لیویز کا اسلحہ غیر متعلقہ افراد کو دیے جانے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 11th, January 2025 GMT
لیویز فورس کے زیر استعمال اسلحہ بڑی تعداد میں غیر متعلقہ افراد کو دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) ژوب کی مدعیت میں سٹی پولیس اسٹیشن میں 69 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
بلوچستان حکومت نے 3 اضلاع کی لیویز فورس کو پولیس میں ضم کردیا ہے۔
مقدمے میں نامزد کیے گئے ملزمان میں حاضر سروس اور ریٹائرڈ افسران اور قبائلی عمائدین شامل ہیں۔
ایس ایس پی سید عبدالصبور نے کہا کہ پولیس کی کارروائی میں 26 کلاشنکوف اور ایک پستول برآمد کی گئی ہے، ایک شخص نے اپنے مرحوم والد کواسلحہ تحفے میں ملنے کا بتایا ہے۔
ڈی جی لیویز کے مطابق کلاشنکوفوں سمیت 140 دیگر اسلحہ اور ایک لاکھ 40 ہزار راؤنڈز غائب ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بابوسر سیلاب میں بہہ جانے والی ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے کی لاش 3 روز بعد مل گئی۔
بابوسر ٹاپ پر سیلابی ریلے کی زد میں آکر جاں بحق ہونے والی خاتون ڈاکٹر مشعال فاطمہ کے تین سالہ بیٹے عبدالہادی کی تین دن بعد لاش مل گئی۔ مقامی افراد نے ننھے عبدالہادی کی لاش گزشتہ شام سات بجے کے قریب بابوسر کے قریب ڈاسر کے مقام پر دیکھی اور فوری طور پر حکام کو اطلاع دی۔ ریسکیو حکام کے مطابق گزشتہ شام 7 بجے تھک بابوسر کے قریب ڈاسر پر مقامی افراد نے لاش دیکھ کر حکام کو بتایا۔ حکام نے کہا کہ جی بی اسکاؤٹس نے اطلاع ملنے پر لاش کو نالے سے نکال کر چلاس میں اسپتال پہنچایا۔ ریسکیو حکام نے کہا کہ اب تک 6 لاشیں نکالی گئی ہیں جبکہ لاپتہ دیگر افراد کی تلاش جاری ہے۔ خیال رہے کہ دیامر میں بابوسر ریلے میں جاں بحق ڈاکٹر مشعال اور ان کے دیور کی میتیں لودھراں پہنچا دی گئی ہیں۔ ڈائریکٹر ایڈمن شاہدہ اسلام میڈیکل کالج نے کہا کہ مرحومین کی نماز جنازہ شام ساڑھے 5 بجے ادا کی جائے گی، مرحومین کو آدم واہن قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ جاں بحق ہونے والے افراد لودھراں کے رہائشی تھے، جاں بحق ڈاکٹر کے والد بھی دیامر میں زخمی ہوئے تھے جبکہ 3 سال کا بیٹا بھی سیلاب میں لاپتہ ہوگیا تھا۔ فیملی ذرائع کے مطابق لودھراں کی سیاح ڈاکٹر فیملی کے 19 افراد کوسٹر میں گلگت بلتستان گئے تھے، کوسٹر میں موجود دیگر 16 افراد حفاظت سے ہیں۔