190 ملین پاؤنڈ کیس میں بانی کو سزا ضرور ہوگی، فیصل واوڈا کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
کراچی میں نیوز کانفرنس میں فیصل واوڈا نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اپنے ہی لوگوں نے بانی پی ٹی آئی کو مروانے تک کی منصوبہ بندی کی۔ 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بانی کو سزا ضرور ہوگی۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، جرم کیا ہے تو سزا تو بھگتنی پڑے گی، بانی پی ٹی آئی جب ’القادر ٹرسٹ‘ کی دستاویزات پر دستخط کر رہے تھے تو اسی وقت کہا تھا کہ یہ ’نیب‘ کیس ہے۔
اتوار کو کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ ہم نے سیاست بانی پاکستان تحریک انصاف سے سیکھی اور انہیں کی وجہ سے آج پارلیمنٹ میں ہوں، لیکن افسوس ہے کہ ایک اچھا لیڈر دوسروں کے نرغے میں آ کر خراب ہو گیا، بانی پی ٹی آئی کو بارہا کہا کہ ’حواری‘ آپ کو جیل میں رکھنا چاہتے ہیں بلکہ مروانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں حکومت اور پی ٹی آئی چھپن چھپائی کا کھیل، کھیل رہے ہیں، مذاکرات کا حامی ہوں لیکن یہ بامعنی ہونے چاہییں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
والدین یہ معلومات ضرور جان لیں!!! نادرا نے پالیسی تبدیل کردی
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے ملک بھر میں خاندانی اور بچوں کے شناختی ریکارڈ کو محفوظ، درست اور قانونی حیثیت دینے کے لیے بڑی سطح پر پالیسی اصلاحات متعارف کرا دی ہیں۔
نئی پالیسی کے تحت بچوں کے پاسپورٹ کے حصول کے لیے اب پرانا “بے فارم” ناقابل قبول ہوگا۔ اس کی جگہ “چائلڈ رجسٹریشن سرٹیفکیٹ” (CRC) کی فراہمی لازمی قرار دی گئی ہے، جس کی بنیاد پر بچوں کو پاسپورٹ جاری کیا جائے گا۔ نادرا حکام کا کہنا ہے کہ یہ نیا سرٹیفکیٹ نہ صرف انفرادی شناخت کو مستند بناتا ہے بلکہ سرکاری ریکارڈ کی درستگی کو بھی یقینی بناتا ہے۔
ایک اور اہم پیش رفت کے طور پر “فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ” (FRC) کو بھی قانونی حیثیت دے دی گئی ہے۔ اب یہ دستاویز صرف ریکارڈ رکھنے کے لیے نہیں بلکہ عدالتوں، وراثت کے معاملات اور دیگر قانونی کارروائیوں میں بھی قابل قبول سمجھی جائے گی۔ نادرا کا کہنا ہے کہ نیا ایف آر سی پاکستان کے مختلف خاندانی ڈھانچوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ترتیب دیا گیا ہے۔ اس میں والدین، بہن بھائی، شادی شدہ جوڑے، ان کے بچے اور ایک سے زائد شادیوں والے افراد کے خاندان کی تفصیلات الگ الگ درج ہوں گی تاکہ پیچیدہ خاندانی ساخت میں شناخت کے ابہام کو ختم کیا جا سکے۔
نادرا نے پالیسی میں تین اقسام کے خاندانوں کو واضح طور پر متعارف کرایا ہے: (الف) پیدائش کی بنیاد پر خاندان، (ب) شادی سے بننے والے خاندان، اور (ج) گود لیے گئے بچوں پر مشتمل خاندان۔ ہر شہری کو اپنی خاندانی معلومات کی درستی کی ذمہ داری خود اٹھانا ہوگی اور اگر کسی ریکارڈ میں غلطی یا کمی پائی جائے تو اسے نادرا دفاتر یا موبائل ایپ کے ذریعے درست کرایا جا سکتا ہے۔
اس کے علاوہ تمام درخواست دہندگان سے تحریری یقین دہانی لی جائے گی کہ فراہم کردہ معلومات درست ہیں۔ نادرا نے واضح کیا ہے کہ نیا ایف آر سی صرف نادرا کے سرکاری ریکارڈ کی بنیاد پر جاری کیا جائے گا۔ ادارے کا کہنا ہے کہ ان اصلاحات کا مقصد نہ صرف خاندانی نظام کو مستند بنانا ہے بلکہ جعلسازی کی روک تھام اور شہریوں کو قانونی تحفظ فراہم کرنا بھی ہے۔
Post Views: 4