہا کہ علماء کرام بھی پولیو مہم میں اپنا کردار ادا کریں، ممبران اسمبلی اپنے بچے یا رشتہ دار کے بچوں کو قطرے پلائیں اور 30 سیکنڈز کی ویڈیو بنا کر شیئر کریں۔
وفاقی وزیر صحت نے مزید کہا کہ گزشتہ سال پولیو کے 74 کیسز تھے جبکہ رواں سال صرف 30 کیسز رپورٹ ہوئے، بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانا ہمارا قومی اور دینی فریضہ ہے، پولیس کے 30 میں سے 19 کیسز صرف خیبر پختونخوا سے رپورٹ ہوئے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ یہ فوج کسی بھی ایک جماعت کی نہیں بلکہ پوری قوم کی ہے،
اُنہوں نے مزید کہا کہ اس سال پولیو کیسز میں نمایاں کمی ہوئی، 30 میں سے 19 کیسز صرف خیبر پختونخوا میں رپورٹ ہوئے ہیں، ہم ملک سے پولیو کے کیسز کم کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
مصطفیٰ کمال نے یہ بھی بتایا کہ اس سال 5 کروڑ 54 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے، آدھے سے زیادہ پاکستان میں پولیو وائرس موجود ہے، پشاور، کراچی اور لاہور میں پولیو وائرس موجود ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ بچوں کو وائرس سے بچانے کے لیے مہم میں قطرے ضرور پلائیں، وفاقی حکومت ملک بھر سے وائرس کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے، امن و امان کی صورتحال کے باعث 2 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے نہیں پلائے جاسکے۔