صرف معاشی اشاروں سے کام نہیں چلے گا، عوام کو ثمرات ملیں گے تو ثابت ہوگا معیشت بہتر ہوئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 جنوری2025ء) حکومت کے معیشت بہتر ہونے کے دعووں پر مولانا فضل الرحمان نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ صرف معاشی اشاروں سے کام نہیں چلے گا، عوام کو ثمرات ملیں گے تو ثابت ہوگا معیشت بہتر ہوئی، جب تک عام آدمی تک معیشت کی بہتری نہیں پہنچتی اس وقت تک عوام مطمئن نہیں ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ہفتے کے روز کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کی سطح پر مدارس کی رجسٹریشن کے لیے قانون سازی ہو چکی ہے، صوبائی حکومتیں کیوں قانون سازی میں تاخیر کر رہی ہیں؟ جب قومی سطح پر ایک قانون بن چکا ہے تو صوبائی سطح پر فوری طور پر قانون سازی کے ذریعے عملدرآمد کیا جائے ، صدارتی آرڈیننس کے ذریعے مدارس رجسٹریشن میں ریلیف دیا گیاہے ، ہمیں اعتراض نہیں ہے حکومت نے کچھ مدارس کو اپنے کنٹرول میں رکھنے کے لیے اقدامات کئے ہیں۔
(جاری ہے)
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ خالد مقبول صدیقی میرے بہت اچھے ساتھی ہیں میں ان کی بہت قدر کرتا ہوں، مدارس بل کے حوالے سے وہ میرے پاس بھی اسے سمجھنے کے لئیے آتے رہے ہیں ، وہ وفاقی وزیر ہیں مگر میرے گھر وہ زیر تعلیم ہیں، وزیر داخلہ محسن نقوی سے ملاقات ذاتی نوعیت کی ہوئی، وہ میرے گھر آ جاتے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت کا جائز ہونا یا نہ زیادہ اہم ہے سوال ہے کہ کیا یہ حکومت جائز ہے؟ انہوں نے کہا کہ جب تک عام آدمی تک معیشت کی بہتری نہیں پہنچتی اس وقت تک عوام مطمئن نہیں ہوں گے۔ پی ٹی آئی نے ابھی تک حکومت سے جاری مذاکرات کے بارے میں اعتماد میں نہیں لیا،اس لئے اس پر تبصرہ نہیں کر سکتا۔ مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ بلوچستان میں ہماری درخواست پر صرف ایک حلقہ کھولا گیا، نادرا نے کہا ہے کہ صرف دو فیصد ووٹ صحیح ہیں باقی ہمارے علم میں نہیں کہ کہاں سے پول ہوئے ہیں ۔ ابھی تک اسٹیبلشمنٹ کا رویہ تبدیل نہیں ہوا ، ایک پولنگ اسٹیشن سے بھی نا جیتنے والے کو جتوا دیا گیا، جائز ناجائز کی انہیں کوئی پرواہ نہیں ، صرف اتھارٹی کو قائم رکھنا ہی اسٹیبلشمنٹ کا مقصد ہے۔ اسٹبلشمنٹ لوگوں کے ووٹ کا مذاق اڑاتی ہے، عوام پھر اسٹبلشمنٹ کا کیوں مذاق نہ اڑائیں؟ شکایت ہمیں اپنے سیاست دانوں سے ہے جنہیں آئین قانون اور اصولوں کا کوئی احساس نہیں ہے، یہ صرف اپنے اقتدار چاہتے ہیں ۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
شواہد کے بغیر پاکستان پر الزام تراشی بھارت کا وطیرہ ،بہتر ہوتا شواہد پیش کئے جاتے، سعد رفیق
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعدرفیق نے کہاہے کہ سندھ طاس معاہدہ پاکستان اور بھارت کے درمیان صرف ایک معاہدہ نہیں،سندھ طاس معاہدے کی ثالثی ورلڈ بینک نے کی، عالمی ضمانتیں موجود ہیں،معاہدے میں واضح ہے کوئی فریق معاہدہ یکطرفہ طور پر منسوخ نہیں کرسکتا۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق خواجہ سعد رفیق کاکہنا تھا کہ شواہد کے بغیر پاکستان پر الزام تراشی بھارت کا وطیرہ ہے،بہتر ہوتا بھارتی حکومت الزام تراشی کے بجائے پاکستان کو شواہد پیش کرتی،ان کاکہنا تھا کہ دیرینہ تنازعات کاحل بات چیت کے ذریعےہی ممکن ہے،بھارت کو مقبوضہ کشمیر کے عوام کو حق خودارادیت دینے کا وعدہ پورا کرنا ہوگا،لیگی رہنما نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج ریاستی دہشتگردی کررہی ہے،سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل کرتے ہوئے کشمیریوں کو حق دینا ہوگا،انہوں نے کہاکہ بھارتی قیادت کو کشیدگی میں اضافے کے بجائے ہوش کے ناخن لینا ہوں گے،پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں بھارت کے ملوث ہونے کے ثبوت ہیں،کلبھوش یادیو کی گرفتاری بھارتی مداخلت کا کھلا ثبوت ہے،نہ جانے کتنے کلبھوشن پاکستان میں عدم استحکام کیلئے لانچ کئے گئے ہیں۔
پی آئی اے شیئرز کی نجکاری: بولی دہندگان کی اہلیت کے معیار سے متعلق درخواستیں طلب
مزید :