سکولوں کی تعطیلات میں اضافے کی خبروں پر محکمہ تعلیم پنجاب کا ردعمل آگیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 جنوری 2025ء ) صوبے میں سکولوں کی سردیوں کی تعطیلات میں اضافے کی خبروں پر محکمہ تعلیم پنجاب کا ردعمل آگیا۔ تفصیلات کے مطابق سردی کی شدت برقرار رہنے کے بعد سکولوں کی تعطیلات میں اضافے کی خبروں پر محکمہ تعلیم پنجاب کی جانب سے ردعمل سامنے آیا ہے، اس حوالے سے وضاحت جاری کرتے ہوئے محکمہ تعلیم پنجاب نے ایسی تمام خبروں کو من گھڑت قرار دے دیا۔
ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پنجاب بھر کے سکولوں میں موسم سرما کی تعطیلات میں مزید توسیع نہیں کی گئی ہے، والدین اور طلباء کو ان افواہوں کو سنجیدہ نہ لینے کی ہدایت کیا جاتی ہے کیوں کہ سردیوں کی تعطیلات کے اختتام کے ساتھ ہی پیر سے تعلیمی ادارے کھل جائیں گے۔ اسی طرح سیکرٹری ایجوکیشن خالد نذیر وٹو نے سردیوں کی چھٹیوں میں اضافے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والا نوٹی فکیشن جعلی ہے، سردی کی چھٹیوں میں اضافہ ہرگز نہیں کیا جا رہا نہ ہی ایسی کوئی تجویز زیر غور ہے، سکول 13 جنوری سے ہی کھلیں گے، والدین کسی بھی قسم کی افواہوں پر کان دھرنے کی بجائے ہر اقدام کی تصدیق کیلئے محکمہ تعلیم کے آفیشل سوشل میڈیا پیج کو فالو کریں۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم والدین، بچوں اور تعلیمی اداروں سے تعلق رکھنے والا کسی بھی قسم کا اعلان یا اقدام اپنے آفیشل سوشل میڈیا پیج کے ذریعے شئیر کرتا ہے، والدین اور دیگر سٹیک ہولڈرز صرف اور صرف آفیشل پیج "سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب" سے ہی رہنمائی لیں۔ .ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے میں اضافے کی خبروں محکمہ تعلیم پنجاب کی تعطیلات میں
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی میں لیگی ایم پی اے نے اپنے ہی وزیر کیخلاف تحریک استحقاق جمع کردی، وجہ کیا بنی؟
لیگی ایم پی اے امجد علی جاوید نے اپنے ہی صوبائی وزیر کے خلاف تحریک استحقاق جمع کروا دی۔
چند روز قبل اسٹینڈنگ کمیٹی ہائر ایجوکیشن کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے خصوصی شرکت کی۔
دوران اجلاس صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر نے اسٹینڈنگ کمیٹی کے عہدیداروں سے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں ایک ماہ میں 25، 25 پرائیویٹ یونیورسٹیوں کے بل پاس ہوتے ہیں۔ یہ دنیا میں کہیں نہیں ہوتا اب تو صوبہ کے لوگ چوک چواہوں میں باتیں کر رہے ہیں کہ اسمبلی میں 2، 2 کروڑ روپے لے کر یونیورسٹیوں کے بل پاس کروائے جاتے ہیں۔ بل آنے سے قبل طے ہوتا ہے کہ بل آئے گا اور پاس ہو جائے گا
وزیر تعلیم نے کہا کہ پرائیویٹ ممبر بل کا روٹ کیوں لے لیا جارہا ہے، ہم یونیورسٹی مالکان سے رابطے میں ہیں ہم جا نتے ہیں کہ بل کہاں سے آ رہے ہیں۔ 32 پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کے بل 3 ہفتوں میں منظور کروائے گئے ، پاکستان کو بنے 77 سال ہو گئے ہیں اتنے بل تاریخ میں کبھی منظور نہیں ہوئے جتنے 3 ہفتوں میں ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: پنجاب میں مدرسہ اور اسکولوں کی بنیاد پر بچوں کی مردم شماری کرانے جارہے ہیں، وزیر تعلیم رانا سکندر
انہوں نے دھمکی دی کہ میں ایسے ڈیپارٹمنٹ کی سربراہی نہیں کرنا چاہتا جہاں ایسی یونیورسٹیاں منظور ہوں، یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ایک اسمبلی 5 سال میں ایک بھی بل پاس نہ کرے اور دوسری ایک دن میں 10 بل پاس کر دے۔ اگر بل پیش کرنا پرائیویٹ ممبر کا اختیار ہے تو ڈیپارٹمنٹ کا کردار کیا ہے؟ ایسی کھڑکیاں نہ کھولیں جس پر انگلیاں اٹھیں۔
آج اسٹینڈنگ کمیٹی ہائیر ایجوکیشن کے اجلاس میں صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کے اس خطاب کے خلاف لیگی ایم پی اے امجد علی جاوید نے تحریک استحقاق جمع کروائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ صوبائی وزیر رانا سکندر نے اسٹینڈنگ کمیٹی ہائیر ایجوکیشن میں جو خطاب فرمایا ہے اس سے پنجاب اسمبلی کے معزز اراکین کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے اور ان کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ یہ خطاب ایوان کی حرمت، وقار اور استحقاق کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: وضاحت مسترد، ایمل ولی نے چیئرمین پی ٹی اے کیخلاف تحریک استحقاق پیش کردی
تحریک استحقاق میں کہا گیا ہے کہ صوبائی وزیر کے اس بیان سے ظاہر ہوتا یے کہ انہوں نے اراکین اسمبلی پر بدعنوانی کا عمومی الزام لگایا ہے اور الزام لگانے سے پہلے کوئی ثبوت بھی نہیں دیا گیا۔ اس خطاب سے ہمارا عوامی اعتماد مجروح ہوا اور ایوان کی ساکھ کو دھچکا پہنچا ہے۔
امجد علی جاوید نے مطالبہ کیا ہے کہ اس تحریک کو ایوان میں پیش کرنے کی اجازت دی جائے اور اسے باضابطہ قرار دیتے ہوئے مجلس استحقاق کے سپرد کیا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب اسمبلی تحریک استحقاق وزیر تعلیم