مائیکل جیکسن کی بائیوپک کا پہلا ٹریلر ریلیز، موسیقی کے بادشاہ کا کردار کون نبھا رہا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
پاپ موسیقی کے بادشاہ مائیکل جیکسن کی زندگی پر بننے والی بائیوپک ’مائیکل‘ کا پہلا ٹریلر ریلیز کردیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مابق اس فلم میں آنجہانی گلوکار مائیکل جیکسن کا کردار ان کے بھتیجے ’جعفر جیکسن‘ نے ادا کیا ہے جو پہلی مرتبہ کسی بڑے فلمی پراجیکٹ میں نظر آئیں گے۔ جعفر جیکسن، مائیکل کے بھائی جرمین جیکسن کے بیٹے ہیں اور گلوکاری کے شعبے سے بھی وابستہ ہیں۔
فلم کی ہدایت کاری اینٹون فوکا نے کی ہے جبکہ اس کی کہانی جان لوگن نے لکھی ہے۔ اس بائیوپک میں میں دنیا بھر کے کروڑوں مداحوں کے دلوں پر راج کرنے والے مائیکل جیکسن کی زندگی کے اہم پیشہ ورانہ مراحل، ان کے میوزیکل سفر، اسٹیج پرفارمنسز اور عالمی سطح پر مقبولیت حاصل کرنے کے سفر کو دکھایا گیا ہے۔
ٹریلر میں جعفر جیکسن کو مائیکل کے انداز میں چلتے، گفتگو کرتے، گاتے اور مشہور مون واک کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جس کو آنجہانی گلوکار کے مداحوں کی جانب سے بےحد پسند کیا جارہا ہے۔
فلم میں مائیکل جیکسن کے کیریئر کے نمایاں پہلوؤں پر توجہ دی گئی ہے، تاہم ان کی ذاتی زندگی اور ان سے متعلق تنازعات کو شامل نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ مائیکل جیکسن کی زندگی پر بننے والی اس فلم کو 24 اپریل 2026 کو دنیا بھر کے کئی ممالک کے سینما گھروں میں پیش کیا جائے گا۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل مائیکل جیکسن کی
پڑھیں:
بھارت کی پسماندہ ترین ریاست بہار میں آج انتخابات کا پہلا مرحلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارت کی پسماندہ ترین ریاست بہار میں آج صوبائی انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ ہو رہی ہے۔ ریاست کی 243 نشستوں میں سے 121 پر آج جبکہ بقیہ نشستوں پر منگل کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔
یہ انتخابات حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیے ایک بڑا سیاسی امتحان سمجھے جا رہے ہیں۔ پاکستان کے ساتھ جنگ میں ناکامی اور اس کے بعد وزیراعظم نریندر مودی کی ملک گیر تنقید نے پارٹی کی مقبولیت کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
مزید یہ کہ امریکا کی جانب سے 50 فیصد ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد مودی حکومت کو معاشی دباؤ کا سامنا ہے۔ معیشت سست روی کا شکار ہے، دیہی علاقوں میں امیر اور غریب کے درمیان خلیج گہری ہو چکی ہے، بے روزگاری بڑھ گئی ہے جبکہ تعلیمی و طبی سہولیات بھی زبوں حالی کا شکار ہیں۔
بی جے پی، جو بنیادی طور پر اونچی ذات کے ہندوؤں کی نمائندہ جماعت سمجھی جاتی ہے، نے 2020 میں جنتا دل یونائٹڈ کے ساتھ مل کر حکومت بنائی تھی۔
اس بار اپوزیشن جماعتیں، خصوصاً کانگریس اور راشٹریا جنتا دل، مودی کو سخت مقابلہ دینے کے لیے متحد ہیں۔ تاہم الیکشن سے قبل ووٹر فہرستوں میں بڑی تبدیلیاں متنازع بن چکی ہیں، کیونکہ 8 کروڑ رجسٹرڈ ووٹروں میں سے تقریباً 65 لاکھ کے نام شہریت کی تصدیق کی بنیاد پر خارج کر دیے گئے ہیں۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر بی جے پی کامیاب ہو گئی تو انتخابی نتائج پر شفافیت کے حوالے سے سوالات اٹھنے کا امکان ہے۔ حتمی نتائج 16 نومبر کو متوقع ہیں۔