بلوچستان کے علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان بیٹھنے سے 12 مزدور ملبے تلے دب گئے
اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT
بلوچستان کے علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان بیٹھنے سے 12 مزدور ملبے تلے دب گئے ، جن کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ کان میں گیس کے باعث پی ڈی ایم اے کے 2 اہلکار بیہوش ہوگئے۔بلوچستان میں علاقے سنجدی میں گیس بھر جانے کے باعث کوئلہ کان بیٹھ گئی ۔ کام میں مصروف 12 کان کن کان کے اندر پھنس گئے ۔ متاثرہ کانکنوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہیں۔ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کے مطابق کوئٹہ سے تقریبا 40 کلومیٹر دور سنجدی کے علاقے میں کوئلے کی ایک کان گیس بھر جانے کے باعث بیٹھ گئی، جس کے نتیجے میں 12 مزدور کان کے اندر دب گئے ۔حادثے کے بعد فوری طور پر ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر روانہ کردی گئی ہیں جنہوں نے موقع پر پہنچ کر مزدوروں کو دبی کان سے نکالنے کے لئے ریسکیو آپریشن شروع کر دیا ہے۔ کان میں موجود گیس اور ملبے کی صورتحال کے باعث امدادی کاموں میں مشکلات پیش آ ئیں ،وزیر معدنیات و خزانہ میر شعیب نوشیروانی نے واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے چیف انسپکٹر مائنز عبدالغنی بلوچ کو فوری طور پر متاثرہ مقام پر دو مزید ریسکیو ٹیمیں روانہ کرنے کی ہدایت جاری کی ہیں۔ انہوں نے مائننگ کے مروجہ طریقہ کار کی خلاف ورزی کے الزامات کی تحقیقات کا حکم بھی دیا ہے۔ڈپٹی ڈائریکٹر ریسکیو نے کہا کہ لیویز،مقامی انتظامیہ اورمحکمہ پی ڈی ایم اے کی ٹیمیں ریسکیو کے عمل میں مصروف ہیں، مائنز انسپکٹر کے مطابق کانکن 4200 فٹ گہرائی میں پھنسے ہوئے ہیں ۔ کان میں گیس ہونے کے باعث پی ڈی ایم اے کے2اہلکار بیہوش ہوگئے۔چیف مائنز انسپکٹر کے مطابق کوئلہ کان میں گیس بھرنے کے باعث دھماکا ہوا تھا، جس سے کان بیٹھ گئی تھی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کے باعث کان میں میں گیس
پڑھیں:
بابو سرٹاپ: نجی ٹی وی کی اینکر شوہر اور 4 بچوں سمیت لاپتہ
بابوسر ٹاپ کے علاقے میں نجی ٹی وی چینل کی اینکر پرسن اپنے شوہر اور 4 بچوں سمیت پراسرار طور پر لاپتہ ہو گئیں۔ فیملی سیاحت کے لیے 21 جولائی کو بابوسر ٹاپ گئی تھی، جس کے بعد سے ان کا کسی سے کوئی رابطہ نہیں ہو سکا۔
نجی ٹی وی کے مطابق لاپتہ ہونے والوں میں اینکر شبانہ، ان کے شوہر لیاقت علی اور بچے ایمل، ایمان سمیت دو دیگر شامل ہیں۔ اطلاع ملنے پر ریسکیو اداروں نے تلاش کا کام شروع کر دیا ۔
ریسکیو ٹیموں نے تلاش کے عمل میں جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ سراغ رساں کتوں کو بھی شامل کرلیا ہے تاکہ لاپتہ افراد کا جلد سراغ لگایا جا سکے۔
حکام کے مطابق علاقے میں سخت جغرافیائی حالات کے باوجود سرچ آپریشن جاری ہے۔