پیرس کے میوزیم سے قیمتی زیورات چرانے کے الزام میں 2 مبینہ چور گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT
فرانسیسی میڈیا کے مطابق پیرس کے لوور میوزیم سے قیمتی شاہی زیورات کی چوری کے الزام میں 2 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پیرس کے پراسیکیوٹر کے دفتر نے بتایا کہ ایک شخص کو چارلس ڈی گال ایئرپورٹ سے اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ پرواز کے لیے تیار ہو رہا تھا۔ اطلاعات کے مطابق وہ الجزائر جانے والا تھا، جبکہ دوسرا مشتبہ شخص مالی جانے کی تیاری کر رہا تھا۔
گزشتہ اتوار 4 مسلح چوروں نے دن دہاڑے کرین کی مدد سے دنیا کے مشہور ترین میوزیم لوور میں داخل ہو کر تقریباً 88 ملین یورو (102 ملین ڈالر) مالیت کے زیورات چرا لیے تھے۔
یہ بھی پڑھیے: نپولین اور ملکہ ایوجینی کے 102 ملین ڈالر مالیت کے زیورات برآمد ہوسکیں گے؟
فرانسیسی وزیرِ انصاف نے اعتراف کیا ہے کہ سیکیورٹی کے نظام میں سنگین ناکامی ہوئی، جس سے ملک کی ساکھ بھی متاثر ہوئی۔ فرانسیسی پولیس کے مطابق چور صرف 4 منٹ میں کارروائی مکمل کر کے 2 اسکوٹروں پر فرار ہو گئے۔ رپورٹس کے مطابق واردات کی جگہ سے ملنے والے ڈی این اے شواہد کی مدد سے ایک مشتبہ شخص کی شناخت ممکن ہوئی۔ جائے وقوعہ سے دستانے اور ایک جیکٹ بھی برآمد ہوئی ہے۔
چوری شدہ زیورات میں امپریس یوجینی، جو نپولین سوم کی اہلیہ تھیں، کا تاج، ماری لوئز کا ہار، اور ایک جوڑی بالیاں شامل ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ممکن ہے زیورات کو پہلے ہی توڑ کر الگ الگ ٹکڑوں میں فروخت کے لیے تیار کر لیا گیا ہو، جس سے ان کی بازیابی تقریباً ناممکن ہو جائے گی۔
یہ بھی پڑھیے: فرانس چوری شدہ شاہی زیورات کی تلاش میں سرگرداں، اب وہ انمول خزانہ کس حال میں ہوگا؟
واقعے کے بعد فرانس بھر میں عجائب گھروں اور ثقافتی اداروں کی سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے، جبکہ لوور میوزیم نے اپنے قیمتی زیورات کو بینک آف فرانس کے زیرِ زمین خفیہ لاکرز میں منتقل کر دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پیرس زیورات فرانس میوزیم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پیرس زیورات میوزیم کے مطابق
پڑھیں:
معیشت بہتری کی جانب گامزن اور پاکستان میں کرپشن میں نمایاں کمی ہوئی، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے تازہ ترین سروے نے انکشاف کیا ہے کہ ملک کی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے اور کرپشن میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
قومی کرپشن پرسیپشن سروے 2025 کی رپورٹ کے مطابق 66 فیصد پاکستانیوں کا کہنا ہے کہ انہیں حکومتی کام کے لیے رشوت ادا نہیں کرنی پڑی۔
یہ بھی پڑھیں: ’ایلیٹ کیپچر‘ پاکستانی معیشت کو کھربوں روپوں کا نقصان پہنچا رہا ہے، آئی ایم ایف
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ حکومت نے شفافیت، قانون پر مبنی فیصلوں اور مالی نظم و ضبط کو اپنی اصلاحاتی حکمتِ عملی کا مرکزی حصہ بنایا، جس کے باعث شفاف طرزِ حکمرانی میں مسلسل بہتری آئی۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق پاکستان کی معیشت جمود سے نکل کر استحکام اور ترقی کی جانب بڑھ رہی ہے۔
سروے میں یہ بھی بتایا گیا کہ پاکستان کا آئی ایم ایف سے معاہدہ طے پانا اور ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنا معاشی استحکام کا اہم سبب بنا۔
مزید پڑھیں: کرپشن میں اضافہ، پاکستان دنیا کا 46واں کرپٹ ملک قرار
رپورٹ کے مطابق پولیس کارکردگی اور سروس ڈیلوری میں بہتری کے باعث عوامی رائے میں مثبت تبدیلی آئی، جبکہ تعلیم، اراضی و جائیداد اور ٹیکسیشن کے حوالے سے بھی عوامی تاثر میں بہتری ریکارڈ کی گئی۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق این سی پی ایس پاکستان میں کرپشن سے متعلق عوامی تصور کو جانچنے کا جامع پیمانہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ایم ایف ایف اے ٹی ایف پاکستان ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل رشوت کرپشن گرے لسٹ معاشی استحکام