190ملین ڈالرکیس کا فیصلہ آرہا ، انصاف کے تقاضے پورے ہونگے، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 12th, January 2025 GMT
190ملین ڈالرکیس کا فیصلہ آرہا ، انصاف کے تقاضے پورے ہونگے، خواجہ آصف WhatsAppFacebookTwitter 0 12 January, 2025 سب نیوز
سیالکوٹ (آئی پی ایس )وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان 190 ملین ڈالر کی کرپشن سے متعلق فیصلہ آ رہا ہے، جس میں توقع ہے کہ انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں گے، پی ٹی آئی والوں نے امریکا میں کرائے کی بلڈنگ میں کانگریس کی جعلی سماعت کا ڈراما رچانا شروع کر دیا ہے۔
سیالکوٹ میں تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 190 ملین پاونڈ حکومت اور عوام کا پیسہ تھا، برطانیہ نے حکومت کو پیسے بھجوائے، بانی پی ٹی آئی نے بند لفافے میں کابینہ سیاس کی منظوری لی، پیسے خزانے کے بجائے کاروباری شخصیت کے اکاونٹ میں جمع کرائے گئے۔خواجہ آصف نے کہا کہ 190ملین پاونڈ کیس کا کل حقائق کی بنیاد پر فیصلہ سنایا جائیگا، القادر یونیورسٹی میں کیا تعلیم دی جاتی ہے، میڈیا جا کر دیکھے، پی ٹی آئی دور حکومت میں لوٹ مارعروج پر تھی، عمران خان کے دورمیں جو کچھ ہوا، اس کی مثال نہیں ملتی، پہلے غلامی نا منظور اور اب ایبسولیٹلی یس اور لیٹے ہوئے ہیں۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی آج بھی ملک کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے، پی ٹی آئی امریکی حمایت کے لیے منت سماجت کررہی ہے، پی ٹی آئی قیادت نے ہمیشہ ذاتی مفاد کو ترجیح دی، پی ٹی آئی نے سیاسی مفاد کے لیے اسلام آباد پر چڑھائی کی، پی ٹی آئی سوشل میڈیا پر ملک کے خلاف مذموم مہم چلارہی ہے، عوام نے پی ٹی آئی کی انتشار کی سیاست کو مسترد کردیا۔قبل ازیں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کی رہائش گاہ پر قائداعظم ٹرافی جیتنے والی ٹیم کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا۔اس موقع پر ٹیم سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ہمارے شہر میں کرکٹ سٹیڈیم نہیں ہے، سٹیڈیم کے لئے تین ارب روپے منظور ہوئے تھے کچھ رقم خرچ ہوئی، باقی بجٹ واپس چلا گیا، شہر اقبال میں بہت ٹیلنٹ موجود ہے، سیالکوٹ کی ٹیم نے قائد اعظم ٹرافی جیتی ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: خواجہ آصف پی ٹی آئی
پڑھیں:
فیصلہ ظاہر کرتا ہے کہ عدالتیں اب انصاف دینے کی اہلیت کھو چکیں
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 جولائی2025ء) 9 مئی کیس کے فیصلے پر پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ فیصلہ ظاہر کرتا ہے کہ عدالتیں اب انصاف دینے کی اہلیت کھو چکیں، انصاف اب صرف طاقتور طبقے کے لیے ہے، جبکہ عدالتوں کو عوام اور تحریک انصاف کو دبانے، رسوا کرنے اور ختم کرنے کا ذریعہ بنایا جا رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سرگودھا کی عدالت کی جانب سے 9 مئی کیسز میں تحریک انصاف کے رہنماوں اور کارکنان کو سزائیں سنائے جانے کے فیصلے پر پی ٹی آئی کی جانب سے ردعمل دیا گیا ہے۔ تحریک انصاف نے سرگودھا میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کو 10 سال سزا سنانے پر ردعمل میں کہا ہے کہ "یہ فیصلہ نہ صرف انصاف کے تمام اصولوں کی کھلی توہین ہے بلکہ ایک منتخب جمہوری جماعت کو طاقت کے زور پر کچلنے کی کھلی کوشش ہے۔(جاری ہے)
فیصلہ ظاہر کرتا ہے کہ عدالتیں اب انصاف دینے کی اہلیت کھو چکی ہیں۔ انصاف اب صرف طاقتور طبقے کے لیے ہے، جبکہ عدالتوں کو عوام اور تحریک انصاف کو دبانے، رسوا کرنے اور ختم کرنے کا ذریعہ بنایا جا رہا ہے۔
" واضح رہے کہ 9 مئی کے مقدمہ میں سرگودھا کی انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بچھر کو دس سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، سزا کی وجہ سے ممکنہ طور پر ان کی نااہلی ہوگی جس کے نتیجے میں وہ ڈی سیٹ ہو جائیں گے اور یہ نشست خالی ہو جائے گی۔ بتایا گیا ہے کہ موسیٰ خیل میانوالی پولیس سٹیشن کے نو مئی کے کیس میں انسداد دہشت گردی سرگودھا نے اپنے فیصلے میں پی ٹی آئی سے متعلقہ 32 ملزمان کو بھی دس دس سال قید کی سزا سنا دی۔ اس سے پہلے اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی کی عدالت بھی نو مئی کے واقعات سے متعلق ایک مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی عبدالطیف، سابق رکن صوبائی اسمبلی وزیر زادہ کیلاشی سمیت 11 افراد کو 10 سال قید کی سزائیں سنا چکی ہے، اس کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے یہ سزائیں تھانہ رمنا پر حملے کے مقدمے میں سنائیں جو 10 مئی 2023 کو درج کیا گیا تھا۔ بتایا جارہا ہے کہ عدالت نے غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے، فیصلے کے بعد پولیس نے عدالت میں موجود چار ملزمان سہیل خان، میرا خان، محمد اکرم اور شاہ زیب کو تحویل میں لے لیا، عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ ’ملزمان نے تھانہ رمنا پر حملہ کرتے ہوئے فائرنگ اور پتھراؤ کیا، پولیس اہلکاروں کو مارنے کی کوشش کی اور اپنے مقاصد کے لیے موٹر سائیکلوں کو آگ لگائی، ملزمان کے خلاف 24 گواہان نے بیانات قلم بند کروائے‘۔ معلوم ہوا ہے کہ فیصلے میں مختلف جرائم پر سزاؤں کی تفصیل بھی دی گئی جن میں پولیس پر قاتلانہ حملے پر 5 سال قید اور 50 ہزار روپے جرمانہ، موٹر سائیکل جلانے پر 4 سال قید اور 40 ہزار روپے جرمانہ، تھانہ جلانے کے جرم پر 4 سال قید اور 40 ہزار روپے جرمانہ شامل ہے، اس کے علاوہ پولیس کے کام میں مداخلت پر 3 ماہ قید، دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر ایک ماہ قید، مجمع بنا کر جرم کرنے پر 2 سال قید اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت 10 سال قید اور 2 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔