WE News:
2025-06-09@14:52:08 GMT

کیا کینیڈا امریکا کی 51ویں ریاست بن سکتا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 10th, January 2025 GMT

کیا کینیڈا امریکا کی 51ویں ریاست بن سکتا ہے؟

نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی  جانب سے کینیڈا کو امریکی ریاست بننے کی پیشکش نے ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے۔ لیکن کیا کینیڈا کبھی امریکا کی ریاست بن سکتا ہے؟

سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق کینیڈا کو امریکا کی ریاست بننے سے پہلے تمام انتظامی اکائیوں کو علیحدہ کرنا پڑے گا۔ یعنی دوسرے الفاظ میں کینیڈا کو تقسیم کرنا پڑے گا اور یہ تحلیل ہونے کے بعد ہی ایسا کوئی قدم اٹھایا جاسکتا ہے۔

 کینیڈا کو بحیثیت ریاست ختم کرنے کے لیے  آئین میں ایک ترمیم کرنا ہوگی جس کے لیے ’ہاؤس آف کامنز‘، سینیٹ اور کینیڈا کے تمام صوبوں کی منظوری درکار ہوگی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کینیڈا کے دونوں ایوانوں اور صوبوں کا کینیڈا کی تقسیم کے کسی فیصلے پر اتفاق بہت زیادہ مشکل ہے۔ بالفرض اگر ایوان اور صوبے کسی ایسے فیصلے پر متفق ہو بھی ہوگئے تو پھر ایک مسئلہ کینیڈا کی اصل مقامی کمیونیٹیز کی رضامندی کا بھی ہے جنہیں ’انڈیجینیئس‘  کی حیثیت حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیے:امریکا کی ریاست بن جائیں، ٹیرف ختم کردیں گے، ٹرمپ کی کینیڈا کو پیشکش

ایسے میں کینیڈا کو امریکا کا حصہ بنانے کا واحد راستہ فوجی مداخلت اور حملے کا رہ جاتا ہے۔ تاہم اس امکان کو خود ڈونلڈ ٹرمپ نے مسترد کردیا ہے۔ انہوں نے فوجی حملے کے بجائے معاشی طاقت استعمال کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

ان سب کے علاوہ ایک اہم رکاوٹ خود امریکی عوام کی رائے بھی ہوگی۔ کینیڈا کو اپنے ساتھ شامل کرنے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کو سینیٹ میں دوتہائی ممران کا ووٹ چاہیے ہوگا۔ یہ اکثریت ٹرمپ کے پاس نہیں ہے۔

اس لیے سیاسی ماہرین کی رائے ہے کہ فی الحال کینیڈا کا امریکی ریاست بننے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ موقف محض ایک سیاسی بیان ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

America ATTACK Canada TRUMP US VOTING امریکا ٹرمپ کینیڈا.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کی کی ریاست کے لیے

پڑھیں:

ٹرمپ کی غزہ پر نظر برقرار، ایک بار پھر امریکی تحویل میں لینے کا اشارہ دے دیا

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر غزہ کو امریکی تحویل میں لینے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کو چاہیے کہ غزہ کو اپنی تحویل میں لے کر وہاں فریڈم زون بنادے۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ کو خرید کر اسے امریکی ملکیت میں لینے کے منصوبے پر قائم ہیں، صدر ٹرمپ

دوحا میں امریکی فوجی اڈے پر تعینات فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے پاس غزہ کے لیے بہت اچھے منصوبے ہیں۔

یاد رہے کہ ٹرمپ پہلے بھی غزہ کو امریکی تحویل میں لینے کی بات کرچکے ہیں۔

امریکی صدر نے کہا ہے کہ ہماری ترجیحات کا خاتمہ ہے انہیں شروع کرنا نہیں ہے۔

مزید پڑھیے: ترک صدر اردوان نے غزہ سے متعلق ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کو ’فضول‘ قرار دے دیا

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت کا تنازعہ حل ہوگیا ہے اور انہوں نے دونوں ممالک سے کہا ہے کہ جنگ کی بجائے تجارت کریں۔

انہوں نے کہا کہ تجارت بڑھانے پر پاکستان اور بھارت دونوں خوش ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی تحویل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ٹرمپ کی غزہ پر نظر غزہ

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کی غزہ پر نظر برقرار، ایک بار پھر امریکی تحویل میں لینے کا اشارہ دے دیا
  • صدر ٹرمپ پر نفرت کا الزام لگانے والا امریکا صحافی معطل
  • کیا امریکا نے تجارتی جنگ میں فیصلہ کُن پسپائی اختیار کرلی؟
  • چین کا عروج مغرب نہیں روک سکتا
  • امریکا بزورِ قوت بھارت کو مذاکرات کے لیے قائل کر سکتا ہے، بلاول بھٹو
  • ایران امریکا مذاکرات، حکومتوں کا وجود امریکی خوشنودی پر منحصر 
  • امریکی کے سمندر میں آتش فشاں کبھی بھی پھٹ سکتا ہے، ماہرین کا انتباہ
  • امریکا کی جانب سے سفری پابندی اس کی نسل پرستانہ ذہنیت کی عکاس ہے، ایران
  • چین امریکا تجارتی مذاکرات پیر کو لندن میں ہوں گے
  • امریکا کی ایران پر نئی پابندیاں، ایران کا ردعمل بھی آگیا