محکمہ آبپاشی کے افسران کے خلاف تحقیقات،انجینئر نعیم میمن نیب میں طلب
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
نیب نے محکمہ آبپاشی کے انجینئر نعیم میمن کے خلاف تحقیقات شروع کردی جس کے لیے سیکریٹری آبپاشی سندھ کو خط لکھ دیا گیاجس میں انجینئر نعیم میمن کو چودہ جنوری کو طلب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اُن کے خلاف ایک کمبائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی گئی ہے، نعیم میمن جمڑاؤ ، مٹھڑاؤ تھر ڈویژن میرپورخاص میں مالی بے قاعدگی میں ملوث ہیں، نعیم میمن کا سروس پروفائل دیں جس میں تقرریوں کی تفصیلات ہو ،پرسنل فائل دیں۔ جس میں سالانہ اثاثے ڈکلیئر کرنے کی تفصیلات شامل ہو۔میرپورخاص ڈویژن میں پانچ سال میں جتنے بھی افسر تعینات ہوئے ہیں ان کی تفصیلات دیں۔تحقیقات میں تعاون نہ کرنے کا مطلب جان بوجھ کر رکاوٹیں ڈالنے کے مترادف ہوگا۔ تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کی قانون میں دس سال سزا مقرر ہے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، عثمان جدون
سلامتی کونسل کے اعلی سطح کے کھلے مباحثے کے دوران پاکستانی مندوب نے بھارتی مندوب کے غیر ذمہ دارانہ اور بے بنیاد الزامات کا دو ٹوک اور سخت جواب دیتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے اقوام متحدہ میں واضح کیا ہے کہ بھارت جموں و کشمیر کے بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے پر غیر قانونی قابض ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیری عوام کو ان کے حق خودارادیت سے محروم رکھا ہے۔ ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اعلی سطح کے کھلے مباحثے کے دوران پاکستانی مندوب عثمان جدون نے بھارتی مندوب کے غیر ذمہ دارانہ اور بے بنیاد الزامات کا دو ٹوک اور سخت جواب دیتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت دہشت گردی کی سرپرستی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے۔ انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارت بھر میں اقلیتوں کے خلاف بدترین سلوک کا بھی حوالہ دیا۔ پاکستانی مندوب نے بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کو بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت نے مئی 2025ء میں پاکستان کے خلاف جارحیت کی جس میں عام شہری، خواتین اور بچے نشانہ بنے۔ پاکستان نے اپنے دفاع کا حق استعمال کرتے ہوئے ذمہ دارانہ اور موثر جواب دیا، جس میں بھارت کے کئی جنگی طیارے تباہ ہوئے۔ عثمان جدون نے بھارت کو خبردار کیا کہ وہ اپنی خود ساختہ مظلومیت کی پالیسی ترک، حقیقت کا سامنا اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کی پاسداری کرے۔ انہوں نے جموں و کشمیر سے متعلق سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ ان قراردادوں کو نظرانداز کر کے بھارت نے تنازعہ کشمیر کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔