پاکستان میں انٹرنیٹ کی بندش: عالمی کمپنیوں نے آپریشنز بیرون ملک منتقل کرنا شروع کردیے
اشاعت کی تاریخ: 9th, January 2025 GMT
پاکستان میں انٹرنیٹ کی بندش: عالمی کمپنیوں نے آپریشنز بیرون ملک منتقل کرنا شروع کردیے WhatsAppFacebookTwitter 0 9 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )ملک میں انٹرنیٹ کی سست روی اور تعطل سے آئی ٹی انڈسٹری کو بڑا دھچکا پہنچا ہے، جس کے باعث پاکستان میں کام کرنے والی انٹرنیشنل کمپنیوں نے اپنے مختلف آپریشنز بیرون ملک منتقل کرنا شروع کردیے جبکہ ایکسپورٹ گروتھ صرف 34 فیصد رہ گئی۔تفصیلات کے مطابق انٹرنیٹ کی سست روی اور تعطل آئی ٹی انڈسٹری پر بھاری پڑنے لگی جبکہ عالمی کمپنیوں نے پاکستان میں موجود اپنے مختلف آپریشنز بیرون ملک منتقل کرنا شروع کردیے۔
پاکستان میں انٹرنیٹ کی سست روی کے باعث وٹس ایپ نے سیشن سرور رٹنگ پاکستان سے باہر منتقل کردیا ہے۔پی ٹی اے نے منتقلی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وٹس ایپ سی ڈی این کی بیرون ملک منتقلی سے صارفین کو رابطے کرنے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔پی ٹی اے نے دعوی کیا ہے کہ ملک میں فکسڈ لائن اور موبائل نیٹ ورکس پرانٹرنیٹ بہترہوا ہے، ایک ماہ میں فکسڈ لائن انٹرنیٹ دو درجے بہتر ہوا ہے۔
پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ فکسڈ لائن انٹرنیٹ کی اسپیڈ میں پاکستان 139 ویں نمبرپرہے جہاں موبائل نیٹ ورک 3 درجے بہتر ہوئی ہے جبکہ موبائل نیٹ ورک میں پاکستان کی رینکنگ 97 ویں نمبر پر ہے۔سال 2024 انٹرنیٹ اسپیڈ کے حوالے سے بدترین رہا، سب میرین کیبلز میں خرابی کے 4 بڑے واقعات پیش آئے، جس کے باعث صارفین کو 1750 کیگا بایٹس فی سیکنڈ انٹرنیٹ کم ملا جبکہ فائر وال اور ویب منیجمنٹ سسٹم نے بھی پریشانی بڑھادی۔
نیٹ سروس پروائیڈرز کہتے ہیں ہیں کہ ایک گھنٹہ نیٹ بندش کا مطلب 9 لاکھ ڈالر کا جھٹکا ہے، ایک دن تعطل کی قیمت سوا کروڑ ڈالر بھرنا پڑتی ہے۔سال 2021 میں ایکسپورٹ گروتھ 47 فیصد تھی جو گزشتہ برس صرف 24 فیصد رہ گئی۔دوسری جانب آئی ٹی ایکسرپٹ نگہت داد کا کہنا ہے انٹرنیٹ کی سست روی کی یہی صورتحال رہی تو آئی ٹی کی کئی مزید کمپنیاں منتقل ہونے کا خدشہ ہے۔
ادھر سست انٹرنیٹ سے آن لائن کاروبار بھی متاثر ہونے لگے، انٹرنیٹ کی سست روی سے آن لائن ٹیکسی سروس سمیت دیگر رائیڈر سروس بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔اس کاروبار سے وابستہ افراد پریشان ہیں، آن لائن ٹیکسی ڈرائیورز سمیت دیگررائیڈرز نے سر پکڑلیے۔
واضح رہے کہ انٹرنیٹ میں سست روی کے حوالے سے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے تحقیقات مکمل کر لی ہیں، ٹیلی کام آپریٹرز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مختلف مسائل کی نشان دہی کی ہے۔ پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ وی پی این کے بڑھتے استعمال نے بینڈوتھ پر اضافی بوجھ ڈالا، انٹرنیٹ طلب کو پورا کرنے کے لیے بینڈوڈتھ کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: میں انٹرنیٹ کی پاکستان میں کمپنیوں نے آئی ٹی
پڑھیں:
پاکستان کا چین سے مزید طیارے و دفاعی سسٹم خریدنے کا ارادہ، چینی کمپنیوں کے شیئرز بڑھ گئے، بلومبرگ کی رپورٹ
پاکستان کا چین سے جے 35 اسٹیلتھ، جے 500 اواکس طیاروں اور ایچ کیو 19 بیلسٹک میزائل دفاعی نظام کی خریداری کا ارادہ ظاہر کرنے کے بعد چینی دفاعی کمپنیوں کے شیئرز میں زبردست اضافہ ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی پائلٹس نے جے 10 کو چار چاند لگادیے، انڈونیشیا چینی طیارے خریدنے پر تیار
بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق یہ معاہدہ شنیانگ ایئر کرافٹ کارپوریشن کے تیار کردہ جے 35 کی عالمی مارکیٹ میں پہلی برآمد ہوگا۔
جے 500طیارہ اپنی جدید اسٹیلتھ صلاحیتوں کی بدولت دشمن کے فضائی علاقے میں گھسنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اواکس طیارہ اپنے کمپیکٹ سائز کی وجہ سے پاکستان کی فضائی نگرانی کی صلاحیتوں کو نہ صرف مضبوط کرےگا بلکہ علاقائی جھڑپوں میں زیادہ لچک بھی فراہم کرےگا جبکہ ایچ کیو-19 میزائل دفاعی نظام پاکستان کی بیلسٹک میزائلوں سے دفاع کی صلاحیتوں کو نمایاں طور پر بہتر بنائےگا۔
بلوم برگ کے مطابق شنیانگ ایئر کرافٹ کارپوریشن کے حصص کی قیمتوں میں 10 فیصد سے زائد اضافہ ہوا جب کہ دیگر دفاعی کمپنیوں کے حصص میں بھی 15 فیصد تک اضافہ ہوا۔
مزید پڑھیے: بہتر کون؟ رافیل یا جے 10، عالمی دفاعی اداروں نے جدید ہتھیاروں پر نظریں جما لیں
واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے چینی طیارے جے 10 کے ذریعے بھارتی جنگی طیارے گرائے جانے کے بعد چینی اسلحہ ساز کمپنیوں کے حصص میں گزشتہ ماہ سے اضافہ دیکھا جارہا ہے۔
یاد رہے کہ انڈونیشیا بھی اب جے 10 طیارے خریدنے کا خواہشمند دکھائی دیتا ہے۔ انڈونیشیا کے نائب وزیر دفاع ڈونی ایرماوان نے چند روز قبل کہا تھا کہ ان کا ملک چین سے جے 10 طیاروں کی خریداری کا جائزہ لے رہا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستانی جے 10 کی دھوم: امریکی عہدیداروں کی جانب سے 2 بھارتی طیارے زمین بوس ہونے کی تصدیق
پاکستان حکومت نے بھی چین کی جانب سے طیاروں کی پیشکش کا تذکرہ کرے ہوئے کہا تھا کہ حکومت نے کئی عظیم سفارتی کامیابیاں حاصل کیں جن میں چین کی جانب سے 40 ففتھ جنریشن J-35 اسٹیلتھ طیارے، KJ-500 اواکس اور HQ-19 ڈیفنس سسٹم کی پیشکش بھی شامل ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایچ کیو 19 بیلسٹک میزائل دفاعی نظا پاکستان نے چین کے شیئرز بڑھادیے جے 35 جنگی طیارہ جے 500 اواکس طیاروں