بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل شعیب شاہین کا کہنا ہے کہ جب حکومت کے پاس اختیار نہیں تو مذاکرات میں کیوں بیٹھے ہیں؟، بانی پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے مذاکرات ان سے ہونے چاہئیں جن کے پاس اصل طاقت ہے، راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارے دو معصومانہ مطالبات ہیں ایک جوڈیشل کمیشن اور دوسراقیدیوں کی رہائی ہے ۔ ہم نے ان سے کہا ہے کہ سیاسی انتقامی کارروائی نہیں ہونی چاہیے اور ہم یہ بھی کہہ رہے ہیں مزیدمقدمات بازی بھی ختم ہونی چاہیے۔ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن عرفان صدیقی نے کہا ہے ہم سے وہ مطالبہ کرو جس کا ہمارے پاس اختیار ہے۔ جب حکومت کے پاس اختیار نہیں تو مذاکرات میں کیوں بیٹھے ہیں؟ ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان صاحبزادہ حامد رضا ہیں مذاکرات کے حوالے سے جو بات کرنی ہوگی وہ صرف صاحبزادہ حامد رضا کریں گےہم الزام تراشی نہیں کررہے ہم سچ بولتے ہیں بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے مذاکرات ان سے ہونے چاہئیں جن کے پاس اصل طاقت ہے۔صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وکیل بانی پی ٹی آئی شعیب شاہین کا مزید کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن بنانے کیلئے کیا ایک سال چاہیے۔ جوڈیشل کمیشن میں 26 نومبر کی پوری تحقیقات ہونی چاہیے۔ جوڈیشل کمیشن فوری طور پر بننا چاہیے تاکہ اصل حقائق سامنے آسکیں ۔ 26 نومبر سے قبل مذاکرات ایک ٹریپ تھا مذاکراتی کمیٹی کو آج تک ملنے نہیں دیا گیا جس سے مذاکرات میں حکومت کی سنجیدگی واضح نظر آ رہی ہے۔ آج علیمہ خان کو بھی اڈیالہ جیل کے اندر جانے سے روکا گیا کیونکہ وہ بولتی ہیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہاکہ حکومت نے معیشت کو تباہ کیا ہے۔عمران خان نے کہاکہ معیشت کی بہتری کیلئے قانون کی حکمرانی ضروری ہے ۔بانی پی ٹی آئی نے کہا معیشت کیلئے سرمایہ کاری ضروری ہے۔حکومت کہہ رہی معیشت بہتر ہوگئی جبکہ ایک کروڑ سے زائد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی عمران خان مذاکرات میں نے کہا کے پاس

پڑھیں:

کے پی کو وفاقی حکومت کی سپورٹ کی ضرورت ہے: گورنر فیصل کریم کنڈی

---فائل فوٹو 

خیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ کے پی کو وفاقی حکومت کی سپورٹ کی ضرورت ہے۔

گورنر فیصل کریم کنڈی نے اپنے بیان میں کہا کہ کے پی صوبے کے حکمرانوں کو سنجیدگی سے کام لینا چاہیے، صوبے میں امن و امان کی صورتحال ہماری ترجیح ہے، صوبے کی بہتری کے لیے ہم مل بیٹھنے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ کشمیر کا فیصلہ کشمیر سے ہوگا، اسلام آباد سے نہیں، ہر صوبے اور علاقے کے فیصلے وہیں ہونے چاہئیں۔

فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ ہمیں این ایف سی کے لیے تیار کرنی چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کی ہٹ دھرمی، اسٹیبلشمنٹ کا عدم اعتماد، پی ٹی آئی کا راستہ بند
  • عمران خان کو مفاہمت کا راستہ اختیار کرنے کی تجویز
  • سیاسی درجہ حرارت میں تخفیف کی کوشش؟
  • سیاسی درجہ کم کرنے کے لیے مذاکرات ہونے چاہییں: عطااللہ تارڑ نے پی ٹی آئی سے بات چیت کا عندیہ دے دیا
  • کشمیر:بے اختیار عوامی حکومت کے ایک سال
  • خیبرپختونخوا میں کرکٹ کا زیادہ ٹیلنٹ موجود ہے، شعیب ملک
  • کے پی کو وفاقی حکومت کی سپورٹ کی ضرورت ہے: گورنر فیصل کریم کنڈی
  • عمران خان کیخلاف مقدمات انسداد دہشتگردی عدالت منتقل
  • پاک افغان تعلقات اورمذاکرات کا پتلی تماشہ
  • افغانستان سے دراندازی بندہونی چاہیے،وزیردفاع۔بیرونی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہوگا، پاک فوج