سائٹ اور میونسپل کارپوریشن میں تنازعہ کے حل کیلےے اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر)سائٹ ایسوسی کے چیئرمین عبدالرحمن راجپوت کی درخواست پر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (HMC) اور سائٹ لمیٹڈ کے درمیان جاری تنازعہ کو حل کرنے کے لیے ڈپٹی کمشنر حیدرآباد آفس میں ایک میٹنگ ہوئی جس کی صدارت ڈپٹی کمشنر
زین العابدین میمن نے کی۔ میٹنگ میں اے ڈی سی I، اسسٹنٹ کمشنر، وائس چیئرمین احسن شیخ ایڈووکیٹ، ایگزیکٹو رکن ضیا الدین قریشی، ایچ ایم سی کا عملہ، اور سائٹ لمیٹڈ عملہ بشمول سید قمر اور انتخاب نے شرکت کی۔چیئرمین عبدالرحمن راجپوت نے ڈپٹی کمشنر سے درخواست کی کہ وہ سڑکوں پر نشان لگائیں، اس بات کو یقینی بنائیں کہ صنعتوں کو کوئی پریشانی نہ ہو۔ تاہم ڈپٹی کمشنر زین العابدین میمن نے سائٹ لمیٹڈ کی جانب سے انفرااسٹرکچر اور سڑکوں کی تباہی، ترقی کی کمی اور سیلاب کے دوران عدم موجودگی پر مایوسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کے یہ حیدرآباد کی مرکزی داخلی گزرگاہ ہے اور اسے ہم بہترین سڑک بنانا چاہتے ہیں جو کہ حیدرآباد کے ٹریفک کے نظام کو مزید اچھا کریگی۔ڈپٹی کمشنر نے یقین دلایا کہ ان کی ٹیم سائٹ ایسوسی ایشن کے ساتھ مل کر اور اسسٹنٹ کمشنر کی نگرانی میں تجاوزات ہٹانے کی نشاندہی کرے گی۔ مزید برآں، انہوں نے اسسٹنٹ کمشنر لطیف آباد کی سربراہی میں سائٹ ایسوسی ایشن، سائٹ لمیٹڈ اور ایچ ایم سی کے ارکان کے ساتھ ایک کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا۔ضیا الدین قریشی نے یہ بھی بتایا کہ تجاوزات کے خاتمے اور ترقیاتی کاموں کی تکمیل کے بعد تزئین و آرائش کا کام سائٹ ایسوسی ایشن شروع کرے گی اور بتایا کہ اس سلسلے میں ایم ڈی سائٹ کو خط بھیجا جا چکا ہے۔اجلاس ایک واضح لائحہ عمل کے ساتھ اختتام پذیر ہوا جس میں سڑکوں کی مارکنگ، تنازعات کے حل کے لیے کمیٹی کی تشکیل اور تجاوزات اور ترقیاتی کاموں کی تکمیل کے بعد تزئین و آرائش کے کام کا آغاز شامل ہے۔
تنازعہ حل
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سائٹ ایسوسی
پڑھیں:
زیارت سے اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی ویڈیو منظر عام پر، رہائی کے لیے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل
زیارت کے اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل باقی اور ان کے بیٹے مستنصر بلال، جنہیں 10 اگست کو مسلح افراد نے اغوا کیا تھا، کی نئی ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں دونوں نے اپنی خیریت ظاہر کرتے ہوئے رہائی کے لیے اغوا کاروں کے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل کی ہے۔
ویڈیو میں محمد افضل کا کہنا تھا کہ میں اور میرا بیٹا ٹھیک ہیں لیکن سخت مشکل میں ہیں، سن کے مطالبات جلد از جلد پورے کرو تاکہ ہمیں رہا کیا جا سکے۔
مزید پڑھیں: زیارت: مغوی اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی بازیابی میں مدد پر نقد انعام کا اعلان
ان کے بیٹے مستنصر بلال نے بھی کہا کہ میرے والد میرے ساتھ ہیں، ہم دونوں ٹھیک ہیں لیکن بڑی پریشانی میں ہیں، جتنی جلدی مطالبات پورے ہوں گے اتنی جلد رہائی ممکن ہوگی۔
محمد افضل اور ان کے بیٹے کو اس وقت اغوا کیا گیا تھا جب وہ اہلخانہ کے ہمراہ زیارت شہر سے 20 کلومیٹر دور علاقے زیزری میں پکنک منانے گئے تھے۔ مسلح افراد نے حملے کے دوران ڈرائیور اور محافظوں کو یرغمال بنانے کے بعد چھوڑ دیا جبکہ اسسٹنٹ کمشنر اور ان کے بیٹے کو پہاڑوں کی طرف لے گئے۔ اغوا کاروں نے سرکاری گاڑی کو بھی آگ لگا دی تھی۔
مزید پڑھیں: اسسٹنٹ کمشنر زیارت بیٹے سمیت اغوا، مسلح افراد نے گاڑی کو آگ لگادی
بلوچستان میں افسران کے اغوا کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔ اس سے قبل 4 جون کو ضلع کیچ کے علاقے تمپ سے اسسٹنٹ کمشنر محمد حنیف نورزئی کو بھی مسلح افراد نے اغوا کیا تھا۔
وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ مغوی افسران کی بازیابی کے لیے سرچ آپریشنز جاری ہیں اور حکومت کی پوری کوشش ہے کہ انہیں جلد از جلد بحفاظت رہا کرایا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل باقی بلوچستان زیارت مستنصر بلال