190 ملین ڈالر کی کرپشن سے متعلق فیصلہ آ رہا ہے، انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں گے، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان 190 ملین ڈالر کی کرپشن سے متعلق فیصلہ آ رہا ہے، جس میں توقع ہے کہ انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں گے، پی ٹی آئی والوں نے امریکا میں کرائے کی بلڈنگ میں کانگریس کی جعلی سماعت کا ڈراما رچانا شروع کر دیا ہے۔
اتوار کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے کراچی میں بحریہ ٹاؤن کی ایک زمین کی تحقیقات کی تھیں، بعد یہ ثابت ہوا تھا کہ اس زمین کے ہیر پھیر میں قومی خزانے کو 6 سو ارب روپے کا نقصان پہنچا ہے۔
6 سو ارب روپے کے جرمانے کا ایک اکاؤنٹ کھولا گیا جس میں پیسہ جاتا رہا ، بجائے یہ کہ یہ پیسہ حکومتی خزانے میں آتا وہ ملک ریاض کے اکاؤنٹ میں گیا۔ اس کے عوض سوہا کے قریب ملک ریاض سے 4 سوایکڑ کی زمین لی جہاں القادر نامی یونیورسٹی بنائی گئی۔
اس یونیورسٹی کے بورڈ میں عمران خان اور ان کی اہلیہ ہیں، وہاں کیا تعلیم دی جاتی ہے، کیسی دی جاتی ہے، اس کا معیار کیا ہے یہ دیکھنے کے لیے میڈیا خود وہاں جائے۔ یہ دیکھا کہ چار سال میں وہاں سے کتنے لوگ فارغ التحصیل ہوئے، ان سارے معاملات پرپیر کو عدالت نے فیصلہ دینا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
خواتین کے بانجھ پن اور نان نفقہ سے متعلق سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ جاری کر دیا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ نے خواتین کے بانجھ پن اور نان نفقہ سے متعلق کیس میں اہم فیصلہ جاری کردیا۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے تحریری فیصلہ جاری کردیا، جس میں عدالت نے خواتین کے بانجھ پن پر مہر یا نان نفقہ سے انکار کو غیر قانونی قرار دے دیا۔ عدالت نے نان نفقہ کیخلاف درخواست مسترد کر دی۔
عدالت میں مقدمے میں شوہر کے رویے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے درخواست گزار صالح محمد پر 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا۔ واضح رہے کہ مقدمے میں شوہر نے بیوی پر بانجھ پن اور عورت نہ ہونے کا الزام لگایا تھا ۔
شیر پاؤ پل جلاؤگھیراؤ کیس کا 42صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ بانجھ پن حق مہر یا نان نفقہ روکنے کی وجہ نہیں۔ خواتین پر ذاتی حملے عدالت میں برداشت نہیں ہوں گے۔ شوہر نے بیوی کو والدین کے گھر چھوڑ کر دوسری شادی کر لی۔ پہلی بیوی کے حق مہر اور نان نفقہ سے انکار کیا گیا۔
سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ عورت کی عزت نفس ہر حال میں محفوظ ہونی چاہیے۔ خواتین کی تضحیک معاشرتی تعصب کو فروغ دیتی ہے۔ مقدمے میں بیوی کی میڈیکل رپورٹس نے شوہر کے تمام الزامات رد کیے ہیں۔ خواتین کے حقوق کا تحفظ عدلیہ کی ذمہ داری ہے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے میں مزید کہا گیا کہ اس کیس میں 10 سال تک خاتون کو اذیت اور تضحیک کا نشانہ بنایا گیا۔ جھوٹے الزامات اور وقت ضائع کرنے پر جرمانہ عائد کیا گیا۔ عدالت نے مقدمے میں ماتحت عدالتوں کے فیصلے برقرار رکھے۔
ڈالر کی قیمت میں بڑی کمی
مزید :