اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 26 نومبر کے احتجاج سے متعلق مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 165 کارکنوں کی ضمانت منظور کرلیں۔

اے ٹی سی اسلام آباد کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے محفوظ فیصلہ سنایا، عدالت نے آج ہی دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

فیصلے میں 26 نومبر 2024 کو اسلام آباد کے ڈی چوک میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے حوالے سے درج مقدمات میں ملوث 165 کارکنان کو 5، 5 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی کارکنان پر تھانہ کھنہ، مارگلہ سیکریٹریٹ، شمس آباد، نون و دیگر میں مقدمات درج ہیں۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے اسلام آباد میں احتجاج کے بعد وفاقی دارالحکومت اور راولپنڈی کے مختلف تھانوں میں پارٹی کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان، سابق خاتون اول بشریٰ بی بی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور و دیگر پارٹی رہنماؤں اور سیکروں کارکنان کے خلاف دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت متعدد مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

پی ٹی آئی کے 24 نومبر کے احتجاج اور پرتشدد مظاہروں پر مختلف تھانوں میں مقدمات انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کیے گئے۔

مظاہرین پر سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے، مجمع جمع کرکے شاہراہوں کو بند کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔

یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی کے لیے 24 نومبر کو بانی کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی سربراہی میں پی ٹی آئی کے حامیوں نے پشاور سے اسلام آباد کی جانب مارچ شروع کیا تھا اور 25 نومبر کی شب وہ اسلام آباد کے قریب پہنچ گئے تھے تاہم اگلے روز اسلام آباد میں داخلے کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ پی ٹی آئی کے حامیوں کی جھڑپ کے نتیجے میں متعدد افراد، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار زخمی ہوئے تھے۔

26 نومبر کی شب بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور اور عمر ایوب مارچ کے شرکا کو چھوڑ کر ہری پور کے راستے مانسہرہ چلے گئے تھے، مارچ کے شرکا بھی واپس اپنے گھروں کو چلے گئے تھے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اسلام ا باد پی ٹی ا ئی پی ٹی آئی

پڑھیں:

انسداد منشیات کیلیے آئی جی اسلام آباد کومیکنزم بنانے کاحکم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251105-08-19
اسلام آباد(آن لائن)اسلام آباد ہائی کورٹ نے تعلیمی اداروں سے منشیات کے خاتمے کے لیے آئی جی کو تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرکے میکنزم بنانے اورپیمرا کو منشیات کے خاتمے سے متعلق چینلز پر پرائم ٹائم کے دوران آگاہی مہم چلانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔ کیس کی سماعت دو ہفتوں کے بعد تک ملتوی کردی ہے۔پولیس کی جانب سے عدالت عالیہ میں رپورٹ پیش کی گئی ہے جس میں بتایاگیاہے کہ اے این ایف اے نے کہا کہ این ایف نے رواں سال اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں منشیات سے متعلق 51 مقدمات درج کیے۔ڈی ایس پی لیگل نے کہا کہ رواں سال پولیس نے اسلام آباد کے تعلیمی اداروں سے منشیات برآمدگی کے 22 مقدمات درج کیے۔یہ رپورٹ منگل کے روزپیش کی گئی ہے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • انسداد منشیات کیلیے آئی جی اسلام آباد کومیکنزم بنانے کاحکم
  • قومی اسمبلی کے اجلاس کا 19 نکاتی ایجنڈا جاری
  • اسلام آباد احتجاج پر پارٹی پر پابندی اور کے پی میں گورنر راج، فیصل واوڈا نے پی ٹی آئی کو خبردار کردیا
  • پنجاب اسمبلی: اسموگ اور موسمی بیماریوں کے تدارک سے متعلق قرارداد منظور
  • کراچی: ہنگامہ آرائی کیس ، لیاقت محسود کی ضمانت منظور
  • پنجاب میں منشیات کے ملزمان کے خلاف قوانین مزید سخت، ترمیمی بل اسمبلی سے منظور
  • سرکاری ملازمین کے لیے بڑی خوشخبری ؛ کرایہ داری سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور
  • پی آئی اے ایئرکرافٹ انجینئرزکا احتجاج، قومی ایئر لائن کا بین الاقوامی آپریشن شدید متاثر
  • ٹی ایل پی کے مزید 30 کارکنوں کو مقدمات سے ڈسچارج کر دیا گیا
  • 26 نومبر احتجاج کیس، علیمہ خان کے ساتویں مرتبہ ناقابل ضمانت وارنٹ جاری