پی سی بی کا 2024 کیلئے ہال آف فیم کرکٹرز کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے 2024 کیلئے ہال آف فیم کرکٹرز کا اعلان کر دیا گیا ۔تفصیلات کے مطابق ہال آف فیم میں مشتاق محمد، انضمام الحق، سعید انور اور مصباح الحق کو ایک آزاد اور شفاف ووٹنگ کے عمل کے ذریعے شامل کیا گیا۔واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ ہر سال دو کرکٹرز کو ہال آف فیم میں شامل کرتا ہے تاہم اس مرتبہ چار کرکٹرز اس لیے شامل کیے گئے۔
چاروں اسٹالورٹس کو اس سال باقاعدہ طور پر پی سی بی ہال آف فیم میں شامل کیا جائے گا اور انہیں یادگاری ٹوپیاں اور خصوصی طور پر ڈیزائن کی گئی تختیاں پیش کی جائیں گی۔چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کا کہنا ہے کہ یہ کرکٹرز ہمارے سفیر ہیں اور پی سی بی انہیں یہ اعزاز دینے میں فخر محسوس کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ہمارے کرکٹرز ان عظیم کھلاڑیوں کے نقش قدم پر چلیں گے، پی سی بی ہال آف فیم میں اس سے قبل عبدالقادر، اے ایچ کاردار، فضل محمود، حنیف محمد، عمران خان، جاوید میانداد، وسیم اکرم، وقار یونس، یونس خان اور ظہیر عباس شامل ہوچکے ہیں۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پی سی بی
پڑھیں:
پاکستان کیلئے پانی کا ایک قطرہ بھی نہیں، بھارتی وزیر آبی وسائل کا اعلان، 3 منصوبوں پر کام شروع
بھارت نے پاکستان کے ساتھ 1960 کے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بعد پاکستان کو پانی کی فراہمی مکمل طور پر بند کرنے کے لیے تین منصوبوں پر کام شروع کر دیا ہے۔ بھارتی جل شکتی (آبی وسائل) کے وزیر سی آر پاٹل نے کہا کہ حکومت کے پاس قلیل مدتی، وسط مدتی اور طویل مدتی تین علیحدہ منصوبے ہیں تاکہ پاکستان کو پانی کا ایک قطرہ بھی نہ پہنچے۔
جمعہ کے روز بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کی رہائش گاہ پر ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں انڈس واٹرز معاہدے کی مستقبل کی صورتحال پر غور کیا گیا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق اجلاس میں کئی تجاویز پر بات چیت کی گئی جن میں دریاؤں کا پانی موڑنے، نئے ڈیموں کی تعمیر اور موجودہ ڈیموں سے سلٹ نکالنے جیسے طویل مدتی اقدامات شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت نے ان تمام قانونی رکاوٹوں کا بھی توڑ نکال لیا ہے جن کا سامنا پاکستان کی جانب سے عالمی بینک سے رجوع کرنے کی صورت میں ہو سکتا ہے۔ بھارتی حکام نے کہا ہے کہ اگر پاکستان عالمی بینک سے شکایت کرے گا تو بھارت کے پاس اس کا مؤثر جواب تیار ہے۔
بھارت ان آبی منصوبوں کو تیز رفتاری سے مکمل کرنے کا بھی ارادہ رکھتا ہے جن پر ماضی میں پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کے تحت اعتراضات کیے تھے۔ معاہدے کے تحت بھارت کو کسی نئے منصوبے پر عمل درآمد سے قبل پاکستان کو چھ ماہ کا نوٹس دینا ہوتا ہے لیکن اب بھارت نے یہ پابندی بھی معطل کر دی ہے۔
اس کے علاوہ بھارت نے پاکستان کو ہائیڈرو لاجیکل ڈیٹا ، جو سیلاب اور خشک سالی کے انتظام کے لیے ضروری ہوتا ہے ، دینا بھی روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے بھارتی شہریوں کو کسی قسم کی دقت نہیں ہوگی اور ہر اقدام بھارت کے مفاد میں ہوگا۔