خلیل الرحمان قمر کی مبینہ ویڈیو کیس میں اہم پیشرفت
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
لاہور کی ضلعی کچہری نے معروف ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر کی مبینہ ویڈیو بنانے کے مقدمے میں گرفتار ملزم ممنون حیدر کی ضمانت خارج کردی۔
رپورٹ کے مطابق ضلعی کچہری لاہور میں خلیل الرحمان قمر کی مبینہ ویڈیو کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ مقدمے میں مدعی کی جانب سے مدثر چوہدری ایڈووکیٹ نے دلائل پیش کیے۔
عدالت نے ملزم ممنون حیدر کی ضمانت خارج کرنے کی درخواست پر فیصلہ جاری کردیا۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ ضمانت ملزم کا قانونی حق سمجھا جاتا ہے، تاہم ناقابلِ ضمانت جرائم میں یہ حق لاگو نہیں ہوتا۔
فیصلے میں بتایا گیا کہ تفتیش سے ظاہر ہوا کہ ملزم ممنون حیدر کے موبائل فون سے قابلِ اعتراض ویڈیو بنائی گئی، جو کہ ایک سنگین سائبر کرائم ہے۔ اس نوعیت کے مقدمات کو معمولی نہیں سمجھا جا سکتا کیونکہ یہ افراد کی ساکھ اور نجی زندگی پر براہِ راست اثر ڈالتے ہیں۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ملزم پر عائد الزامات کے تحت درج دفعات ناقابلِ ضمانت ہیں۔ عدالتی فیصلے کے مطابق ممنون حیدر کی سزا کے خلاف اپیل لاہور ہائی کورٹ میں زیرِ سماعت ہے، جہاں اس کی سزا معطلی کی استدعا منظور کی جاچکی ہے۔
ضلعی عدالت نے موجودہ کیس میں ملزم ممنون حیدر کی ضمانت کی درخواست خارج کردی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ممنون حیدر کی
پڑھیں:
مولانا فضل الرحمان نے مریم نواز کی جانب سے ائمہ کرام کو 10 ہزار روپے ماہانہ وظیفہ دینے کے فیصلے کو مسترد کر دیا
چنیوٹ (ڈیلی پاکستان آن لائن) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مریم نواز کی جانب سے ائمہ کرام کو 10 ہزار روپے ماہانہ وظیفہ دینے کے فیصلے کو سختی سے مسترد کر دیا۔
چناب نگر میں ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہق "ہمیں توقع تھی کہ شاید پی ڈی ایم کے تجربے کے بعد مسلم لیگ (ن) کچھ سمجھداری دکھائے گی، مگر آج وہ ہماری مساجد کے ائمہ کو صرف دس ہزار روپے دے کر خریدنے کی کوشش کر رہی ہے۔"
مولانا نے مزید کہا کہ "محترمہ! یہ تجربہ خیبرپختونخوا میں پہلے بھی ناکام ہو چکا ہے۔ میں اسٹیج سے اعلان کرتا ہوں کہ میں یہ دس ہزار روپے آپ کے منہ پر مارتا ہوں ، کیونکہ ہمارے ائمہ، خطباء، اور اساتذہ کی اصل پہچان ان کی غیرت اور خودداری ہے۔"
چیئرمین نیب کا بیسٹ ویسٹرن ہوٹل راولپنڈی سینٹرل اور راماڈا پلازا بائے وِنڈھم کے تعمیراتی منصوبے کا دورہ
انہوں نے کہا کہ "ہمارے مدارس، اساتذہ، مہتممین، طلبہ، مساجد اور ائمہ سب اپنی الگ شناخت رکھتے ہیں، جو کسی حکومتی امداد یا سرپرستی کی محتاج نہیں۔ ہم نے ہمیشہ اپنا دینی و تعلیمی نظام بغیر سرکاری پیسے اور مداخلت کے چلایا ہے، اور ان شاءاللہ آئندہ بھی اسی طرح چلائیں گے۔"
مولانا فضل الرحمان نے واضح اعلان کیا کہ دینی مدارس کے معاملات میں کسی قسم کی سیاسی یا سرکاری مداخلت کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی۔
مزید :