تجزیہ کار شہباز رانا نے کہا کہ پاکستان کے کراچی پورٹ سے افغانستان جانے والے کنٹینر کی سرویلنس ختم کرنے کا ایف بی آر کا فیصلہ ایف بی آر کی نااہلی اور ناقص کارکردگی کی ایک واضح مثال ہے، یہ ایک ایسا فیصلہ ہے جس سے لگتاہے کہ اگرکوئی اچھا کام ہوبھی رہا ہے محکمے میں تو وہ کسی جامع پالیسی کے تحت نہیں ہو رہا۔

 ایکسپریس نیوزکے پروگرام دی ریویو میں گفتگوکرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ساڑھے چارسال بعد آخر پی آئی اے نے یورپ کیلیے فلائٹ آپریشن شروع کر دیا ہے جو بلاشبہ ایک مثبت پیشرفت ہے، غلام سرورخان آج کل جہاں بھی ہیں ان سے پوچھنا چاہیے کہ آخر آپ کو کیا ضرورت پیش آئی تھی ایسا بیان دینے کی جس سے ایئر لائن کا ستیا ناس ہوگیا، اب اس مثبت پیشرفت کا پازیٹو امپیکٹ پی آئی اے کی نجکاری پر بھی یقیناً آئے گا۔

تجزیہ کار کامران یوسف نے کہاکہ چونکہ افغانستان کو کوئی سمندرنہیں لگتا، اس لیے وہ دنیاکے ساتھ جوتجارت کرتاہے وہ پاکستان کے راستے سے کی جاتی ہے لیکن افغان ٹرانزٹ ٹرید کاغلط استعمال ہونے کے بھی الزامات لگتے رہے ہیں کہ پاکستان میں بیشتر اسمگلنگ اسی روٹ کے ذریعے ہوتی ہے۔

 اس پر قابو پانے کیلیے مختلف حکومتوں نے مختلف اقدامات بھی کیے، ایف بی آر نے رواں ہفتے ایک حیران کن فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان سے جو کنٹینر افغانستان جاتے ہیں ان کی سرویلنس ختم کردی ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایف بی ا ر

پڑھیں:

جنہیں فارم 47 کا طعنہ دیا ان کے ووٹوں سے ہی زرداری صدر بنے: رانا ثناء

اسلام آباد (نیٹ نیوز) بلاول بھٹو کی حکمران مسلم لیگ (ن) پر سخت تنقید کے بعد وزیر اعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ کا بیان سامنے آ گیا ہے۔ ایک بیان میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ بیان دینے کی ایک حد ہونی چاہیے، دوسروں کی عزت و احترام ہونا چاہیے، جنہیں طعنہ دے رہے ہیں، ان ہی کے ووٹوں سے صدر منتخب ہوئے ہیں۔ بلاول نے فارم 47 کا ذکر کیا۔ فارم 47 والوں نے ہی زرداری کو صدر بنایا ہے۔  سندھ کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا، سندھ کا ایک بوند بھی پانی چوری کا ارادہ نہیں، سندھ حکومت بات کرنے کو تیار ہے ، یہ بات وزیراعظم کے نوٹس میں لائی گئی ہے اور وزیراعظم اس معاملے پر مناسب فیصلہ کریں گے۔ بلاول نے جلسہ عام سے جو بات کی وہ جوش خطابت میں کی، جوش خطابت میں بہت ساری باتیں ہوجاتی ہیں، بلاول نے جو کچھ کہا اس پر رد عمل دینے کی ضرورت نہیں لیکن بیانات ایک دائرے میں ہونے چاہئیں، دوسروں کی عزت و احترام ہونا چاہیے۔ پاکستان تحریک انصاف اپنے معاملات بہترکرے، جیل کے عملے سے تعاون کرے، جن لوگوں کا نام فہرست میں ہو وہی ملاقات کے لیے جائیں، دیگر رہنما اڈیالہ کیوں پہنچ جاتے ہیں؟۔ دوسری جانب رانا ثناء اﷲ نے قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو سے فون پر بات کی اور کہا کہ وزیراعظم آپ سے ملنا چاہتے ہیں۔ ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ 6 کینالز کے معاملے پر سندھ میں غصہ اور بے چینی موجود ہے۔ کینالز بنانے کا فیصلہ کر کے سندھ کے ساتھ شدید ناانصافی کی گئی ہے۔ رانا ثناء اﷲ نے کہا کہ کینالز کے مسئلے کو وزیراعظم گفتگو کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں۔ مختلف جماعتوں کے نمائندوں کا وفد بنائیں گے تو ان سے بھی بات چیت ہو سکتی ہے۔ ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ حکومت فوری کینالز بنانے کا فیصلہ واپس لے تو مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔ سندھ اس وقت سارے فیصلے مشترکہ مشاورت کے طور پر کر رہا ہے‘ سیاسی جماعتوں کا مشترکہ فیصلہ ہے کہ پہلے کینالز کا فیصلہ واپس لیا جائے۔ رانا ثناء اﷲ نے جے یو آئی کے سیکرٹری جنرل راشد محمود سومرو سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ رانا ثناء نے متنازعہ کینالز سے متعلق جے یو آئی کو مذاکرات کی پیش کش کی۔ راشد سومرو نے کہا کہ سندھ کی سیاسی جماعتوں اور وکلاء کو بھی اعتماد میں لیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • پاک افغان تعلقات کا نیا دور
  • پاک افغان تعلقات میں نئے امکانات
  • خیبر پختونخوا اسمبلی، افغان مہاجرین کی واپسی مدت میں توسیع کی قرارداد منظور
  • پشاور: افغان مہاجرین کی واپسی مدت میں توسیع کی قرارداد منظور، افغان پالیسی پر نظرثانی کا مطالبہ
  • کیا پاک افغان تعلقات میں تجارت کے ذریعے بہتری آئے گی؟
  • دفاعی شعبے میں مشترکہ منصوبے شروع کرنا چاہتے ہیں، اردگان: دہشت گردی کیخلاف تعاون پر شکریہ، شہباز شریف
  • جنہیں فارم 47 کا طعنہ دیا ان کے ووٹوں سے ہی زرداری صدر بنے: رانا ثناء
  • انسانیت کے نام پر
  • وزیراعظم کینالز کے معاملے کو گفتگو سے حل کرنا چاہتے ہیں، رانا ثنا کی ایاز لطیف پلیجو سے گفتگو
  • نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کے دورہ کابل کے بعد اہم پیشرفت، فیڈرل کنٹرول روم قائم