محمد زمان طالب المولی نے کسی عہدے کی لالچ نہیں کی، سعید الزماں عاطف
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) سندھی ادبی بورڈ کے چیئرمین مخدوم سعید الزماں عاطف نے کہا ہے کہ مخدوم محمد زمان طالب المولی کسی شخصیت کا نہیں بلکہ ادارے کا نام تھا، سندھی زبان کے معروف شاعر، ماہر لسانیات، عظیم سیاستدان اور سندھی ادبی بورڈ کے سابق چیئرمین مخدوم محمد زمان طالب المولی کی برسی کے موقع پر اپنے بیان میں مخدوم سعید الزماں عاطف نے کہا کہ مخدوم طالب المولی جیسی شخصیات صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں، سندھی ادبی بورڈ سب سے اہم ادارہ ہے جس نے سندھی زبان و ادب کے پھیلائو میں لازوال کردار ادا کیا ہے۔ مخدوم صاحب عرصے تک اس ادارے سے وابستہ رہے، مخدوم محمد زمان طالب المولی بہت مخلص، سندھ اور سندھی زبان سے محبت کرتے تھے۔ انہوں نے کسی عہدے کی لالچ نہیں کی، بابا سائیں جس کے ساتھ رہے، ثابت قدم رہے، مخدوم روحانیت کے مالک تھے، ان کا مطالعہ نہ صرف دنیوی علوم بلکہ دینی علوم تک آگے تھے، ان کی نصیحتوں میں اسلامی پیشوائوں کے فرمان ملیں گے، دنیا میں ایک انسان کا کردار ہے جو اس کے جانے کے بعد بھی ساتھ رہنے کا احساس دلاتا ہے۔ مخدوم طالب المولی اس فانی دنیا سے رحلت کے بعد بھی ہمیشہ ہمارے دلوں میں موجود رہیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: محمد زمان طالب المولی
پڑھیں:
27ویں ترمیم: فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئینی بنانے کے لیے آرٹیکل 243 میں ترمیم کرنے کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے 27 ویں آئینی ترمیم پر کام شروع کرنے کی تیاری کر لی ہے۔ اس ترمیم کے تحت آئین کے آرٹیکل 243 میں تبدیلی کی جائے گی تاکہ آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کیا جا سکے اور اس کا آئینی تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس مجوزہ ترمیم میں آئینی عدالتوں کے قیام کا معاملہ بھی شامل ہے، جبکہ ایگزیکٹو کی مجسٹریل طاقت کو ضلعی سطح پر منتقل کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پورے ملک میں یکساں تعلیمی نصاب کے نفاذ کا امکان بھی زیر غور ہے۔
مزید پڑھیں: فیلڈ مارشل عاصم منیر زبردست فائٹرہیں، صدر ٹرمپ کا سیول میں خطاب
وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک نے اس حوالے سے کہا ہے کہ 27 ویں ترمیم پر بات چیت جاری ہے، تاہم باضابطہ کام ابھی شروع نہیں ہوا۔
نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے وضاحت کی کہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کا مقصد معرکہ حق اور آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کی کامیابی کے بعد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اس کا تحفظ فراہم کرنا ہے۔
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہاکہ اس ترمیم میں آئینی عدالت کے قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس اور ججز کے تبادلے کا بھی احاطہ کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ 27 ویں ترمیم میں این ایف سی میں صوبائی حصے کے تحفظ کو ختم کرنے کی تجویز بھی شامل ہے، ساتھ ہی آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کے وفاقی دائرہ کار میں واپسی کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
مزید پڑھیں: پسندیدہ فیلڈ مارشل سے نئی دوستی تک، پاکستان نے امریکا کا دل جیت لیا
ادھر پاکستان تحریک انصاف نے مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آرٹیکل میں ترمیم آرمی چیف جنرل عاصم منیر ستائیسویں آئینی ترمیم فیلڈ مارشل فیلڈ مارشل کا عہدہ وی نیوز