Jasarat News:
2025-04-25@09:55:54 GMT

سائٹ اور میونسپل کارپوریشن میں تنازعہ کے حل کیلےے اجلاس

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر)سائٹ ایسوسی کے چیئرمین عبدالرحمن راجپوت کی درخواست پر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (HMC) اور سائٹ لمیٹڈ کے درمیان جاری تنازعہ کو حل کرنے کے لیے ڈپٹی کمشنر حیدرآباد آفس میں ایک میٹنگ ہوئی جس کی صدارت ڈپٹی کمشنر
زین العابدین میمن نے کی۔ میٹنگ میں اے ڈی سی I، اسسٹنٹ کمشنر، وائس چیئرمین احسن شیخ ایڈووکیٹ، ایگزیکٹو رکن ضیا الدین قریشی، ایچ ایم سی کا عملہ، اور سائٹ لمیٹڈ عملہ بشمول سید قمر اور انتخاب نے شرکت کی۔چیئرمین عبدالرحمن راجپوت نے ڈپٹی کمشنر سے درخواست کی کہ وہ سڑکوں پر نشان لگائیں، اس بات کو یقینی بنائیں کہ صنعتوں کو کوئی پریشانی نہ ہو۔ تاہم ڈپٹی کمشنر زین العابدین میمن نے سائٹ لمیٹڈ کی جانب سے انفرااسٹرکچر اور سڑکوں کی تباہی، ترقی کی کمی اور سیلاب کے دوران عدم موجودگی پر مایوسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کے یہ حیدرآباد کی مرکزی داخلی گزرگاہ ہے اور اسے ہم بہترین سڑک بنانا چاہتے ہیں جو کہ حیدرآباد کے ٹریفک کے نظام کو مزید اچھا کریگی۔ڈپٹی کمشنر نے یقین دلایا کہ ان کی ٹیم سائٹ ایسوسی ایشن کے ساتھ مل کر اور اسسٹنٹ کمشنر کی نگرانی میں تجاوزات ہٹانے کی نشاندہی کرے گی۔ مزید برآں، انہوں نے اسسٹنٹ کمشنر لطیف آباد کی سربراہی میں سائٹ ایسوسی ایشن، سائٹ لمیٹڈ اور ایچ ایم سی کے ارکان کے ساتھ ایک کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا۔ضیا الدین قریشی نے یہ بھی بتایا کہ تجاوزات کے خاتمے اور ترقیاتی کاموں کی تکمیل کے بعد تزئین و آرائش کا کام سائٹ ایسوسی ایشن شروع کرے گی اور بتایا کہ اس سلسلے میں ایم ڈی سائٹ کو خط بھیجا جا چکا ہے۔اجلاس ایک واضح لائحہ عمل کے ساتھ اختتام پذیر ہوا جس میں سڑکوں کی مارکنگ، تنازعات کے حل کے لیے کمیٹی کی تشکیل اور تجاوزات اور ترقیاتی کاموں کی تکمیل کے بعد تزئین و آرائش کے کام کا آغاز شامل ہے۔
تنازعہ حل

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سائٹ ایسوسی

پڑھیں:

ترک سوشل میڈیا انفلوئنسر سے تنازعہ، ماریہ بی مشکل میں آگئیں

استنبول(نیوز ڈیسک)ترکی کی ڈیجیٹل کریئیٹر اور سوشل میڈیا انفلوئنسر ترکاں آتائے نے مشہور پاکستانی فیشن ڈیزائنر ماریہ بی پر رقم کی نامکمل ادائیگی کے الزامات عائد کردیئے۔

پاکستان سے تعلیم حاصل کرنے اور اردو زبان میں کانٹینٹ بنا کر مشہور ہونے والی ترکی کی سوشل میڈیا الفلوئنسر ترکاں آتائے ماریہ بی کے ساتھ ایک تنازعے کے باعث خبروں کی سرخیوں کا حصہ بنی ہوئی ہیں۔

ترکاں آتائے نے ایک ویڈیو پیغام شیئر کرتے ہوئے ماریہ بی پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ ڈیزائنر نے ان کے ساتھ ترکی میں ہونے والے ایک فوٹو شوٹ کے بعد مکمل ادائیگی نہیں کی۔

View this post on Instagram

A post shared by Türkan Atay (@turkanpk)


ترکاں نے بتایا کہ 2025 میں ماریہ بی نے ان سے رابطہ کیا اور فیشن شوٹ کیلئے فی لباس معاوضے پر معاہدہ طے پایا، کیونکہ ترکی میں فوٹو شوٹس کے اخراجات ہر لباس کے حساب سے ہوتے ہیں۔ ترکاں نے بتایا کہ انہوں نے ماریہ بی کو مکمل کوٹیشن بھیجا، شوٹ کیا، مواد تیار کیا اور سوشل میڈیا پر پوسٹ بھی کیا، مگر ماریہ بی نے طے شدہ معاہدے کے مطابق مکمل ادائیگی نہیں کی۔

ترکاں کے مطابق ماریہ بی کی ٹیم نے بعد میں کہا کہ وہ عام طور پر ریلس کے حساب سے ادائیگی کرتے ہیں، جو اصل معاہدے سے مختلف ہے۔ ترکاں کا کہنا ہے کہ تین ماہ گزرنے کے باوجود انہیں تاحال مکمل ادائیگی نہیں کی گئی اس لئے اب وہ کبھی دوبارہ ماریہ بی کے ساتھ کام نہیں کریں گی۔

View this post on Instagram

A post shared by Türkan Atay (@turkanpk)


ترکاں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ماریہ بی نے ان سے ہونے والی چیٹ کے پیغامات ڈیلیٹ کر دیے، اور ان پر الزام لگایا کہ وہ معاملے کو مینیجر کے حوالے کر کے خود خاموش ہو گئیں۔ ترکاں نے کہا کہ ان کے پاس تمام اسکرین شاٹس محفوظ ہیں۔
مزیدپڑھیں:پی ایس ایل یا آئی پی ایل؛ رمیز کی زبان پھر پھسل گئی

متعلقہ مضامین

  • نان بھائیوں کی شامت آگئی، 168 کو گرفتار کرلیا گیا
  • تحریک تحفظ آئین پاکستان کا کراچی میں اے پی سی، حیدرآباد میں جلسے کا اعلان
  • تمام بھارتی سفارتی عملے کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کر ملک بدر کیا جائے، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن
  • ترک سوشل میڈیا انفلوئنسر سے تنازعہ، ماریہ بی مشکل میں آگئیں
  • کراچی: منیجنگ ڈائریکٹر سائٹ لمیٹڈ کی تقرری کا نوٹیفکیشن معطل
  • سندھ: سائٹ لمیٹڈ کے ایم ڈی کی تقرری کا نوٹیفکیشن معطل
  • پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں  کیلیے سرمایہ کاری؛ انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کیساتھ معاہدہ
  • مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جس سے دو کروڑ انسانوں کا مستقبل وابستہ ہے
  • روٹی کی قیمت 30 روپے مقرر ،سرکاری نرخنامہ کے مطابق روٹی کی فروخت کو یقینی بنائیں ، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ
  • کینال منصوبہ ختم نہ کیا گیا تو بندرگاہیں بھی بند کرسکتے ہیں، سندھ کے وکلا